Dure-Mansoor - An-Nisaa : 26
یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُبَیِّنَ لَكُمْ وَ یَهْدِیَكُمْ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ یَتُوْبَ عَلَیْكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُبَيِّنَ : تاکہ بیان کردے لَكُمْ : تمہارے لیے وَيَهْدِيَكُمْ : اور تمہیں ہدایت دے سُنَنَ : طریقے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے وَيَتُوْبَ : اور توجہ کرے عَلَيْكُمْ : تم پر وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اللہ چاہتا ہے کہ بیان فرمائے تمہارے لئے اور تم کو بتلا دے طریقے ان لوگوں کے جو تم سے پہلے تھے اور یہ کہ وہ تمہاری توبہ قبول فرمائے، اور اللہ علم والا ہے حکمت والا ہے
(1) ابن جریر وابن ابی الدنیا نے التوبہ میں اور بیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آٹھ آیات جو سورة نساء میں نازل ہوئی اس امت کے لئے خیر ہیں ان چیزوں میں سے جن پر سورج طلوع اور غروب ہوا ان میں پہلی لفظ آیت ” یرید اللہ لیبین لکم ویھدیکم سنن الذین من قبلکم ویتوب علیکم واللہ علیم حکیم “ اور دوسری ” واللہ یرید ان یتوب علیکم ویرید الذین یتبعون الشھوت ان تمیلوا میلا عظیما “ اور تیسری ” یرید اللہ ان یخفف عنکم وخلق الانسان ضعیفا “ اور چوتھی ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم وندخلکم مدخلا کریما “ اور پانچویں ” ان اللہ لا یظلم مثقال ذرۃ “ اور چھٹی ” ومن یعمل سوءا او یظلم نفسہ ثم یستغفر اللہ “ اور ساتیوں ” ان اللہ لا یغفر ان یشرک بہ ویغفر “ اور آٹھویں ” والذین امنوا باللہ ورسلہ ولم یفرقوا بین احد منہم اولئک سوف یؤتیہم اجورہم “ (اور) ان لوگوں کے لئے جنہوں نے گناہ کئے تو اللہ تعالیٰ بخشنے والے اور مہربان ہیں۔ محرمات کی فہرست بیان کرنے کا مقصد (2) ابن ابی حاتم نے مقاتل بن حبان (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” یرید اللہ لیبین لکم ویھدیکم سنن الذین من قبلکم “ اللہ تعالیٰ ارادہ فرماتا ہے کہ تمہارے لئے ماؤں اور بہنوں کی حرمت کو بیان کرے یہی طریقہ تھا ان لوگوں کا جو تم سے پہلے تھے۔ اور اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” ان تمیلوا میلا “ سے مراد یہ ہے کہ یہودی گمان کرتے تھے کہ ماں کی طرف سے بہن سے شادی کرنا اللہ تعالیٰ کی طرف سے حلال ہے۔ (3) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ اس آیت ” الذین یتبعون الشھوت “ سے یہودی اور نصاری مراد ہیں۔ (4) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” الذین یتبعون الشھوت “ سے زنا مراد ہے (اور) ” ان تمیلوا میلا عظیما “ کہ وہ ارادہ کرتے ہیں کہ تم ان کی طرح سے ہوجاؤ تم بھی ایسے ہی زنا کرو جیسے وہ زنا کرتے ہیں۔ (5) ابن المنذر نے وجہ آخر سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ویرید الذین یتبعون الشھوت “ سے زنا مراد ہے۔ (6) عبد بن حمید، ابن جریر ابن المنذر نے وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” یرید اللہ ان یخفف عنکم “ کہ (اللہ تعالیٰ نے تم سے تخفیف فرما دی) باندی سے نکاح کرنے کے بارے میں اور ہر چیز میں جس میں آسانی ہے۔ (7) عبد الرزاق ابن جریر، ابن المنذر وابن ابی حاتم نے طاؤس (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وخلق الانسان ضعیفا “ یعنی عورتوں کے معاملہ میں اسے کمزور پیدا کیا گیا انسان عورتوں کے معاملہ سے بڑھ کر کسی اور معاملہ میں زیادہ ضعیف نہیں ہوتا وکیع (رح) نے فرمایا اس کی عقل عورتوں کے پاس جاتی رہتی ہے۔ (8) الخرائطی نے اعتلال القلوب میں طاؤس (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وخلق الانسان ضعیفا “ یعنی جب کوئی مرد عورت کی طرف دیکھتا ہے تو صبر نہیں کرسکتا۔ (9) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” یرید اللہ ان یخفف عنکم “ یعنی اجازت دی گئی ہے تمہارے لئے باندیوں سے نکاح کرنے میں جبکہ تم مجبور ہوجاؤ ان کی طرف (اور) ” وخلق الانسان ضعیفا “ اگر انسان کے لئے اس میں اجازت نہ دی جاتی (اور) جب آزاد عورت کو نہ پاتا تو پھر پہلے والا معاملہ ہوتا۔
Top