Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 19
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا١ؕ وَ لَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَاۤ اٰتَیْتُمُوْهُنَّ اِلَّاۤ اَنْ یَّاْتِیْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَیِّنَةٍ١ۚ وَ عَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَعَسٰۤى اَنْ تَكْرَهُوْا شَیْئًا وَّ یَجْعَلَ اللّٰهُ فِیْهِ خَیْرًا كَثِیْرًا
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا
: جو لوگ ایمان لائے (ایمان والے)
لَا يَحِلُّ
: حلال نہیں
لَكُمْ
: تمہارے لیے
اَنْ تَرِثُوا
: کہ وارث بن جاؤ
النِّسَآءَ
: عورتیں
كَرْهًا
: زبردستی
وَلَا
: اور نہ
تَعْضُلُوْھُنَّ
: انہیں روکے رکھو
لِتَذْهَبُوْا
: کہ لے لو
بِبَعْضِ
: کچھ
مَآ
: جو
اٰتَيْتُمُوْھُنَّ
: ان کو دیا ہو
اِلَّآ
: مگر
اَنْ
: یہ کہ
يَّاْتِيْنَ
: مرتکب ہوں
بِفَاحِشَةٍ
: بےحیائی
مُّبَيِّنَةٍ
: کھلی ہوئی
وَعَاشِرُوْھُنَّ
: اور ان سے گزران کرو
بِالْمَعْرُوْفِ
: دستور کے مطابق
فَاِنْ
: پھر اگر
كَرِھْتُمُوْھُنَّ
: وہ ناپسند ہوں
فَعَسٰٓى
: تو ممکن ہے
اَنْ تَكْرَهُوْا
: کہ تم کو ناپسند ہو
شَيْئًا
: ایک چیز
وَّيَجْعَلَ
: اور رکھے
اللّٰهُ
: اللہ
فِيْهِ
: اس میں
خَيْرًا
: بھلائی
كَثِيْرًا
: بہت
اے ایمان والو ! تمہارے لئے یہ حلال نہیں کہ تم زبردستی عورتوں کے وارث ہوجاؤ اور تم ان عورتوں کو اس غرض سے مقید مت رکھو کہ جو مال تم نے ان کو دیا ہے اس میں سے کچھ واپس لے لو، مگر یہ کہ وہ عورتیں کوئی صریح فحش کام کر بیٹھیں، اور تم ان کے ساتھ اچھے طریقہ پر زندگی گذارو، سو اگر تم کو وہ ناپسند ہیں تو ہوسکتا ہے کہ تم کسی چیز کا ناپسند کرو اور اللہ اس میں زیادہ خیر رکھ دے
(1) بخاری و ابوداؤد و نسائی و بیہقی نے اپنی سنن میں وابن مردویہ نے وابن المنذر وابن ابی حاتم نے عکرمہ کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” یایھا الذین امنوا لا یحل لکم ان ترثوا النساء کرھا “ کے بارے میں روایت کیا کہ جب کوئی آدمی مرجاتا تھا تو اس کے ورثاء اس کی بیوی کے مالک کے بارے میں فیصلہ کرنے کے مجاز ہوتے (یعنی مالک بن جاتے تھے) ان میں سے بعض اگر چاہتے تو اس سے شادی کرلیتے تھے اور اگر چاہتے تو اس کا نکاح کہیں کرا دیتے تھے اور اگر چاہتے تو کسی سے بھی شادی نہ کرتے اور یہ لوگ اس کے حقدار یعنی مالک بن جاتے تھے اس کے اہل و عیال میں سے اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ (2) ابو داؤد نے (وجہ آخرت سے) عکرمہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ ایک آدمی اس کے قریبی رشتہ داروں میں سے عورت کا وارث بن جاتا تھا اور اس کو نکاح سے روک دیتا تھا یہاں تک کہ وہ مرجاتی تھی یا اس کا مہر اپنی طرف لوٹا لیتا (یعنی خود لے لیتا تھا) تو اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم فرمایا یعنی اس سے روک دیا۔ (3) ابن جریر وابن ابی حاتم نے علی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ جب کوئی آدمی مرجاتا تھا اور بیوی چھوڑ جاتا تھا تو (اس آدمی کا) قریبی رشتہ دار اس پر کپڑا ڈال دیتا تھا۔ اور اس کو (دوسرے) لوگوں سے روک دیتا تھا۔ اگر وہ خوبصورت ہوتی تو اس سے شادی کرلیتا تھا اگر وہ بدصورت ہوتی تو اس کو روکے رکھتا یہاں تک کہ وہ مرجاتی اور یہ مرد اس (کے مال) کا وارث بن جاتا۔ اسی کو فرمایا لفظ آیت ” ولا تعضلوہن “ یعنی ان کو مجبور نہ کرو ” لتذھبوا ببعض ما اتیتموہن “ کہ تم اس سے مہر لے لو یعنی ایک مرد کی بیوی ہو اور وہ مرد اس عورت سے صحبت کرنا ناپسند کرتا ہو حالانکہ اس (عورت) کے لئے اس پر مہر (لازم) ہے۔ اور یہ آدمی اس کو مارتا تاکہ وہ عورت (مہر) اسے دے دے۔ بیوہ عورت کو زبردستی روکنا جائز نہیں (4) ابن جریر وابن المنذر نے عطا کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب کوئی مرد فوت ہوجاتا تو اس مرد فوت ہوجاتا تو اس مرد کا باپ یا قریبی رشتہ دار میت کی بیوی کا زیادہ حقدار ہونا چاہتا تو اسے روک لیتا یا قید کرلیتا یہاں تک کہ مہر اسے دے دے یا مرجائے اور وہ اس کا مال لے جائے عطا بن ابی رباح نے فرمایا زمانہ جاہلیت میں جب کوئی آدمی مرجاتا اور بیوی چھوڑ جاتا تو اس کے گھر والے اس کو بچے کی وجہ سے روک لیتے تو وہ عورت ان میں رہنے پر مجبور ہوتی تو اس پر یہ آیت ” لا یحل لکم ان ترثوا النساء کرھا “ نازل ہوئی۔ (5) نسائی وابن جریر وابن ابی حاتم نے ابو امامہ بن سہل بن حنیف ؓ سے روایت کیا کہ جب ابو قیس بن سلت فوت ہوگئے تو اس کے بیٹے نے ارادہ کیا کہ اس کی بیوی سے شادی کرلے۔ اور جاہلیت میں ایسا ہوتا تھا۔ تو (اس پر) اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” لا یحل لکم ان ترثوا النساء کرھا “۔ (6) ابن جریر وابن المنذر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت کبشہ بنت معن بن عاصم ابو الاوس کے بارے میں نازل ہوئی وہ ابو قیس بن سلت کے عقد میں تھی وہ فوت ہوگئے تو اس کا بیٹا اس پر مائل ہوگیا وہ نبی ﷺ کے پاس آئی اور کہنے لگی نہ میں اپنے شوہر کی وارث بنی اور نہ میں چھوڑی گئی کہ میں کسی سے نکاح کرلیتی ؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ (7) ابن جریر نے عوفی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اہل مدینہ کا یہ طریقہ تھا کہ جب کسی کا قریبی رشتہ دار فوت ہوجاتا تو وہ اس کی بیوی پر کپڑا دال کر اس کے نکاح کا وارث بن جاتا اور اپنے علاوہ کسی اور سے اس کا نکا نہ کرتا اور اس کو اپنے پاس قید کرلیتا تاکہ وہ مہر اسے دے دے تو اس پر اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” یایھا الذین امنوا لا یحل لکم ان ترثوا النساء کرھا “۔ (8) عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے ابو مالک (رح) سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں جب عورت کا خاوند مرجاتا تو اس کا ولی آکر اس پر کپڑا ڈال دیتا اگر اس کے ساتھ چھوٹا بچہ یا بھائی ہوتا تو اس پر اس عورت کو روک لیتا یہاں تک کہ جب وہ جوان ہوجاتی یا مرجاتی تو یہ اس کے مال کا وارث بن جاتا اور اگر وہ (کسی طرح) چھوٹ جاتی اور وہ اپنے اہل و عیال میں آجاتی اور اس پر کوئی کپڑا نہ ڈالتا تو وہ نجات پاجاتی۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت ) ” لا یحل لکم ان ترثوا النساء کرھا “ نازل فرمائی۔ (9) عبد الرزاق وابن سعد وابن جریر نے زہری (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت انصار کے لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جب کوئی آدمی ان میں سے مرجاتا تو لوگ اس کی بیوی پر اس کے ولی کو وارث بنا دیتے۔ اور وہ اس کو روک لیتا تھا۔ یہاں تک کہ وہ مرجاتی اور پھر وہ (اس کے مال کا) وارث بن جاتا تھا ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔ (10) ابن ابی حاتم نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں یثرب والوں کا یہ طریقہ تھا کہ جب ان میں سے کوئی آدمی مرجاتا تھا تو لوگ اس کی بیوی پر اس کے ولی کو وارث بنا دیتے۔ اور وہ اس کو روک لیتا تھا۔ یہاں تک کہ وہ مرجاتی اور پھر وہ (اس کے مال کا) وارث بن جاتا تھا ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔ (10) ابن ابی حاتم نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں یثرب والوں کا یہ طریقہ تھا کہ جب ان میں سے کوئی آدمی مرجاتا تھا تو اس کی عورت کا وہی وارث بن جاتا تھا جو اس مرنے والے کے مال کا وارث بنتا تھا اور اس عورت کو نکاح سے روک دیتا تھا یہاں تک کہ اس سے خود شادی کرلیتا تھا یا جس کا ارادہ کرتا اس سے شادی کردیتا تھا اور تھامہ والے عورت کے ساتھ برا سلوک کرتے یہاں تک کہ اس کو طلاق دے دیتا تھا اور اس پر شرط لگاتا تھا کہ وہ اس مرد سے شادی کرے گی جس کے ساتھ وہ چاہے گا یہاں تک کہ وہ اس کا کچھ مہر اسے واپس کر دے تو اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کو اس سے منع فرمادیا۔ (11) عبد الرزاق وابن جریر وابن المنذر نے عبد الرحمن بن سلمانی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” لا یحل لکم ان ترثوا النساء کرھا ولا تعضلوہن “ یہ دونوں آیتیں نازل ہوئیں ایک ان میں سے ایک زمانہ جاہلیت کے بارے میں ہے اور دوسری زمانہ اسلام کے بارے میں ہے ابن مبارک (رح) نے فرمایا لفظ آیت ” ان ترثوا النساء کرھا “ زمانہ جاہلیت کے بارے میں ہے اور ” ولا تعضلوہن “ زمانہ اسلام کے بارے میں ہے۔ (12) عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے ابو مالک رحمۃ اللہ سے روایت کیا کہ ” ولا تعضلوہن “ سے مراد ہے کہ تو اپنی بیوی کو تکلیف نہ دے کہ تو اس سے مہر واپس لے لے۔ (13) عبد بن حمید وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تعضلوہن “ یعنی (ان کو نہ روکو) کہ وہ اپنے خاوندوں سے (دوبارہ) نکاح کرلیں سورة بقرہ میں گزر گیا۔ طلاق کے بعد دوسرے خاوند سے روکنا گناہ ہے (14) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ نکاح سے روک دینا مکہ کے قریش میں تھا ایک آدمی کسی شریف عورت سے نکاح کرتا تھا۔ اور اس سے موافقت نہ ہوتی تھی تو اس کو اس شرط پر چھوڑ دیتا تھا کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر کسی سے نکاح نہ کرے گی وہ گواہ لاتا اس کے خلاف تحریر لکھی جاتی اور گواہ بنائے جاتے جب کوئی نکاح کا پیغام بھیجتا اگر وہ عورت پہلے خاوند کو مال دیتی اور اسے راضی کرلیتی تو وہ اس کو اجازت دے دیتا ورنہ اسے روک دیتا۔ (15) ابن جریر نے علی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ “ سے مراد ہے بغض اور ناچاقی اگر یہ عمل عورت کی جانب سے ہو تو عورت کے لئے جائز ہے کہ اس سے فدیہ لے لے۔ (16) ابن جریر نے مقسم (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تعضلوہن لتذھبوا ببعض ما اتیتموہن الا ان یاتین بفاحشۃ “ ابن مسعود ؓ کی قرات میں سے اور فرمایا اگر وہ عورت تجھے اذیت دے تو پھر تیرے لئے حلال ہے اس (مال) کا لینا جو اس نے تجھ سے لیا تھا۔ (17) عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے لفظ آیت ” الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ “ سے مراد نافرمانی اور ناچاقی ہے۔ ابن مسعود ؓ اور ابن بن کعب ؓ کی روایت میں ہے لفظ آیت ” الا ان یفحش “ ہے۔ (18) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ ” الفاحشۃ “ سے یہاں نافرمانی مراد ہے۔ (19) عبد الرزاق وابن جریر وابن المنذر نے عطا خراسانی (رح) سے روایت کیا کہ یہ اس آدمی کے بارے میں نازل ہوئی جب اس کی عورت بدکاری کرتی تو مرد نے جو کچھ اس کو دیا تھا واپس لے لیتا اور اس کو نکال دیتا تو یہ حکم حدود سے منسوخ ہوگیا۔ (20) ابن جریر نے حسن (رح) سے لفظ آیت ” الا ان یاتین بفاحشۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے زنا مراد ہے اگر وہ عورت ایسا کرلے تو اس کے خاوند کے لئے حلال ہے کہ وہ اس سے خلع کا سوال کرے۔ (21) ابن المنذر نے ابو قلالہ اور ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہما سے دونوں حضرات سے روایت کیا کہ خلع حلال نہیں یہاں تک کہ وہ کسی آدمی کو دیکھ لے اپنی عورت کے پیٹ پر کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” الا ان یاتین بفاحشۃ “۔ (22) ابن جریر نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عورتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو کیونکہ تم نے ان کو اللہ کی امانت کے ساتھ لیا ہے اور ان کی شرم گاہوں کو اللہ تعالیٰ کے کلمہ کے ساتھ حلال کیا ہے۔ اور ان پر یہ لازم ہے کہ اپنے بستروں پر کسی کو نہ آنے دیں جن کو تم ناپسند کرتے ہو اگر وہ ایسا کریں تو ان کو مارو کہ اس کا اثر اس پر ظاہر نہ ہو۔ اور تم پر لازم ہے ان کا کھلانا ان کا پہنانا اچھے طریقے سے۔ خاوند وبیوی کے حقوق (23) ابن جریر نے حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے لوگو ! جو عورتیں تمہارے پا ہیں (یعنی تمہارے گھروں میں ہیں) وہ (تمہاری) مددگار ہیں تم نے ان کو اللہ کی امانت کے ساتھ لیا ہے اور تم نے ان کی شرمگاہوں کو اللہ کے کلمہ کے ساتھ حلال کیا ہے تمہارے ان پر حقوق ہیں اور تمہارا حق ان پر یہ ہے کہ وہ تمہارے بستروں پر کسی کو نہ آنے دیں اور وہ نیک کام میں تمہاری نافرمانی نہ کریں اور جب انہوں نے ایسا کرلیا (یعنی نافرمانی نہیں کی) تو ان کو کھلانا اور ان کو کپڑے پہنانا تمہارے ذمہ ہے اچھے طریقہ سے۔ (24) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعاشروہن “ سے مراد ہے ” خالطہن “ یعنی ان سے میل جول رکھو ابن جریر نے کہا بعض راویوں نے اس میں نصیحت کی انہوں نے کہا لفظ آیت ” خالقوہن “ بجائے ” خالطوہن “ کے۔ (25) ابن المنذر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ تم پر عورت کا حق یہ ہے کہ ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو اور ان کا پہنانا اور کھلانا بھی اچھے طریقے سے ہو۔ (26) ابن ابی حاتم نے مقاتل (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعاشروہن بالمعروف “ یعنی ان سے اچھا برتاؤ کرو (پھر فرمایا) ” فان کرھتموہن فعسی ان تکرھوا شیئا “ (اگر تم ناپسند کرو ان کو تو ممکن ہے تم کوئی چیز ناپسند کرو) تو طلاق کے بعد وہ کسی اور مرد سے نکاح کرے گی تو اللہ تعالیٰ اس عورت سے نئے خاوند کا بچہ پیدا فرمادے اور اللہ تعالیٰ نے اس عورت سے نکاح کرنے میں خیر کثیر رکھ دیا ہے۔ (27) ابن جریر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ویجعل اللہ فیہ خیرا کثیرا “ میں خیر کثیر یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اس عورت پر مہربانی فرمائیں گے اور آدمی کو اس عورت سے بچہ عطا فرما دے گا۔ تو اللہ تعالیٰ اس بچے میں بہت خیر رکھ دیں گے۔ (28) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ عنقریب اللہ تعالیٰ اس کراہت میں خیر کثیر کو رکھ دیں گے۔ (29) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ویجعل اللہ فیہ خیرا کثیرا “ سے مراد بچہ ہے۔ (30) ابن المنذر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ جب مرد اور عورت کے درمیان کوئی بات واقع ہوجائے تو اس کو طلاق دینے میں جلدی نہ کرے اور آہستگی اختیار کرے اور صبر کرے شاید کہ اللہ تعالیٰ اس میں ایسی چیز دکھا دیں جو وہ پسند کرے گا۔ (31) عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ یہ بھی ممکن ہے اس (عورت) کو روک لو اگرچہ اس کا روکنا تمہیں ناگوار ہو۔ تو اللہ تعالیٰ اس میں خیر کثیر کردیں گے اور حسن (رح) فرمایا کرتے تھے قریب ہے کہ وہ اس کو طلاق دے پھر وہ کسی اور عورت سے شادی کرے تو اللہ تعالیٰ اس عورت کو بہت خیر رکھ دے۔
Top