Jawahir-ul-Quran - Nooh : 21
وَ اِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَیْنِهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهٖ وَ حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَا١ۚ اِنْ یُّرِیْدَاۤ اِصْلَاحًا یُّوَفِّقِ اللّٰهُ بَیْنَهُمَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا خَبِیْرًا
وَاِنْ : اور اگر خِفْتُمْ : تم ڈرو شِقَاقَ : ضد (کشمکش بَيْنِهِمَا : ان کے درمیان فَابْعَثُوْا : تو مقرر کردو حَكَمًا : ایک منصف مِّنْ : سے اَھْلِهٖ : مرد کا خاندان وَحَكَمًا : اور ایک منصف مِّنْ : سے اَھْلِھَا : عورت کا خاندان اِنْ : اگر يُّرِيْدَآ : دونوں چاہیں گے اِصْلَاحًا : صلح کرانا يُّوَفِّقِ : موافقت کردے گا اللّٰهُ : اللہ بَيْنَهُمَا : ان دونوں میں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَلِيْمًا : بڑا جاننے والا خَبِيْرًا : بہت باخبر
کہا10 نوح نے اے رب میرے انہوں نے میرا کہا نہ مانا اور مانا ایسے کا جس کو اس کے مال اور اولاد سے اور زیادہ ہو ٹوٹا
10:۔ ” قال نوح “ حضرت نوح (علیہ السلام) نے مزید عرض کیا میرے پروردگار، انہوں نے میری نافرمانی کی ہے اور میری کوئی بات نہیں مانی اور ان رؤسا اور صنادید کفر کی پیروی میں لگ گئے جنہیں مال و اولاد سے کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ بلکہ مال و اولاد اور تمام دنیوی ساز و سامان ان کے لیے سراسر خسارہ اور نقصان کا باعث ہے۔ کیونکہ مال واولاد کی وجہ سے وہ کبر و غرور میں مبتلا ہوگئے اور ایمان سے استکبار کیا اس طرح دنیوی وجاہت ان کے لیے اخروی خسارے کا باعث بن گئی۔ ” اتبعوا “ سے عوام مشرکین مراد ہیں اور ” من “ سے رؤسائے مشرکین۔ ای واستمروا علی اتباع رؤسائہم الذین ابطرتہم اموالہم وغرتہم اولادہم وصار ذلک سببا لزیادۃ خسارہم فی الاخرۃ الخ (روح ج 29 ص 76) ۔
Top