Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 31
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنْكُمْ سَیِّاٰتِكُمْ وَ نُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِیْمًا
اِنْ
: اگر
تَجْتَنِبُوْا
: تم بچتے رہو
كَبَآئِرَ
: بڑے گناہ
مَا تُنْهَوْنَ
: جو منع کیے گئے
عَنْهُ
: اس سے
نُكَفِّرْ
: ہم دور کردیں گے
عَنْكُمْ
: تم سے
سَيِّاٰتِكُمْ
: تمہارے چھوٹے گناہ
وَنُدْخِلْكُمْ
: اور ہم تمہیں داخل کردیں گے
مُّدْخَلًا
: مقام
كَرِيْمًا
: عزت
جن چیزوں سے تمہیں منع کیا جاتا ہے اگر ان میں سے بڑے بڑے گناہوں سے اجتناب کرو گے تو ہم تمہارے گناہوں کا کفارہ کردیں گے اور تمہیں عزت کی جگہ داخل کریں گے
(1) ابو عبید سعید بن منصور نے اپنے فضائل میں، عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر والطبرانی والحاکم والبیہقی نے شعب میں حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ سورة نساء میں پانچ آیات ایسی ہیں کہ مجھے یہ بات خوش نہیں لگی کہ اس کے بدلہ میں میرے لئے دنیا میں اور جو کچھ اس میں ہے وہ سب کچھ ہو اور میں جانتا ہوں کہ بلاشبہ جب علماء ان آیات پر گزریں گے تو ان کو پہچان لیں گے وہ پانچ آیات یہ ہیں لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ “ ” ان اللہ لا یظلم مثقال ذرۃ “ (النساء آیت 64) ” ومن یعمل سوءا او یظلم نفسہ “ (النساء آیت 110) ۔ (2) ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید وابن جریر نے انس بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ ہمارے رب کی جانب سے ہم کو جو پہنچا ہے ہم نے اس جیسا نہیں دیکھا پھر ہم اس کے لئے تمام اہل ومال سے نہیں نکلے۔ اور وہ یہ ہے کہ اس نے ہم سے بڑے گناہوں کے علاوہ ہر گناہ سے تجاوز فرمایا (اب) ہمارے لئے اور ان کے لئے کوئی گناہ نہیں۔ اسی کو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم وندخلکم مدخلا کریما “۔ بڑے گناہوں سے اجتناب پر انعام (3) عبد بن حمید نے انس بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ آسان ہے جو تمہارے رب نے تم سے سوال کیا ہے (کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرما دیا) لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم “۔ (4) عبد اللہ بن احمد نے زوائد الزھد میں انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ کو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا خبردار ! میری شفاعت میری امت میں سے بڑے گناہ کرنے والوں کے لئے ہے پھر یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم “۔ (5) نسائی وابن ماجہ وابن جریر وابن خزیمہ وابن حبان اور حاکم (نے اس کو صحیح کہا) و بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت ابوہریرہ وابو سعید ؓ دونوں حضرات سے روایت کیا کہ نبی ﷺ منبر پر تشریف لائے پھر فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ جو بندہ پانچ نمازیں پڑھتا ہے، رمضان کے روزے رکھتا ہے زکوٰۃ ادا کرتا ہے۔ اور سات بڑے گناہوں سے بچتا ہے تو اس کے لئے قیامت کے دن جنت کے آٹھ دروازے کھول دئیے جائیں گے یہاں تک کہ وہ ہوا سے ہل رہے ہوں گے پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ نکفر عنکم “ (الآیہ) ۔ (6) ابن المنذر نے انس ؓ سے روایت کیا کہ کبیرہ گناہوں سے تمہارا کیا واسطہ جبکہ تم سے صغیرہ گناہوں کی معافی کا وعدہ کیا گیا۔ (7) ابن جریر نے حسن سند کے ساتھ حسن (رح) سے روایت کیا کہ لوگ عبد اللہ بن عمرو سے مصر میں ملے اور انہوں نے کہا ہم نے کچھ چیزوں کو اللہ کی کتاب میں دیکھا کہ جن میں حکم کیا گیا کہ ہم ان پر ساتھ عمل کریں اور ان پر عمل نہیں کیا جاتا ہم نے ارادہ کیا کہ ہم اس بارے میں امیرا لمؤمنین سے ملیں (لہٰذا) آپ ہمارے ساتھ چلیں وہ ان کے ساتھ تشریف لے گئے اور عمر ؓ سے ملے۔ انہوں نے عرض کیا اے امیر المؤمنین ! یہ لوگ مجھ سے مصر میں ملے اور انہوں نے کہا ہم نے اللہ کی کتاب میں کچھ ایسی چیزوں کو دیکھا ہے کہ جن میں حکم کیا گیا کہ ہم ان پر عمل کریں لیکن ان پر عمل نہیں کیا جاتا تو ان لوگوں نے اس بات کو پسند کیا کہ اس بارے میں وہ آپ سے ملاقات کریں حضرت عمر ؓ نے فرمایا ان سب چیزوں کو میرے لئے جمع کرو عبد اللہ نے ان کے لئے سب کو جمع کردیا انہوں نے ان میں سے سب سے قریب تر آدمی کو پکڑا اور فرمایا میں تجھے اللہ اور اسلام کا جو تجھ پر حق ہے اس کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کیا تو نے سارا قرآن پڑھا ہے اس نے کہا ہاں ! پوچھا کیا تو نے اپنے دل میں محفوظ کیا ہے اس نے کہا نہیں کیا تو نے اسے اپنی آنکھ میں محفوظ کیا ہے ؟ کیا تو نے اپنے الفاظ میں اسے محفوظ کیا، کیوں تو نے اپنے اثر میں اسے محفوظ کیا ہے ؟ پھر یکے بعد دیگرے ان سے بات کرتے رہے یہاں تک کہ آپ ان کے آخری آدمی پر آئے اور فرمایا عمر اس کی ماں روائے کہا تم عمر کو اس امر کا مکلف بناتے ہو کہ وہ لوگوں کو اللہ کی کتاب کا پابند بنائے اور تحقیق ہمارے رب نے جان لیا کہ ہمارے گناہ بھی ہوں گے۔ اور (یہ آیت) تلاوت فرمائی لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم وندخلکم مدخلا کریما “ (پھر فرمایا) کیا مدینہ والے تمام اعمال کو جانتے ہیں انہوں نے کہا نہیں (پھر) آپ نے فرمایا اگر وہ جانتے ہوئے تو میں تم کو نصیحت کرتا۔ کبائر سے اجتناب کرنے والوں کے لئے بشارت (8) ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے مغفرت کا اس شخص کے لئے جو بڑے گناہوں سے بچتا ہے اور ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا بڑے گناہوں سے بچو درست اعمال کرو اور خوش ہوجاؤ۔ (9) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر والطبرانی و بیہقی فی الشعب ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ہر وہ کام جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا وہ بڑا گناہ ہے ان میں ایک نظر کا ذکر کیا۔ (10) ابن جریر نے ابو الولید (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابن عباس ؓ سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا ہر وہ چیز جس میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی گئی وہ بڑا گناہ ہے۔ (11) ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ہر وہ کام جس پر اللہ تعالیٰ نے آگ کا وعدہ فرمایا وہ بڑا گناہ ہے۔ (12) ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ گناہ کبیرہ سے مراد ہر وہ گناہ ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے آگ یا غصہ یا لعنت یا عذاب کا فیصلہ کیا ہے۔ (13) ابن جریر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ ہر وہ گناہ جس کو اللہ تعالیٰ نے آگ کی طرف منسوب فرمایا ہو تو وہ بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (14) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ ہر وہ گناہ کہ جس کے کرنے والے پر اللہ تعالیٰ نے آگ کا فیصلہ کیا ہے اور ہر وہ کام جس پر حدقائم ہو تو وہ بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (15) عبد الرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم و بیہقی نے شعب الایمان میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا کیا وہ سات ہیں ؟ تو انہوں نے فرمایا وہ ستر کے قریب ہیں۔ (16) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے ابن عباس ؓ سے پوچھا کہ بڑے گناہ کتنے ہیں کیا وہ سات ہیں ؟ تو انہوں نے فرمایا سات سو تک ہیں مگر ان میں سے زیادہ قریب سات ہیں۔ سوائے اس کے کہ کوئی گناہ استغفار کے ساتھ بڑا نہیں رہتا اور چھوٹا گناہ بار بار کرنے سے چھوٹا نہیں رہتا (بلکہ بڑا بن جاتا ہے) ۔ (17) بیہقی نے شعب میں قیس بن سعد (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس نے فرمایا ہر وہ گناہ جس کو کوئی بندہ بار بار کرتا ہے بڑا گناہ بن جاتا ہے۔ اور کوئی گناہ بڑا نہیں رہتا جس سے کوئی بندہ توبہ کرلے۔ (18) بخاری ومسلم وابو داؤد و نسائی وابن ابی حاتم نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا سات ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچو صحابہ نے عرض کیا وہ گناہ کون سے ہیں یا رسول اللہ ! آپ نے فرمایا اللہ کے ساتھ شرک کرنا کسی جان کو (ناحق) قتل کرنا جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہو مگر حق کے ساتھ (قتل کرنا جائز ہے) اور جادو کرنا اور سود کھانا اور یتیم کا مال کھانا اور میدان جنگ سے بھاگ جانا اور پاکدامن عورتوں پر تہمت لگانا جو (بڑے کام سے) غافل ہوں اور ایمان والی ہوں۔ (19) البزار وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بڑے گناہ سات ہیں اس کا پہلا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا پھر کسی جان کو ناحق قتل کرنا۔ سود کھانا اور یتیم (بچے) کا مال کھانا اس کے بڑا ہونے سے پہلے۔ (یعنی بالغ ہونے سے پہلے) اور میدان جنگ سے بھاگ جانا۔ اور پاکدامن عورتوں پر تہمت لگانا اور ہجرت کے بعد (مرتد ہوکر) پھر بدوؤں کے پاس چلے جانا۔ (20) علی بن جعد نے الجعد یات میں طیسلہ (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابن عمر ؓ سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا وہ گناہ نو ہیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا۔ پاکدامن عورت پر تہمت لگانا کسی مؤمن کو (ناحق) قتل کرنا میدان جنگ سے بھاگ جانا جادو کرنا سود کھانا یتیم کا مال کھانا والدین کی نافرمانی کرنا اور بیت اللہ شریف میں گناہ کرنا جو تمہارے زندوں اور مردوں کا قبلہ ہے۔ (21) ابن راھویہ والبخاری الادب المفرد میں عبد بن حمید وابن المنذر القاضی اسماعیل نے احکام القرآن میں وابن المنذر نے صحیح سند کے ساتھ طیاسہ کے طریق سے طیسلہ (رح) سے روایت کیا کہ ابن عمر ؓ نے فرمایا بڑے گناہ نو ہیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا کسی انسان کو ناحق قتل کرنا اور پاکدامن عورت پر تہمت لگانا اور میدان جنگ سے بھاگ جانا، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا اور جو شخص (کسی پر) جادو کرائے اور مسجد حرام یعنی بیت اللہ میں گناہ کرنا اور والدین کی خدمت نہ کرنا نافرمانی میں سے ہے۔ (22) ابو داؤد و نسائی وابن جریر وابن ابی حاتم و طبرانی والحاکم وابن مردویہ نے عمیر اللیثی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ کے دوست نماز پڑھنے والے ہوتے ہیں اور جو شخص پانچوں نمازوں کو قائم کرسکتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے اور جو شخص اپنے مال میں سے اپنے دل کی خوشی سے زکوٰۃ ادا کرتا ہے اور جو شخص ثواب کی نیت سے روزے رکھتا ہے۔ اور بڑے گناہ سے بچتا ہے صحابہ میں سے ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! بڑے گناہ کتنے ہیں ؟ آپ نے فرمایا وہ نو ہیں ان میں سے بڑا گناہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا اور مومن کو ناحق قتل کرنا اور میدان جنگ سے بھاگ جانا۔ اور پاکدامن عورت پر تہمت لگانا جادو کرنا یتیم کا مال کھانا سود کھانا اور مسلمان والدین کی نافرمانی کرنا اور بیت اللہ شریف میں گناہ کرنا جو تمہارے زندوں اور مردوں کا قبلہ ہے۔ (23) ابن المنذر و طبرانی وابن مردویہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص پانچوں نمازیں پڑھے اور سات بڑے گناہوں سے بچے تو اس کو جنت کے دروازوں سے بلایا جائے گا کہ سلامتی کے ساتھ داخل ہوجاؤ کہا گیا کیا تم نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ذکر کرتے ہوئے سنا ہے فرمایا ہاں (وہ یہ ہیں) والدین کی نافرمانی کرنا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا کسی جان کو (ناحق) قتل کرنا، پاکدامن عورت پر تہمت لگانا، یتیم کا مال کھانا، جنگ (کے میدان) سے بھاگ جانا اور سود کھانا۔ (24) احمد و نسائی وابن جریر ابن المنذر وابن حبان اور حاکم (نے اس کو صحیح کہا) اور ابو ایوب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے اللہ کی عبادت کی جبکہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کرتا تھا اور نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کی اور رمضان کے روزے رکھے اور بڑے گناہوں کو چھوڑا اس کے لئے جنت ہے ایک آدمی نے سوال کیا کہ بڑے گناہ کیا ہیں ؟ آپ نے فرمایا اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور کسی مسلمان کو (ناحق) قتل کرنا اور لڑائی کے دن بھاگ جانا۔ (25) ابن حبان وابن مردویہ نے ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم (رح) سے روایت کیا ہے کہ وہ اپنے باپ دادا سے روایت کرتے ہیں۔ کہ رسول اللہ ﷺ نے یمن والوں کو فرائض سنن اور دیات کے بارے میں ایک خط لکھا اور عمرو بن حرام کو دے کر بھیجا راوی نے کہا اس خط میں یہ بھی تھا کہ سب سے بڑے گناہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک قیامت کے دن (یہ ہیں) اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا اور کسی مومن کو ناحق قتل کرنا اور لڑائی کے دن بھاگ جانا، والدین کی نافرمانی کرنا، پاکدامن عورت پر تہمت لگانا، جادو سیکھنا، سود کھانا اور یتیم کا مال کھانا۔ جھوٹ اور جھوٹی گواہی بڑا گناہ ہے (26) احمد وعبد بن حمید و بخاری ومسلم و ترمذی و نسائی وابن جریر وابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے بڑے گناہوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا کسی جان کو (ناحق) قتل کرنا۔ والدین کی نافرمانی کرنا اور فرمایا خبردار کیا میں تم کو گناہوں میں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں (پھر فرمایا) جھوٹ بولنا، یا جھوٹی گواہی دینا۔ (27) الشیخان و ترمذی وابن المنذر نے ابوبکر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کیا میں تم کو بڑے گناہوں میں سے بڑے گناہ نہ بتاؤں ؟ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ضرور بتائیے۔ آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا والدین کی نافرمانی کرنا، اور آپ ٹیک لگائے ہوئے تھے پھر آپ اٹھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا خبردار جھوٹ بولنا، خبر دار جھوٹی گواہی دینا (بڑے گناہوں میں سے ہے) آپ بار بار اس کو فرماتے رہے یہاں کہ ہم نے کہا کاش کہ آپ خاموش ہوجائیں۔ (28) ابن ابی حاتم نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ شراب کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا میں نے اس بارے میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھا تھا تو آپ نے فرمایا یہ بڑے گناہوں میں سے ہے اور تمام برائیوں کی جڑ ہے جس نے شراب پی کر اس نے نماز کو چھوڑ دیا اور اپنی ماں اور اپنی خالی اور اپنی پھوپھی پر واقع ہوجاتا ہے۔ (29) ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ شراب (پینے) کو بہت بڑے گناہوں میں شمار کرتے تھے۔ (30) عبدبن حمید نے کتاب الایمان میں ابن عباس ؓ کے آزاد کردہ غلام شعبہ سے روایت کیا کہ میں نے ابن عباس ؓ سے عرض کیا کہ حسن بن علی ؓ سے شراب کے بارے میں پوچھا گیا کیا وہ بڑے گناہوں میں سے ہے ؟ انہوں نے فرمایا نہیں۔ (پھر) ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا تھا جب کوئی شراب پیتا ہے تو اسے نشہ ہوجاتا ہے وہ بدکاری کرتا ہے نماز کو چھوڑ دیتا ہے یہ بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (31) احمد و بخاری و ترمذی و نسائی وابن جریر نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا بڑے گناہ یہ ہیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا والدین کی نافرمانی کرنا کسی کی جان کو (ناحق قتل) کرنا شعبہ نے شک کیا اور جھوٹی قسم کھانا۔ (32) احمد وعبد بن حمید اور ترمذی (نے اس کو حسن کہا) وابن ابی حاتم وابن حبان والطبرانی نے اوسط میں بیہقی نے عبد اللہ بن انیس جہنی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ بڑے گناہ یہ ہیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا والدین کی نافرمانی کرنا جھوٹی قسم کھانا اور جو آدمی اللہ کے ساتھ جھوٹی قسم کھاتا ہے تو اس کے دل میں مچھر کے پر کے برابر ایک سیاہ نکتہ قیامت کے دن تک داخل کردیا جاتا ہے۔ (33) ابن ابی شیبہ عبد بن حمید، بخاری مسلم و ترمذی وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بڑے گناہوں میں سے یہ ہے کہ آدمی اپنے والدین کو لعنت کرے صحابہ نے عرض کیا کہ ایک آدمی کس طرح اپنے والدین کو لعنت کرے گا آپ نے فرمایا کوئی آدمی کسی آدمی کے باپ کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کے باپ کو گالی دیتا ہے اسی طرح کوئی آدمی اس کی ماں کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے۔ (34) ابو داؤد ابن ابی حاتم ابن مردویہ نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا بڑے گناہوں میں سے یہ بھی ہے کہ کوئی انسان کسی مسلمان کی غیرت کو ناحق پامال کرے۔ اور بڑے گناہوں میں سے یہ بھی ہے کہ ایک گالی کے بدلے دو گالیاں دے۔ بلا عذر دو نماز ایک وقت میں پڑھنا بڑا گناہ ہے (35) ترمذی وحاکم وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس شخص نے دو نمازوں کو بغیر عذر کے جمع کیا تو وہ بڑے گناہوں کے دروازوں میں سے ایک دروازہ پر آگیا۔ (36) ابن ابی شیبہ نے ابو موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ دو نمازوں کو بغیر عذر کے جمع کرنا بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (37) ابن ابی حاتم نے ابو قتادہ عدوی (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر کا خط ہم پر بڑھ گیا (جس میں یہ تھا) کہ دو نمازوں کو بغیر عذر کے جمع کرنا جنگ سے بھاگ جانا اور چغل خوری کرنا بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (38) البزار وابن ابی حاتم و طبرانی نے اوسط میں وابن ابی حاتم نے (حسن سند کے ساتھ) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا آپ نے فرمایا اللہ کے ساتھ شرک کرنا اللہ کی مدد سے ناامید ہوجانا۔ اور اللہ کی خفیہ تدبیر سے بےخوف ہوجانا۔ (39) عبد الرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر والطبرانی وابن ابی الدنیا نے توبہ میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا بڑے گناہ یہ ہیں اللہ کے ساتھ شرک کرنا، اللہ کی وحی سے ناامید ہوجانا، اللہ کی رحمت سے مایوس ہوجانا، اور اللہ کی خفیہ تدبیر سے بےخوف ہوجانا۔ (40) ابن المنذر نے حضرت علی سے روایت کیا کہ ان سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا اللہ کی سزا سے امن میں ہوجانا اللہ کی وحی سے ناامید ہوجانا اور اللہ کی رحمت سے مایوس ہوجانا۔ (41) ابن جریر نے (حسن سند کے ساتھ) ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے کچھ لوگوں نے بڑے گناہوں کا ذکر کیا اور آپ ٹیک لگائے ہوئے تھے اور آپ نے کہا (بڑے گناہ یہ ہیں) اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، یتیم کا مال کھانا، جنگ کے میدان سے بھاگ جانا، پاکدامن عورت پر تہمت لگانا، والدین کی نافرمانی کرنا، جھوٹ بولنا، خیانت کرنا، جادو کرنا، سود کھانا، جنگ کے میدان سے بھاگ جانا، پاکدامن عورت پر تہمت لگانا، والدین کی نافرمانی کرنا، جھوٹ بولنا، خیانت کرنا، جادو کرنا، سود کھانا، (پھر) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم اس آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “ (آل عمران آیت 77) آخر تک۔ کے بارے میں فرمایا تم اس پر عمل کو کیا حیثیت دیتے ہو ؟ (42) ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے مرفوعا روایت کیا کہ وصیت کرنے میں نقصان پہنچانا (کسی وارث کو) بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (43) ابن ابی حاتم نے حضرت علی ؓ سے روایت کیا کہ بڑے گناہ یہ ہیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، کسی جان کو (ناحق) قتل کرنا، یتیم کا مال کھانا، پاکدامن عورت پر تہمت لگانا، میدان جنگ سے بھاگ جانا، ہجرت کے بعد اپنے علاقوں میں (مرتد ہوکر) بھاگ جانا، جادو کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، سود کھانا، (مسلمانوں کی) جماعت سے علیحدہ ہوجانا، اور خریدوفروخت کے بعد عقد کو توڑ دینا۔ (44) البزار وابن المنذر نے (ضعیف سند کے ساتھ) بریدہ اللہ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بڑے گناہوں میں سے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، زائد پانی کو روک لینا اور (مادہ کو گابھن کرنے کے لئے) سانڈ دینے سے منع کرنا ہیں۔ (45) ابن ابی حاتم نے بریدہ ؓ سے روایت کیا کہ بڑے گناہ یہ ہیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، زائد پانی نہ دینا۔ اور سانڈ کو مادہ پر کدوانے کے لئے نہ دینا مگر رشوت سے (یعنی جفتی کے لئے پیسے لے کر سانڈ دینا ) ۔ (46) ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ جو عورتوں سے عہد کیا گیا تھا وہ کبیرہ گناہ میں سے ہے یعنی اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” ان لا یشرکن باللہ شیئا ولا یسرقن ولا یزنین ”(الممتحنہ آیت 12) (کہ وہ نہ تو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک کریں گے نہ چوری کریں گے اور نہ زنا کریں گے۔ شرک سب سے بڑا گناہ ہے (47) بخاری نے الادب المفرد میں والطبرانی والبیہقی نے عمران بن حصین ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم زانی چوری کرنے والے اور شراب پینے والے کے بارے میں کیا کہتے ہو ؟ صحابہ نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا یہ برے کام ہیں اور ان میں سزا ہے (پھر فرمایا) کیا میں تم کو نہ بتاؤں سب سے بڑے گناہ کے بارے میں ؟ (پھر فرمایا) وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا ہے پھر یہ آیت پڑھی لفظ آیت ” ومن یشرک باللہ فقد افتری اثما عظیما “ (النساء آیت 48) ( یعنی جو آدمی اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرے گا تو اس نے گویا بڑے گناہ کا ارتکاب کیا) اور والدین کی نافرمانی کرنا پھر یہ آیت پڑھی۔ لفظ آیت ” ان اشکرلی ولوالدیک “ (لقمان آیت 14) المصیر تک اور آپ تکیہ لگائے ہوئے تھے پھر اٹھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا خبردار ! جھوٹ بولنا (بڑے گناہوں میں سے ہے ) ۔ (48) عبد بن حمید نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بڑے گناہوں میں سے ایک یہ بھی ہے۔ کہ تو اپنے ساتھ سے یہ کہے اللہ تعالیٰ سے ڈر اور وہ (اس کا جواب میں) کہے کہ تیرے اوپر بھی یہ بات لازم ہے جس کا تو مجھ کو حکم کرتا ہے۔ (49) ابن المنذر نے سالم بن عبد اللہ التمار (رح) سے روایت کیا کہ وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر اور دوسرے صحابہ کرام ؓ نے رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد سب سے بڑے گناہ کا ذکر فرمایا اور ان میں سے کسی کے پاس حتمی بات نہ تھی جس پر وہ بات کو ختم فرماتے۔ ان حضرات نے مجھے عبد اللہ بن عمرو بن عاص ؓ کے پاس اس کے بارے میں سوال کرنے کے لئے بھیجا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ سب سے بڑا گناہ شراب کا پینا ہے میں نے آکر ان کو یہ بات بتائی تو ان سب لوگون نے اس کا انکار کیا اور سب لوگ ان کی طرف دوڑ پڑے یہاں تک کہ ان کے گھر آگئے۔ عبد اللہ نے ان کو بتایا کہ صحابہ نے رسول اللہ ﷺ کے پاس یہ بات بیان کی تھی کہ بنی اسرائیل میں سے ایک بادشاہ نے ایک آدمی کو پکڑا اور اس کو اختیار دیا کہ وہ شراب پی لے یا کسی جان کو قتل کر دے یا زنا کرے یا خنزیر کا گوشت کھالے یا وہ اس کو قتل کر دے گا اگر اس نے انکار کیا تو اس نے شراب پینے کو اختیار کرلیا اور جب اس نے شراب کو پیا تو اللہ تعالیٰ اس کی چالیس دنوں کی نمازیں قبول نہیں فرماتے اور اس حال میں اگر اس کی موت آگئی تو اس کے مثانہ میں اس میں سے کچھ موجود ہے تو اس پر جنت حرام کردی جائے گی اور اگر وہ ان چالیس دنوں میں مرگیا تو جاہلیت کی موت ( یعنی کفر کی موت) مرے گا۔ (50) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ بڑے گناہوں میں سے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” انہ لا یایئس من روح اللہ الا القوم الکفرون “ (یوسف آیت 87) اور اللہ تعالیٰ کی تدبیر سے بےخوف ہونا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” فلا یامن مکر اللہ الا القوم الخسرون “ (اعراف : 100) اور (بڑے گناہوں میں) والدین کی نافرمانی کرنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے نافرمانی کرنے والے کو جابر اور نافرمان قرار دیا ہے اور بڑے گناہوں میں سے ناحق کسی جان کو قتل کرنا جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام فرمایا ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ” فجزاؤہ جھنم “ (النساء آیت 93) آخری آیت تک، اور پاکدامن عورتون پر تہمت لگانا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” لعنوا فی الدنیا والاخرۃ ولہم عذاب عظیم “ (النور آیت 23) اور یتیم کا مال کھانا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” انما یاکلون فی بطونہم نارا وسیصلون سعیرا “ (النساء آیت 10) اور میدان جنگ سے بھاگ جانا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ لفظ آیت ” ومن یولہم یومئذ دبرہ “ (الانفال آیت 16) سے لے کر ” وبئس المصیر “ تک، اور سود کھانا (بھی کبیرہ گناہوں میں سے ہے) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” الذین یاکلون الربوا لا یقومون “ (البقرہ آیت 175) اور جادو کرنا (کبیرہ گناہوں میں سے ہے) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ” ولقد علموا لمن اشتراہ مالہ فی الاخرۃ من خلاق “ (البقرہ آیت 102) اور زنا کرنا (بڑا گناہ ہے) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ” یلق اثاما “ (الفرقان آیت 68) اور جھوٹی قسم کھانا (بڑا گناہ ہے) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم “ (آل عمران آیت 77) اور خیانت کرنا (بڑا گناہ ہے) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ” ومن یغلل یات بما غل یوم القیمۃ “ (آل عمران آیت 161) اور فرض زکوٰۃ کا روکنا (بڑا گناہ ہے) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ” ومن یکتمھا فانہ اثم قلبہ “ اور شراب پینا (بڑا گناہ ہے) کیونکہ اللہ تعالیٰ نے بتوں کو اس کے ہم پلہ رکھا ہے۔ اور نماز کو جان بوجھ کر چھوڑ دینا (بڑا گناہ ہے) کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے نماز کو جان بوجھ کر چھوڑ دیا تو وہ اللہ اور اس کے رسول کے ذمہ سے بری ہوگیا عہد کو توڑ دیا اور قطعی رحمی کرنا (دونوں بڑے گناہ ہیں) کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ان کے لئے لعنت ہے اور ان کے لئے برا گھر یعنی جہنم ہے۔ (51) عبد بن حمید والبزار وابن جریر والطبرانی نے ابن مسعود ؓ سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا سورة نساء کے اول سے لے کر تیس آیات تک چھ چیزیں مذکور ہیں۔ جو اس میں شامل ہیں۔ (52) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ بڑے گناہ وہ ہیں (جن کا ذکر) سورة نساء کے اول سے لے کر لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ “ تک ہے۔ (53) عبد بن حمید نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا سورة نساء کو شروع کر ہر وہ چیز جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا یہاں تک کہ تم تیس آیات تک آجاؤ تو وہ بڑے گناہ ہیں پھر اس آیت کو ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ “۔ (54) ابن المنذر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے سورة نساء کی تلاوت کی یہاں تک کہ اس میں سے تیس آیات تک پہنچے پھر یہ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ “ پڑھی اور فرمایا کہ ان میں جن چیزوں کو ذکر کیا ہے وہ گناہ کبیرہ ہیں۔ (55) عبد بن حمید وابن جریر نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ وہ سورة نساء کے اول سے لے کر اس آیۃ یعنی ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ “ تک گناہ کبیرہ کا ذکر ہے۔ (56) ابن جریر نے ابن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ میں نے عبیدہ سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، ایسی جان کو ناحق قتل کرنا، جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہو اور میدان جنگ سے بھاگ جانا اور یتیم کا مال ناحق کھا جانا اور سود کھانا اور بہتان لگانا اور وہ کہتے ہیں ہجرت کے بعد دیہاتی پن اختیار کرنا ابن سیرین سے کہا گیا اور جادو (بھی تو بڑا گناہ ہے) تو انہوں نے فرمایا بلاشبہ بہت سارے شر کو جمع کرلیتا ہے۔ شیخین ؓ کو گالی دینا کبیرہ گناہ ہے (57) ابن ابی حاتم نے مغیرہ (رح) سے روایت کیا کہ یہ کہا جاتا تھا کہ حضرت ابوبکر اور عمر ؓ کو برا کہنا بھی بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (58) ابن ابی الدنیا نے التوبہ میں والبیہقی نے شعب میں اوزاعی (رح) سے روایت کیا کہ یہ کہا جاتا تھا کہ یہ بات بڑے گناہوں میں سے ہے ایک آدمی کوئی گناہ کا کام کرے پھر اس کو حقیر جانے۔ (59) بیہقی نے شعب میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ استغفار کے ساتھ بڑا گناہ برا نہیں رہتا اور چھوٹے گناہ کو بار بار کرنے سے وہ چھوٹا نہیں رہتا بلکہ بڑا بن جاتا ہے۔ (60) عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے لفظ آیت ” ان تجتنبوا کبائر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ اللہ تعالیٰ کا مغفرت کا وعدہ ہے جو بڑے گناہوں سے بچے۔ (62) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سعید (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” نکفر عنکم سیاتکم “ سے چھوٹے گناہ مراد ہیں اور ” وندخلکم مدخلا کریما “ میں ” الکریم “ سے مراد ہے جنت میں بہترین جگہ۔ (63) ابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کرتے تھے کہ ” مدخلا کریما “ سے جنت مراد ہے۔ (64) عبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے ” مدخلا “ کو میم کے ضمہ کے ساتھ پڑھا۔
Top