Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - At-Talaaq : 4
وَ الّٰٓئِیْ یَئِسْنَ مِنَ الْمَحِیْضِ مِنْ نِّسَآئِكُمْ اِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلٰثَةُ اَشْهُرٍ١ۙ وَّ الّٰٓئِیْ لَمْ یَحِضْنَ١ؕ وَ اُولَاتُ الْاَحْمَالِ اَجَلُهُنَّ اَنْ یَّضَعْنَ حَمْلَهُنَّ١ؕ وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مِنْ اَمْرِهٖ یُسْرًا
وَ الّٰٓئِیْ يَئِسْنَ
: اور وہ عورتیں جو مایوس ہوچکی ہوں
مِنَ الْمَحِيْضِ
: حیض سے
مِنْ نِّسَآئِكُمْ
: تمہاری عورتوں میں سے
اِنِ ارْتَبْتُمْ
: اگر شک ہو تم کو
فَعِدَّتُهُنَّ
: تو ان کی عدت
ثَلٰثَةُ اَشْهُرٍ
: تین مہینے ہے
وَ الّٰٓئِیْ لَمْ
: اور وہ عورتیں ، نہیں
يَحِضْنَ
: جنہیں ابھی حیض آیا ہو۔ جو حائضہ ہوئی ہوں
وَاُولَاتُ الْاَحْمَالِ
: اور حمل والیاں
اَجَلُهُنَّ
: ان کی عدت
اَنْ
: کہ
يَّضَعْنَ حَمْلَهُنَّ
: وہ رکھ دیں اپنا حمل
وَمَنْ يَّتَّقِ اللّٰهَ
: اور جو ڈرے گا اللہ سے
يَجْعَلْ لَّهٗ
: وہ کردے گا اس کے لیے
مِنْ اَمْرِهٖ
: اس کے کام میں
يُسْرًا
: آسانی
اور تمہاری بیویوں میں سے جو عورتیں حیض آنے سے ناامید ہوچکی ہیں اگر تم کو شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہیں اور اسی طرح جن عورتوں کو حیض نہیں آتا، اور حاملہ عورتوں کی عدت ان کے اس حمل کا پیدا ہوجانا ہے اور جو شخص اللہ سے ڈرے گا اللہ تعالیٰ اس کے ہر کام میں آسانی کردے گا
1۔ اسحاق بن راہویہ وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والحاکم وصححہ وابن مردویہ اور بیہقی نے اپنی سنن میں ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ اہل مدینہ میں سے کچھ لوگوں نے کہا جب یہ آیت نازل ہوئی جو سورة بقرہ میں ہے عورتوں کی عدت کے بارے میں کہ یقینی طور پر عورتوں کی عدت میں سے ایک مدت ابھی باقی ہے جو قرآن میں ذکر نہیں کی گئی۔ کہ کم عمر اور عمر رسیدہ عورتیں کہ جن سے حیض منقطع ہوگیا ہے اور حمل والی عورتیں کہ ان کا ذکر نہیں کیا گیا تو اس پر اللہ تعالیٰ نے اس چھوٹی سورة النساء میں آیت نازل فرمائی اور وہ یہ ہے آیت والئ یئسن من المحیض (اور تمہاری مطلقہ بیویوں میں سے جو عورتیں حیض آنے سے مایوس ہوگئی ہیں) الایۃ۔ 2۔ ابن ابی شیبہ وابن مردویہ نے دوسری سند سے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ جب متوفی اور مطلقہ عورتوں کی عدت کے بارے میں حکم نازل ہوا تو میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! کہ کم عمر اور عمر رسیدہ اور حاملہ عورتوں کے بارے میں اللہ کا حکم باقی رہ گیا تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی آیت والئ یئسن من المحیض۔ 3۔ عبدالرزاق وابن المنذر نے الثوری کے طریق سے اسماعیل (رح) سے روایت کیا کہ جب یہ آیت والمطلقت یتربصن بانفسہن ثلثۃ قروء (البقرہ : آیت 228) اور طلاق دی ہوئی عورتیں تین حیض تک اپنے آپ کو روکے رکھیں۔ تو صحابہ ؓ نے نبی ﷺ سے سوال کیا۔ یا رسول اللہ ! آپ بتائیے جس عورت کو حیض نہیں آتا اور وہ جو حیض سے مایوس ہوچکی ان کا کیا حکم ہے۔ اور انہوں نے ان دونوں کے بارے میں اختلاف کیا تو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا آیت ان ارتبتم یعنی اگر تم شک کرو آیت فعتہن ثلثۃ اشہر والئ لم یحضن۔ ان کی عادت تین مہینے ہے اور جن کو حیض نہیں آتا۔ وہ بھی ان کی طرح ہیں آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن۔ اور حاملہ عورتیں ان کی عدت وضع حمل ہے۔ 4۔ عبد بن حمید نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ آیت والئ یئسن من المحیض من نسائکم ان ارتبتم فعدتہن ثلثۃ اشہر۔ اور تمہاری مطلقہ بیویوں میں سے جو حیض آنے سے مایوس ہوگئی ہیں اگر تم کو ان کی عدت میں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے۔ یعنی وہ عورتیں جو حیض سے بیٹھ گئی ہیں۔ آیت والئ لم یحضن۔ اور وہ عورتیں جن کو حیض نہیں آتا۔ یعنی وہ کنواری لڑکیاں جو ابھی حیض کو نہیں پہنچیں آیت فعتہن ثلث اشہر والئ لم یحضن واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن۔ یعنی جب رحم باہر پھینک دے جو کچھ اس کے اندر ہے تو اس کی عدت کتم ہوگئی۔ راوی نے کہ ا اور ہم کو یہ بات بھی ذکر کی گئی کہ سبیعہ بنت الحارث الاسلمیہ نے بچہ جن دیا اپنے شوہر کی وفات کے پندہ راتوں کے بعد تو نبی ﷺ نے ان کو دوسری شادی کرنے کا حکم فرمایا۔ اور حضرت عمر ؓ فرمایا کرتے تھے۔ اگر عورت باہر رکھ دے جو کچھ اس کے پیٹ میں ہے یعنی اس کا بچہ پیدا ہوجائے۔ حالانکہ اس کا خاوند قبر میں دفن ہونے سے پہلے چارپائی پر رکھا ہوا ہو۔ تو اس کے دفن کرنے سے پہلے یہ عورت حلال ہوجائے گی۔ یعنی اس کی عدت گزر جائے گی اور دوسرا نکاح حلال ہوجائے گا۔ 5۔ عبد بن حمید نے ضحاک (رح) سے آیت والئ یئسن من المحیض من نسائکم ان ارتبتم فعتہن ثلثہ اشہر کے بارے میں روایت کیا کہ بڑی عمر والی بوڑھی عورت جو حیض سے مایوس ہوچکی۔ تو اس کی عدت تین مہینے ہے پھر فرمایا آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن۔ 6۔ فریابی وعبد بن حمید وابن المنذر وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ان ارتبتم سے مراد ہے کہ اگر تمہیں معلوم نہ ہو کہ اس کو حیض آتا ہے یا نہیں ؟ اور وہ عورت جو حیض سے بیٹھ گئی یعنی اس کو حیض آنا ختم ہوگیا اور وہ عورت جس کو حیض نہیں آتا فعدتہن ثلثۃ اشہر تو ان کی عدت تین مہینے ہے۔ 7۔ عبد بن حمید نے عامر شعبی (رح) سے روایت ہے کہ آیت ان ارتبتم سے مراد ہے کہ اگر تم کو شک ہو حیض کے بارے میں کہ اس کو حیض آیا ہے یا نہیں ؟ 8۔ عبد بن حمید نے حماد بن زید (رح) سے روایت کیا کہ ایوب (رح) سے روایت کیا کہ ایوب (رح) نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا یعنی یہ آیت ان ارتبتم فعدتہن ثلثۃ اشہر کہ ایک عورت نو مہینے کی عدت گذارے گی اگر اسے حمل کے بارے میں علم نہ ہو اور یہی شک ہے۔ پھر فرمایا اب وہ تین ماہ عدت گزارتی ہے۔ حیض والی عورت کی عدت حیض ہے 9۔ عبد بن حمید نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ عورت حیض کے ساتھ عدت گزارے گی اگرچہ سال میں حیض ایک ہی مرتبہ ہو۔ اگر اس کو حیض نہیں آتا ہو تو وہ مہینوں کے اعتبار سے عدت گزارے گی اور اگر اس کو حیض آگیا مہینوں کے پورا ہونے سے پہلے تو پھر وہ ابتداء سے حیض کے ساتھ عدت گزارے گی۔ 10۔ عبد بن حمید نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ عورت حیض کے ساتھ عدت گزارے گی اگرچہ اس کو سال میں ایک مرتبہ حیض آئے۔ 11۔ عبدالرزاق نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ ان سے اس عورت کے بارے میں پوچھا گیا جس کو حیض آتا ہے اور خون بہت زیادہ ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ نہیں جانتی کہ اس کا حیض کیسا ہے تو فرمایا کہ وہی تین ماہ عدت گزارے گی اور فرمایا کہ یہی شک ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ان ارتبتم اگر تم شک میں پڑجاؤ ابن عباس اور زید بن ثابت ؓ نے اسی طرح فیصلہ فرمایا۔ 12۔ عبد بن حمید نے عمرو بن دینار (رح) سے روایت کیا کہ وہ جابر بن زید ؓ سے اس نوجوان عورت کے بارے میں روایت کرتے تھے جس کو طلاق ہوجاتی ہے اور اس کا حیض بند ہوجاتا ہے اور وہ نہیں جانتی کہ اس کا بند ہونا کتنی دیر کے لیے ہے۔ تو فرمایا وہ حیض کے ساتھ عدت گزارے گی اور طاؤس (رح) نے فرمایا وہ تین مہینے عدت گزارے گی۔ 13۔ عبد بن حمید نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر ؓ سے ایسی عورت کے بارے میں فیصلہ فرمایا جس کو اس کے شوہر نے ایک طلاق دی تھی۔ پھر اس کو ایک یا دو بار حیض آیا پھر اس کا حیض بند ہوگیا وہ نہیں جانتی کہ کس چیز نے اس کا حیض روک دیا تو وہ انتظار کرتی رہے گی اس وقت سے لے کر نومہینوں کے گزرنے تک۔ اگر اس کا حمل ظاہر ہوگیا تو وہ حاملہ ہوگئی اور اگر نو مہینے گزر گئے اور اس کا حمل ظاہر نہ ہوا تو وہ تین ماہ عدت گزارے گی۔ اس کے بعد پھر وہ حلال ہوجائے گی۔ 14۔ عبداللہ فی زوائد المسند وابن مردویہ نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی ﷺ سے اس آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن کے بارے میں پوچھا کیا یہی عدت ہے جس کو تین طلاقیں دی گئی ہوں اور اس کی جس کا خاوند مرگیا تو آپ نے فرمایا یہی عدت ہے جس کو تین طلاقیں دی گئی اور اس کی جس کا خاوند مرگیا ہو۔ 15۔ ابن جریر وابن ابی حاتم وابن مردویہ اور دار قطنی نے دوسری سند سے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا یارسول اللہ ! یہ آیت مشترک ہے یا غیر واضح ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کون سی آیت ؟ میں نے عرض کیا آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن۔ کیا یہ مطلقہ اور جس کا خاوند مرگیا۔ دونوں کو شامل ہے فرمایا : جی ہاں۔ 16۔ عبدالرزاق وابن ابی شیبہ و سعید بن منصور وابوداوٗد والنسائی وابن ماجہ وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ ان کو یہ بات پہنچی ہے کہ علی ؓ فرماتے تھے کہ وہ دو مدتوں میں سے دوسری مدت گزارے گی پھر فرمایا جو شخص چاہے میں اس کے لیے یہ فیصلہ دیتا ہوں بیشک وہی آیت جو چھوٹی سورة نساء میں نازل ہوئی وہ سورة بقرہ کے بعد نازل ہوئی یعنی یہ آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن۔ پس وہ مطلقہ اور جس کا شوہر فوت ہوجائے اس کی عدت وضع حمل ہوگی۔ 17۔ عبدالرزاق وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید والطبرانی وابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جو چاہے میں اس سے قسم کھانے کے لیے تیار ہوں کہ وہ آیت جو چھوٹی سورة نساء میں ہے آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن۔ نے ہر عدت کو منسوخ کردیا کہ اب ہر حاملہ عورت کی عدت چاہے وہ مطلقہ ہو یا اس کا خاوند فوت ہود گیا ہو وضع حمل ہے۔ 20۔ الحاکم فی التاریخ اور الدیلمی نے ابن مسعود ؓ سے مرفوعا اسی طرح روایت کیا۔ حاملہ کی عدت وضع حمل ہے 21۔ عبد بن حمید والبخاری والطبرانی وابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ تم عورت پر سختی تو کرتے ہو اور تم اس کے لیے رخصت کو نہیں لیتے۔ اور فرمایا چھوٹی سورة نساء طویل سورة نساء کے بعد نازل ہوئی یعنی آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن سے مراد ہے جب بچہ پیدا ہوگا تو عدت ختم ہوجائے گی۔ 22۔ ابن مردویہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ چھوٹی سورة نساء نازل ہوئی سات سال کے بعد اس آیت سے جو سورة بقرہ میں ہے۔ 23۔ عبدالرزاق نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! میں نے اللہ تعالیٰ کو یہ ذکر کرتے ہوئے سنا آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن کیا وہ حاملہ عورت جس کا شوہر مرجائے اس کی عدت وضع حمل ہے نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ہاں۔ متوفی عنہا زوجہا کی عدت 24۔ عبدالرزاق وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید و بخاری ومسلم وابوداوٗ دوالترمذی والنسائی وابن ماجہ وابن جریر وابن المنذر وابن مردویہ نے ابوسلمہ بن عبدالرحمن ؓ سے روایت کیا کہ میں ابن عباس اور ابوہریرہ ؓ اکٹھے بیٹھے تھے کہ ایک آدمی آیا اور کہا مجھے فتویٰ دیجیے ایسی عورت کے بارے میں جس کا بچہ پیدا ہوا اس کے شوہر کی وفات کے چالیس راتوں کے بعد کیا وہ حلال ہوگئی ؟ ابن عباس ؓ نے فرمایا دو مدتوں میں سے دوسری عدت پوری کرے گی۔ میں نے کہا اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن ابن عباس ؓ نے فرمایا یہ طلاق کے بارے میں ہے ابو سلمہ ؓ نے کہا آپ بتائیے کہ ایک عورت کا حمل ایک سال موخر ہوگیا تو اس کی عدت کیا ہوگی۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا دو مدتوں میں سے دوسری مدت پورا کرے گی۔ ابوہریرہ ؓ نے فرمایا میں اپنے بھائی ابو سلمہ ؓ کے ساتھ ہوں پھر ابن عباس ؓ نے اپنے غلام کریب کو ام سلمہ ؓ کی طرف بھیجا۔ کہ وہ ان سے پوچھ کر آئے کیا اس کے بارے میں کوئی سنت حدیث ہے۔ ام سلمہ ؓ نے کہا کہ سبیع الاسلمیہ کا خاوند مقتول ہوا اور وہ حاملہ تھی اور اس کی موت کے بعد چالیس روز کے بعد اس نے بچہ جن دیا اس کو نکاح کا پیغام دیا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے اس کا نکاح کردیا۔ 25۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن مردویہ نے ابو السنابل بن بعکک سے روایت کیا کہ سبیعہ بنت الحارث نے اپنے شوہر کی وفات کے تئیس دنوں کے بعد بچہ جنا اس کے بعد اس نے نکاح کے لیے بناؤ سنگھار کرلیا تو اس کے لیے اسے پسند نہ کیا گیا یا عیب لگایا گیا پھر نبی اکرم ﷺ سے پوچھا گیا۔ تو آپ نے فرمایا اگر اس نے ایسا کیا ہے تو ٹھیک ہے اس کی عدت گزر چکی ہے۔ 26۔ ابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک عورت تئیس رات تک ٹھہری رہی۔ پھر اس نے بچہ جنا وہ عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور یہ بات بتائی۔ تو آپ نے فرمایا اپنے کام کے لیے خاوند تلاش کر یعنی تو شادی کرلے۔ 27۔ ابن ابی شیبہ وابن مردویہ نے سبیعہ الاسلمیہ ؓ سے روایت کیا کہ اس کا شوہر وفات پا گیا۔ اور اس کی وفات کے پچیس راتو کے بعد اس نے بچہ جن دیا پھر وہ نکاح لیے تیار ہوگئی۔ ابو السنابل بن بعکک ؓ نے اسے کہا تو نے جلدی کی ہے تو آخر الاجلین یعنی چار ماہ اور دس دن عدت گزار تو اس عورت نے کہا میں نبی ﷺ کے پاس آئی اور ان کو بتایا تو آپ نے فرمایا اگر تو نیک شوہر پالے تو اس سے شادی کرلے۔ 28۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے مسور بن مخرمہ ؓ سے روایت کیا کہ سبیعہ بنت الاسلمیہ ؓ کا شوہر فوت ہوگیا اور وہ حاملہ تھی۔ اور وہ نہیں ٹھہری مگر چند راتیں۔ یہاں تک اس نے بچہ جن دیا۔ جب وہ نفاس کے ایام سے فارغ ہوگئیں تو رسول اللہ ﷺ کو یہ بات ذکر کی گئی تو آپ نے اس کو اجازت فرمادی اور اس نے دوسرا نکاح کرلیا۔ 29۔ عبد بن حمید نے حسن رحمہما اللہ سے روایت کیا کہ ایک عورت کا خاوند فوت ہوگیا اور کچھ دنوں بعد اس نے بچہ جن دیا پھر اس نے خضاب لگایا اور بناؤ سنگھار کیا۔ ابو السنابل بن بعکک ؓ اس کے پاس گزرے۔ اور کہا تو نے غلط کیا تیری عدت دو مدتوں میں سے دو سری مدت ہے۔ وہ نبی ﷺ کے پاس آئی اور آپ کو اس بارے میں بتایا آپ نے فرمایا ابو السنابل نے جھوٹ بولا تو شادی کرلے۔ 30۔ عبد بن حمید نے ابو سلمہ بن عبدالرحمن ؓ سے روایت کیا کہ ان کا ابن عباس ؓ سے ایک عورت کی عدت کے بارے میں اختلاف ہوگیا جس کا شوہر مرگیا اور وہ حاملہ تھی۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا دونوں مدتوں میں سے دوسری مدت یعنی چار ماہ دس دن۔ اور ابو سلمہ ؓ نے فرمایا جب اس کا بچہ پیدا ہوگیا تو وہ حلال ہوجائے گی ابوہریرہ ؓ وہاں آگئے اور فرمایا میں اپنے بھتیجے کے ساتھ ہوں۔ یعنی ابو سلمہ ؓ کے ساتھ پھر انہوں نے عائشہ ؓ کے پاس پیغام بھیجا اور ان سے اس بارے میں سوال کیا۔ تو انہوں نے فرمایا کہ سبیعہ ؓ نے اپنے شوہر کی وفات کے چند راتوں کے بعد بچہ جن دیا پھر اس نے اجازت طلب کی تو رسول اللہ ﷺ نے ان کو اجازت فرمادی اور اس نے نکاح کرلیا۔ عدت وفات چارماہ دس دن ہے 31۔ عبد الرزاق وعبد بن حمید نے عبیداللہ بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا کہ مروان نے عبداللہ بن عتبہ کو سبیعہ بنت الحارث کے پاس بھیجا تاکہ اس سے سوال کرے اس بارے میں جو ان کو رسول اللہ ﷺ نے فتویٰ دیا تھا۔ تو اس نے ان کو بتایا۔ کہ وہ سعد بن خولہ ؓ کے نکاح میں تھیں۔ اور حجۃ الوداع میں ان کا شوہر مرگیا اور وہ بدری صحابی تھے۔ ان کی وفات سے چار ماہ اور دس دن گزرنے سے پہلے اس نے بچہ کو جنم دیا پھر ابو السنابل بن بعکک سے اس کی ملاقات اس وقت ہوئی جبکہ وہ اپنے نفاس کے ایام گزار چکی تھی جو وہ آنکھوں میں سرمہ اور دوسرا بناؤ سنگھار کرچکی تھی۔ تو ابوالسنابل ؓ نے یہ دیکھ کر کہا شاید تو نکاح کرنے کا ارادہ رکھتی ہے حالانکہ ابھی تیرے خاوند کو فوت ہوئے چند دن گزرے ہیں۔ سبیعہ ؓ نے کہا پھر میں نبی ﷺ کے پاس آئے اور یہ بات میں نے ان کو بتائی اور میں نے آپ سے ابو السنابل ؓ کی بات بھی کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنے آپ کو روکے رکھ۔ حالانکہ تیری عدت اس وقت سے گزر چکی ہے جب سے تو نے بچے کو جنم دیا ہے۔ 32۔ عبد بن حمید وابن ابی شیبہ نے حضرت علی ؓ سے اس حاملہ کے بارے میں روایت کیا کہ جب وہ اپنے شوہر کی وفات کے بعد بچہ جنے تو وہ چار ماہ اور دس دن عدت گزارے۔ 33۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس حاملہ عورت کے بارے میں فرمایا کرتے تھے جس کا خاوند مرگیا کہ وہ دونوں مدتوں میں سے دوسری مدت کے گزرنے کا انتظار کرے۔ 34۔ ابن ابی شیبہ نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر ؓ نے علی بن ابی طالب ؓ سے اور زید بن ثابت ؓ سے مشورہ کیا تو زید ؓ نے کہا وہ عورت حلال ہوگئی اور علی ؓ نے فرمایا کہ اس کی عدت چار ماہ اور دس دن ہے۔ زید نے کہا آپ بتائیے اگر وہ عورت حیض سے مایوس ہوچکی ہو تو علی ؓ نے فرمایا اس کی عدت دونوں مدتوں میں سے دوسری ہے عمر ؓ نے فرمایا اگر حاملہ عورت بچہ جن دے اور اس کا شوہر اپنے تابوت پر ہو اور اسے ابھی قبر میں داخل نہ کیا گیا ہو تو وہ عورت حلال ہوجائے گی۔ 35۔ ابن المنذر نے مغیرہ (رح) سے روایت کیا کہ میں نے شعبی (رح) سے کہا کیا یہ سچ ہے کہ حضرت علی بن طالب ؓ فرمایا کرتے تھے کہ وہ حاملہ عورت جس کا خاوند مرجائے اس کی عدت دو مدتوں میں سے دوسری مدت ہے۔ یعنی چار ماہ دس دن۔ شعبی ؓ نے فرمایا کیوں نہیں اور جتنی میں کسی چیز کی تصدیق کرتا ہوں اس سے کہیں زیادہ مضبوطی کے ساتھ انہوں نے اس کی تصدیق کی ہے۔ علی ؓ فرمایا کرتے تھے اور یہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن مطلقہ عورت کے بارے میں۔ 36۔ مالک والشافعی وعبدا لرزاق وابن ابی شیبہ وابن المنذر نے ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ان سے ایسی عورت کے بارے میں پوچھا گیا جس کا شوہر فوت ہوجائے اور وہ حاملہ ہو۔ تو آپ نے فرمایا جب وہ بچہ جنے گی تو وہ حلال ہوجائے گی۔ انصار میں سے ایک آدمی نے آپ کو بتایا کہ عمر بن خطاب ؓ نے فرمایا اگر اس حال میں بچہ جنے اور اس کا خاوند اپنی چارپائی پر ہے ابھی دفن نہیں ہوا تو بھی وہ عورت حلال ہوگئی۔ 37۔ عبدالرزاق نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ جب عورت کسی چیز کو ڈال دے اور یہ جان لیا گیا کہ وہ حمل سے ہے تو اس کے ساتھ بھی عدت گزر گئی اور ام الولد آزاد ہوگئی۔ 38۔ عبد بن حمید نے حسن ومحمد رحمہما اللہ دونوں سے روایت کیا کہ جب کوئی عورت حمل ساقط کردے تو اس کی عدت ختم ہوجائے گی۔ 39۔ عبد بن حمید نے شعبی (رح) سے روایت کیا جب خلق رابع میں کوئی بچہ اوندھا ہوگیا اور وہ اس طرح پیدا کیا گیا تو اس کی وجہ سے لونڈی آزاد ہوجائے گی اور اس کے ساتھ ہی عدت ختم ہوجائے گی۔ 40۔ ابن ابی شیبہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جس نے اک لونڈی خریدی جو حاملہ تھی کیا وہ اس سے جماع کرسکتا ہے ؟ تو انہوں نے فرمایا نہیں اور یہ آیت پڑھی آیت واولات الاحمال اجلہن ان یضعن حملہن۔
Top