Dure-Mansoor - An-Nisaa : 174
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمْ بُرْهَانٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكُمْ نُوْرًا مُّبِیْنًا
يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ : اے لوگو ! قَدْ جَآءَكُمْ : تمہارے پاس آچکی بُرْهَانٌ : روشن دلیل مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب وَاَنْزَلْنَآ : اور ہم نے نازل کیا اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف نُوْرًا : روشنی مُّبِيْنًا : واضح
اے لوگو ! بیشک آئی ہے تمہارے پاس دلیل تمہارے رب کی طرف سے اور ہم نے اتارا ہے تمہاری طرف واضح نور
(1) ابن ابی شیبہ نے عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جب وہ رات کو حرکت کرتے تھے تو یہ پڑھتے تھے لفظ آیت ” یایھا الناس قد جاء کم برھان من ربکم وانزلنا الیکم نورا مبینا “۔ (2) ابن عساکر نے سفیان ثوری (رح) سے اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں جس کا نام ان کو یاد نہیں رہا کہ لفظ آیت ” قد جاء کم برھان من ربکم “ سے محمد ﷺ مراد ہیں (اور) ” الیکم نورا مبینا “ سے کتاب مراد ہے۔ (3) ابن جریر وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ” برھان من ربکم “ میں ” برھان “ سے حجت مراد ہے۔ (4) ابن جریر ابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” قد جاء کم برھان من ربکم “ میں ” برھان “ سے گواہ مراد ہے اور ” وانزلنا الیکم نورا مبینا “ سے یہ قرآن مراد ہے۔ (5) ابن جریر وابن المنذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ ” واعتصموا بہ “ سے مراد قرآن ہے۔
Top