Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - An-Noor : 55
وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِی الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ١۪ وَ لَیُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِیْنَهُمُ الَّذِی ارْتَضٰى لَهُمْ وَ لَیُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَمْنًا١ؕ یَعْبُدُوْنَنِیْ لَا یُشْرِكُوْنَ بِیْ شَیْئًا١ؕ وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ
وَعَدَ اللّٰهُ
: اللہ نے وعدہ کیا
الَّذِيْنَ
: ان لوگوں سے
اٰمَنُوْا
: جو ایمان لائے
مِنْكُمْ
: تم میں سے
وَعَمِلُوا
: اور کام کیے
الصّٰلِحٰتِ
: نیک
لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ
: وہ ضرور انہیں خلافت دے گا
فِي الْاَرْضِ
: زمین میں
كَمَا
: جیسے
اسْتَخْلَفَ
: اس نے خلافت دی
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
مِنْ قَبْلِهِمْ
: ان سے پہلے
وَلَيُمَكِّنَنَّ
: اور ضرور قوت دے گا
لَهُمْ
: ان کے لیے
دِيْنَهُمُ
: ان کا دین
الَّذِي
: جو
ارْتَضٰى
: اس نے پسند کیا
لَهُمْ
: ان کے لیے
وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ
: اور البتہ وہ ضرور بدل دے گا ان کے لیے
مِّنْۢ بَعْدِ
: بعد
خَوْفِهِمْ
: ان کا خوف
اَمْنًا
: امن
يَعْبُدُوْنَنِيْ
: وہ میری عبادت کریں گے
لَا يُشْرِكُوْنَ
: وہ شریک نہ کریں گے
بِيْ
: میرا
شَيْئًا
: کوئی شے
وَمَنْ
: اور جس
كَفَرَ
: ناشکری کی
بَعْدَ ذٰلِكَ
: اس کے بعد
فَاُولٰٓئِكَ هُمُ
: پو وہی لوگ
الْفٰسِقُوْنَ
: نافرمان (جمع)
” اللہ نے وعدہ فرمایا ہے تم میں سے ان لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں۔ اللہ انہیں زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح ان سے پہلے لوگوں کو بنا چکا ہے۔ ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوط کرے گا جسے اللہ تعالیٰ نے ان کے حق میں پسند فرمایا ہے اور ان کے خوف کو امن میں بدل دے گا۔ بس وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ فاسق ہیں۔ (55)
فہم القرآن ربط کلام : اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرنے والوں کے لیے سیاسی اقتدار کی ضمانت۔ اللہ تعالیٰ کے تابع فرمان بندوں کو خوش خبری دی گئی کہ تم ہی کامیاب ہونے والے ہو۔ کامیابی سے مراد صرف آخرت کی کامیابی نہیں بلکہ دنیا کی خلافت یعنی سیاسی اقتدار بھی اس میں شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ پہلے بندوں کے ساتھ بھی تھا اور آئندہ آنے والے نیک لوگوں کے ساتھ بھی ہے۔ نہ صرف تابع فرمان لوگوں کو اقتدار عطا کیا جائے گا بلکہ جس دین کی وجہ سے ان کی مخالفت کی جاتی ہے اللہ تعالیٰ اپنے پسندیدہ دین کو عملی طور پر بھی نافذ کرے گا اور مسلمانوں کا خوف دور کرکے انہیں ہر اعتبار سے استحکام اور امن وامان عطا فرمائے گا۔ لیکن شرط یہ ہے کہ مسلمان بلا شرکت غیرے صرف اپنے رب کی غلامی اور بندگی کرنے والے ہوجائیں۔ جس نے اس فرمان اور وعدے کے باوجود کفرو شرک کا طریقہ اختیار کیا وہ نافرمان ہوں گے سیاسی اقتدار کے حصول کے لیے لازم ہے کہ مسلمان ہر قسم کے شرک سے بچتے رہیں اور نماز قائم کرنے کے ساتھ زکوٰۃ کی ادائیگی کا نظام اپنائیں اور ہر حال میں رسول اکرم ﷺ کی اطاعت اختیار کریں۔ جس کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے گا جن پر ” اللہ “ کا کرم ہو انہیں بےبس اور عاجز کرنا کفار کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ کفار کا ٹھکانہ جہنم ہے جو رہنے کی بدترین جگہ ہے۔ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندوں کو سیاسی اقتدار اور اپنے پسندیدہ دین کے عملی نفاذ کی یقین دھانی کرائی ہے کیونکہ دین کے بارے میں واضح طور پر ارشاد ہے کہ کافر اور مشرک جس قدر چاہیں اس کی مخالفت کریں۔ اللہ اس دین کو غالب کر کے رہے گا کیونکہ وہ غالب رہنے کے لیے نازل کیا گیا ہے۔ دین کے غلبہ سے پہلی مراد یہ ہے کہ یہ اپنی سچائی اور دلائل کے اعتبار سے تمام باطل ادیان پر غالب ہے اور غالب رہے گا۔ کہ دین اسلام کے کسی مسئلہ کو دلائل کی بنیاد پر غلط ثابت کرنا ناممکن ہے اس اعتبار سے دین ہمیشہ غالب رہے گا۔ جہاں تک مسلمانوں کے غلبہ کا معاملہ ہے وہ اس بات کے ساتھ مشروط ہے کہ مسلمان اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں دین نافذ کریں اور دشمن کے مقابلے میں پوری تیاری کے ساتھ متحد ہوجائیں تو انہیں دنیا میں خلافت و امامت کا منصب مل جائے گا۔ جس کی اس امت میں پہلی مثال صحابہ کرام ؓ اور ان کے بعد مسلمانوں کا طویل ترین سیاسی اقتدار ہے۔ (عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ یَقُولُ کُنْتُ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ فَجَاءَ ہُ رَجُلاَنِ أَحَدُہُمَا یَشْکُو الْعَیْلَۃَ وَالآخَرُ یَشْکُو قَطْعَ السَّبِیلِ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ أَمَّا قَطْعُ السَّبِیلِ فَإِنَّہُ لاَ یَأْتِی عَلَیْکَ إِلاَّ قَلِیلٌ حَتَّی تَخْرُجَ الْعِیرُ إِلٰی مَکَّۃَ بِغَیْرِخَفِیرٍ وَأَمَّا الْعَیْلَۃُ فَإِنَّ السَّاعَۃَ لاَ تَقُومُ حَتَّی یَطُوفَ أَحَدُکُمْ بِصَدَقَتِہِ لاَ یَجِدُ مَنْ یَقْبَلُہَا مِنْہُ ، ثُمَّ لَیَقِفَنَّ أَحَدُکُمْ بَیْنَ یَدَیِ اللَّہِ لَیْسَ بَیْنَہُ وَبَیْنَہُ حِجَابٌ وَلاَ تُرْجُمَانٌ یُتَرْجِمُ لَہُ ، ثُمَّ لَیَقُولَنَّ لَہُ أَلَمْ أُوتِکَ مَالاً فَلَیَقُولَنَّ بَلَی ثُمَّ لَیَقُولَنَّ أَلَمْ أُرْسِلْ إِلَیْکَ رَسُولاً فَلَیَقُولَنَّ بَلَی فَیَنْظُرُ عَنْ یَمِینِہِ فَلاَ یَرَی إِلاَّ النَّارَ ، ثُمَّ یَنْظُرُ عَنْ شِمَالِہِ فَلاَ یَرَی إِلاَّ النَّارَ ، فَلْیَتَّقِیَنَّ أَحَدُکُمُ النَّا رَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ ، فَإِنْ لَمْ یَجِدْ فَبِکَلِمَۃٍ طَیِّبَۃٍ ) [ رواہ البخاری : باب صدقۃ قبل الرد ] ” حضرت عدی بن حاتم ؓ بیان کرتے ہیں میں رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر تھا۔ آپ کی خدمت میں دو آدمی آئے ایک نے فقر و فاقہ کی شکایت کی اور دوسرے نے راستوں کے غیر محفوظ ہونے کی شکایت کی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جہاں تک راستوں کے غیر محفوظ ہونے کا تعلق ہے۔ بہت جلد ایسا دور آئے گا کہ ایک قافلہ مکہ سے کسی محافظ کے بغیر نکلے گا اور اسے کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ رہافقر تو قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک ایک شخص اپنا صدقہ لے کر نکلے گا لیکن کوئی لینے والا نہیں ہوگا۔ پھر اللہ کے سامنے ایک آدمی اس طرح کھڑا ہوگا اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ اور کوئی ترجمان نہ ہوگا، اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا میں نے تجھے دنیا میں مال نہیں دیا تھا وہ کہے گا کیوں نہیں۔ اللہ فرمائے گا کیا میں نے تیرے پاس پیغمبر نہیں بھیجا تھا۔ وہ کہے گا کیوں نہیں، پھر وہ اپنے دائیں اور بائیں جانب دیکھے گا تو اسے آگ کے سوا کچھ نظر نہیں آئے گا۔ جہنم سے بچ جاؤ خواہ ایک کھجور کے ٹکڑے سے ہی بچا جائے اگر یہ بھی میسر نہ ہو تو اچھی بات کہو۔ “ (عَنْ أَبِی سُکَیْنَۃَ رَجُلٌ مِنَ الْمُحَرَّرِینَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَاب النَّبِیِّ ﷺ قَالَ لَمَّا أَمَرَ النَّبِیُّ ﷺ بِحَفْرِ الْخَنْدَقِ عَرَضَتْ لَہُمْ صَخْرَۃٌ حَالَتْ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ الْحَفْرِ فَقَامَ رَسُول اللَّہِ ﷺ وَأَخَذَ الْمِعْوَلَ وَوَضَعَ رِدَاءَ ہُ نَاحِیَۃَ الْخَنْدَقِ وَقَالَ (تَمَّتْ کَلِمَۃُ رَبِّکَ صِدْقًا وَعَدْلاً لاَ مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہِ وَہُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ ) فَنَدَرَ ثُلُثُ الْحَجَرِ وَسَلْمَانُ الْفَارِسِیُّ قَاءِمٌ یَنْظُرُ فَبَرَقَ مَعَ ضَرْبَۃِ رَسُول اللَّہِ ﷺ بَرْقَۃٌ ثُمَّ ضَرَبَ الثَّانِیَۃَ وَقَالَ (تَمَّتْ کَلِمَۃُ رَبِّکَ صِدْقًا وَعَدْلاً لاَ مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہِ وَہُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ ) فَنَدَرَ الثُّلُثُ الآخَرُ فَبَرَقَتْ بَرْقَۃٌ فَرَآہَا سَلْمَانُ ثُمَّ ضَرَبَ الثَّالِثَۃَ وَقَالَ (تَمَّتْ کَلِمَۃُ رَبِّکَ صِدْقًا وَعَدْلاً لاَ مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہِ وَہُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ ) فَنَدَرَ الثُّلُثُ الْبَاقِی وَخَرَجَ رَسُول اللَّہِ ﷺ فَأَخَذَ رِدَاءَ ہُ وَجَلَسَ قَالَ سَلْمَانُ یَا رَسُول اللَّہِ رَأَیْتُکَ حینَ ضَرَبْتَ مَا تَضْرِبُ ضَرْبَۃً إِلاَّ کَانَتْ مَعَہَا بَرْقَۃٌ قَالَ لَہُ رَسُول اللَّہِ ﷺ یَا سَلْمَانُ رَأَیْتَ ذَلِکَ فَقَالَ إِی وَالَّذِی بَعَثَکَ بالْحَقِّ یَا رَسُول اللَّہِ قَالَ فَإِنِّی حینَ ضَرَبْتُ الضَّرْبَۃَ الأُولَی رُفِعَتْ لِی مَدَاءِنُ کِسْرَی وَمَا حَوْلَہَا وَمَدَاءِنُ کَثِیرَۃٌ حَتَّی رَأَیْتُہَا بِعَیْنَیَّ قَالَ لَہُ مَنْ حَضَرَہُ مِنْ أَصْحَابِہِ یَا رَسُول اللَّہِ ادْعُ اللَّہَ أَنْ یَفْتَحَہَا عَلَیْنَا وَیُغَنِّمَنَا دِیَارَہُمْ وَیُخَرِّبَ بِأَیْدِینَا بلاَدَہُمْ فَدَعَا رَسُول اللَّہِ ﷺ بِذَلِکَ ثُمَّ ضَرَبْتُ الضَّرْبَۃَ الثَّانِیَۃَ فَرُفِعَتْ لِی مَدَاءِنُ قَیْصَرَ وَمَا حَوْلَہَا حَتَّی رَأَیْتُہَا بِعَیْنَیَّ قَالُوا یَا رَسُول اللَّہِ ادْعُ اللَّہَ أَنْ یَفْتَحَہَا عَلَیْنَا وَیُغَنِّمَنَا دِیَارَہُمْ وَیُخَرِّبَ بِأَیْدِینَا بلاَدَہُمْ فَدَعَا رَسُول اللَّہِ ﷺ بِذَلِکَ ثُمَّ ضَرَبْتُ الثَّالِثَۃَ فَرُفِعَتْ لِی مَدَاءِنُ الْحَبَشَۃِ وَمَا حَوْلَہَا مِنَ الْقُرَی حَتَّی رَأَیْتُہَا بِعَیْنَیَّ قَالَ رَسُول اللَّہِ ﷺ عِنْدَ ذَلِکَ دَعُوا الْحَبَشَۃَ مَا وَدَعُوکُمْ وَاتْرُکُوا التُّرْکَ مَا تَرَکُوکُمْ ) [ رواہ الترمذی : باب غَزْوَۃِ التُّرْکِ وَالْحَبَشَۃ ]ِ “ حضرت ابی سکینہ جو محرر قبیلہ کے ایک فرد تھے نبی ﷺ کے ایک صحابی سے بیان کرتے ہیں۔ آپ نے خندق کھودنے کا حکم دیا کھودائی کے دوران ایک چٹان حائل ہوگئی رسول اللہ ﷺ ہاتھ میں کدال لیے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنی چادر مبارک خندق کے کنارے رکھی اور یہ کلمات پڑھتے ہوئے ضرب لگائی ” تیرے رب کے سچے اور اس کے ارشاد عدل پر مبنی کلمات پورے ہوئے۔ وہ سننے والا اور جاننے والا ہے “ چٹان کا تہائی حصہ ٹوٹ گیا نبی ﷺ کی ضرب لگاتے وقت سلمان فارسی اس سے چمک کو دیکھ رہے تھے آپ نے دوسری ضرب لگائی اور کہا ” تیرے رب کے سچائی اور عدل کے کلمات مکمل ہوئے۔ وہ سننے والا اور جاننے والا ہے “ چٹان کا دوسرا تہائی حصہ ٹوٹ گیا حضرت سلمان فارسی اس وقت بھی چمک کا منظر دیکھ رہے تھے۔ پھر آپ نے تیسری ضرب لگائی اور کہا ” تیرے رب کے سچائی اور عدل والے کلمات مکمل ہوگئے۔ وہ سننے والا اور جاننے والا ہے “ تو اسکا بقیہ تہائی حصہ ٹوٹ بھی گیا۔ سلمان ؓ فارسی اس وقت بھی پتھر سے نکلنے والی چمک کا منظر دیکھ رہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ اپنی چادر مبارک پکڑ کر خندق سے باہر تشریف لے آئے اور بیٹھ گئے سلمان ؓ نے عرض کی اے اللہ کے رسول میں نے مشاہدہ کیا کہ آپ نے جب بھی چٹان پر ضرب لگائی تو اس سے چمک نمودار ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ اے سلمان کیا تو نے اس منظر کو دیکھ لیا ہے اس نے کہا ہاں ! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے آپ نے فرمایا جب میں نے پہلی ضرب لگائی تو کسریٰ کے محلات، شہر اور اس کے ارد گرد کی بستیاں مجھے دکھلادی گئیں آپ کے پاس بیٹھے ہوئے صحابہ نے عرض کی۔ اللہ کے رسول دعا کیجئے کہ اللہ ہمیں ان پر فتح عطا فرمائے اور ہمیں ان کے گھروں کا مالک بنادے اور ان کے شہروں کو ہمارے ہاتھوں تباہ و برباد کر دے۔ رسول اللہ ﷺ نے دعا کی جب میں نے دوسری ضرب لگائی تو مجھے قیصر اور اس کے ارد گرد کے شہر دکھلائے گئے صحابہ نے عرض کی اے اللہ کے رسول دعا کریں کہ اللہ ان کا بھی ہمیں فاتح بنادے اور ان کے گھر ہمیں مال غنیمت کے طور پر عطا فرمادے اور ان کے شہروں کو ہمارے ہاتھوں تباہ و برباد کر دے۔ رسول اللہ ﷺ نے دعا کی آپ نے فرمایا جب میں نے تیسری ضرب لگائی تو مجھے حبشہ اور اس کے گرد ونواح کے شہردکھلائے گئے رسول اللہ ﷺ نے اس وقت فرمایا حبشہ اور ترک والوں کو چھوڑ دو جنہوں نے تمہیں چھوڑ دیا۔ “ بہت جلد وہ وقت آنے والا ہے جب تم آرام سے بےخوف ہو کر مجمع عام میں بیٹھو گے اور تمہارے جسم پر کوئی ہتھیار نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب پیغمبر کے اس ارشاد کی تائید فرماتے ہوئے یہ آیت نازل فرمائی۔ ” اللہ نے لکھ دیا ہے ضرور بالضرور میں اور میرا رسول غالب رہیں گے یقیناً اللہ بڑی قوت والا اور غالب ہے۔ (المجادلۃ : 21) تاریخ کی ناقابل تردید شھادت ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے جو وعدہ فرمایا تھا وہ من وعن پورا ہوا۔ مسائل 1۔ اللہ تعالیٰ کا مسلمانوں کے ساتھ وعدہ ہے کہ انہیں خلافت فی الارض کا منصب دے گا۔ 2۔ اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام ؓ کو خلافت عنایت فرمائی اور ان کے بعد مسلمانوں کو مدت مدید تک سیاسی اقتدار عنایت فرمایا۔ 3۔ دین کا پہلا تقاضا یہ ہے کہ خالصتاً اللہ تعالیٰ کی عبادت کی جائے اور کسی اعتبار سے اس کے ساتھ شرک نہ کیا جائے۔ 4۔ اللہ تعالیٰ کا یہ بھی فرمان ہے کہ نماز قائم کی جائے اور زکوٰۃ کی ادائیگی کا نظام اپنایا جائے۔ 5۔ جو لوگ ہر حال میں رسول اکرم ﷺ کی اطاعت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان پر شفقت اور مہربانی فرماتا ہے۔ تفسیر بالقرآن اطاعت رسول ﷺ کے فائدے : 1۔ رسول کی اطاعت کرنے سے انسان اللہ تعالیٰ کا فرمانبردار بن جاتا ہے۔ ( النساء : 80) 2۔ اطاعت رسول سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ ( آل عمران : 31) 3۔ رسول کی اطاعت سے انسان اللہ کے اجر کا مستحق بن جاتا ہے۔ ( الفتح : 16) 4۔ رسول کی اطاعت سے انسان کے عمل ضائع ہونے سے بچ جاتے ہیں۔ ( الحجرات : 14) 5۔ آپ ﷺ کی اطاعت ہدایت کا منبع ہے۔ (النور : 54) 6۔ رسول کی اطاعت کا میابی کا ذریعہ ہے۔ ( النور : 52) 7۔ آپ ﷺ کی اطاعت کرنے والے انعام یافتہ لوگ ہیں۔ ( النساء : 69) 8۔ جنت میں داخلے کا معیار آپ ﷺ کی اطاعت ہے۔ ( الفتح : 17) 9۔ اللہ تعالیٰ کی مہربانی رسول اللہ کی اطاعت میں ہے۔ (آل عمران : 132) 10۔ اطاعت میں کامیابی ہے۔ (الاحزاب : 71) 11۔ جو اللہ کا رسول تمہیں دے اسے پکڑ لو اور جس سے منع کر دے اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو یقیناً اللہ کی پکڑ بڑی سخت ہے۔ ( الحشر : 7)
Top