Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fi-Zilal-al-Quran - An-Noor : 55
وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِی الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ١۪ وَ لَیُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِیْنَهُمُ الَّذِی ارْتَضٰى لَهُمْ وَ لَیُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَمْنًا١ؕ یَعْبُدُوْنَنِیْ لَا یُشْرِكُوْنَ بِیْ شَیْئًا١ؕ وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ
وَعَدَ اللّٰهُ
: اللہ نے وعدہ کیا
الَّذِيْنَ
: ان لوگوں سے
اٰمَنُوْا
: جو ایمان لائے
مِنْكُمْ
: تم میں سے
وَعَمِلُوا
: اور کام کیے
الصّٰلِحٰتِ
: نیک
لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ
: وہ ضرور انہیں خلافت دے گا
فِي الْاَرْضِ
: زمین میں
كَمَا
: جیسے
اسْتَخْلَفَ
: اس نے خلافت دی
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
مِنْ قَبْلِهِمْ
: ان سے پہلے
وَلَيُمَكِّنَنَّ
: اور ضرور قوت دے گا
لَهُمْ
: ان کے لیے
دِيْنَهُمُ
: ان کا دین
الَّذِي
: جو
ارْتَضٰى
: اس نے پسند کیا
لَهُمْ
: ان کے لیے
وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ
: اور البتہ وہ ضرور بدل دے گا ان کے لیے
مِّنْۢ بَعْدِ
: بعد
خَوْفِهِمْ
: ان کا خوف
اَمْنًا
: امن
يَعْبُدُوْنَنِيْ
: وہ میری عبادت کریں گے
لَا يُشْرِكُوْنَ
: وہ شریک نہ کریں گے
بِيْ
: میرا
شَيْئًا
: کوئی شے
وَمَنْ
: اور جس
كَفَرَ
: ناشکری کی
بَعْدَ ذٰلِكَ
: اس کے بعد
فَاُولٰٓئِكَ هُمُ
: پو وہی لوگ
الْفٰسِقُوْنَ
: نافرمان (جمع)
اس نے وعدہ فرمایا ہے تم میں سے ان لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں کہ وہ ان کو اسی طرح زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو بنا چکا ہے ‘ ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوط بنیادوں پر قائم کر دے گا جسے اللہ تعالیٰ نے ان کے حق میں پسند کیا ہے ‘ اور ان کی (موجودہ ) حالت خوف کو امن سے بدل دے گا ‘ بس وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں
(وعد اللہ الذین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھم الفسقون) (55) ” “۔ یہ وعدہ ہے امت محمدیہ کے ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کیا۔ وعدہ یہ ہے کہ ان کو اس زمین پر اقتدار اعلیٰ دیا جائے گا اور جس دین اسلام کو اللہ نے ان کے لیے پسند کیا ہے اس کو غلبہ نصیب ہوگا۔ ان کی حالت خوف کو حالات امن و سکون سے بدل دے گا۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اللہ کا وعدہ ہمیشہ سچ ہوتا ہے اللہ کا وعدہ ہمیشہ واقع ہوتا ہے اور اللہ کبھی اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ سوال یہ ہے کہ وہ کس قسم کے مومن ہیں جن کے ساتھ اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ ان کو زمین پر اقتدار دیا جائے گا۔ اس ایمان کی حقیقت جس کے نتیجے میں اللہ کا یہ وعدہ ہے کہ مومنین کو زمین کا اقتدار اعلیٰ عطا کیا جائے گا ‘ ایک عظیم حقیقت ہے اور وہ حقیقت پوری انسانی زندگی کو اپنے گھیرے میں لے ہوئے ہے۔ یہ حقیقت جب کسی انسان کے دل میں بیٹھ جاتی ہے تو اس کا ظہور اور اعلان عملی شکل میں ہوتا ہے۔ اس شخص کی تمام سرگرمیاں اللہ کی طرف متوجہ ہوجاتی ہیں۔ یہ مرد مومن رضائے الہی کے لیے کام شروع کردیتا ہے۔ اللہ کی اطاعت اور اس کے احکام و قوانین کے سامنے چھوٹے اور بڑے معاملات میں سر تسلیم خم کردیتا ہے۔ پھر کسی معاملے میں اس کے نفس کی کوئی خواہش باقی نہیں رہتی۔ نہ اس کے دل میں کوئی شہوت ہوتی ہے نہ اس کی فطرت میں کوئی کجی رہتی ہے اور یہ مومن ان تمام باتوں میں اللہ اور رسول اللہ کی اطاعت شروع کردیتا ہے۔ یہ ایمان ایسا ہوتا ہے کہ جس کے اندر انسان پوری طرح غرق ہوجاتا ہے۔ اس کے خیالات اس ایمان میں ڈوبے ہوئے ہوتے ہیں ‘ اس کے دل کی دھڑکن ایمان ہوتی ہے۔ اس کی روح کی دلچسپیاں ایمانی معاملات میں ہوتی ہیں۔ اس کی فطرت کے میلانات اور اس کے جسم کی حرکات اور اس کے اعضا کی گردشیں ‘ اس کا اپنے رب کے ساتھ سلوک اور اس کا عوام الناس کے ساتھ برتائو سب کے سب اللہ کے رنگ میں رنگے جاتے ہیں اور یہ باتیں سب کی سب آیت استخلاف میں موجود ہیں۔ اللہ تعالیٰ خود بیان کرتے ہیں کہ اس اقتدار اعلیٰ کی اعطاء کب ہوگی۔ یعبدوننی لا یشرکون بی شیئا (24 : 55) ” وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں “۔ شرک کی کئی اقسام ہیں۔ اللہ کے سوا کسی اور کی طرف عقائد میں ‘ عمل میں ‘ شعور میں متوجہ ہونا بھی شرک ہے۔ معلوم ہوا کہ ایمان ایک مکمل نظام زندگی کا نام ہے۔ اس میں اللہ کے تمام احکام وا وا مرشامل ہیں۔ اور جب یہ تمام احکام انسانی زندگی میں عملاً قائم ہوں تو اقتدار اعلیٰ کے تمام اسباب فراہم ہوجاتے ہیں۔ تیاری مکمل ہوجاتی ہے ‘ وسائل فراہم ہوجاتے ہیں اور انسان پھر امانت کبریٰ اور اقتدار اعلیٰ کا بوجھ اٹھانے کے قابل ہوجاتا ہے یعنی زمین پر اللہ کے خلیفہ ہونے کی امانت اس کے سپرد ہوجاتی ہے۔ استخلاف فی الارض یا زمین کے اقتدار اعلیٰ کا مفہوم کیا ہے ؟ اس سیمراد صرف یہ نہیں ہے کہ کسی قوم کو حکومت ‘ اقتدار اور آرڈر نافذ کرنے کے اختیارات مل جائیں بلکہ اللہ کا خلیفہ ہونے کا مفہوم یہ ہے کہ ان قوتوں کو کوئی اصلاح ‘ تعمیر اور ترقی کے لیے استعمال کرے۔ اس کے ذریعے اس نظام زندگی کی راہ ہموار کرے جس کو اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں کے لیے بھیجا ہے تاکہ تمام انسانیت اس راہ پر چل نکلے اور انسان اس کرئہ ارض پر وہ کمال حاصل کرے جو اللہ نے اس کے لیے مقدر کیا ہے اور جس کی وجہ سے انسان مکرم ہوا ہے۔ اللہ کا خلیفہ وہ نہیں ہے جو دنیا میں فساد اور تخریب کا کام کرے بلکہ وہ ہوتا ہے جو اس دنیا کی اصلاح ‘ تعمیر اور ترقی میں حصہ لے اور دنیا کو انصاف اور عدل دے یہ نہ ہو کہ وہ انسانوں پر ظلم کرے اور انسانیت کے معیار کو بلند کرنے کے بجائے گرائے۔ وہ انسانوں کے اندر پائے جانے والے نظام کی اصلاح کرنے کے بجائے ظلم کرے۔ وہ یہ نہ کرے کہ اچھے انسانوں کو مقام حیوانیت تک گرائے بلکہ جو انسان حیوانیت تک گر گئے ہیں ان کو اٹھائے۔ یہ اقتدار ‘ اقتدار اعلیٰ ہے جس کا وعدہ اللہ اہل ایمان سے کرتے ہیں کہ اللہ ان کو زمین میں اس قسم کا اقتدار دیتا رہا ہے تاکہ اس کرئہ ارض پر اللہ کی منشا کو پوراکریں اور اللہ کی منشا کیا ہے ؟ یہ کہ وہ یہاں انسانیت کو کمال انسانیت تک پہنچائیں ‘ جس کمال تک پہنچنا اللہ نے یوم تخلیق ہی سے اس کے لیے مقدر کردیا تھا ۔ مگر وہ لوگ جو زمین میں اقتدار پر آتے ہیں اور اس کی وجہ سے فساد پھیلاتے ہیں ‘ زمین میں سرکشی اور ظلم کو رائج کرتے ہیں اور انسانیت کو حیوانیت کے درجے تک گراتے ہیں تو یہ لوگ اللہ کی طرف سے اس زمین پر خلفاء نہیں بلکہ وہ شیطان کے پیروکار ہیں۔ ان کو یہ مقام بطور آزمائش دیا گیا ہے اور لوگوں پر ان کو بطور سزا مسلط کیا گیا ہے۔ ہم نے اس استخلاف کا جو مفہوم سمجھا ہے اس کی طرف خود اس آیت کے اندر اشارہ موجود ہے۔ کہا گیا ہے۔ ولیمکنن لھم دینھم الذی ارتضی لھم (24 : 55) ” ان کے لیے اس دین کو مضبوط بنیادوں پر قائم کردے گا جو اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے “۔ اور دین تب متمکن ہو سکتا ہے کہ جب یہ مومنین کے دلوں کے اندر بیٹھ جائے۔ جب ان کی زندگی کے ہر عمل میں وہ مضبوطی سے نافذ ہوجائے۔ جب ان کی زندگیوں میں اور ان کے قلوب میں ایمان اچھی طرح بیٹھ جائے گا تو انہیں استخلاف فی الارض نصیب ہوگا۔ اللہ نے ان کے لیے جو دین پسند کیا ہے وہ زمین پر غالب ہوجائے اور ان کا دین جن باتوں کا حکم دیتا ہے ان میں اصلاح ‘ عدل اور انسانی خواہشات پر کنٹرول شامل ہیں۔ نیز زمین کے اندر جس قدر نعمتیں رکھی ہیں اس سے استفادہ اور ان کی تلاش بھی اس میں شامل ہے بشرطیکہ ان تمام سرگرمیوں میں انسان کی سمت اور قبلہ اللہ ہی ہو۔ ولیبدلنھم من بعد خوفھم امنا (24 : 55) ” اور ان کی موجودہ حالت خوف کو امن سے بدل دے گا “۔ مسلمان مکہ میں خائف تھے۔ امن وامان کی حالت نہایت مشکوک تھی۔ وہ ہر وقت مسلح رہتے تھے اور کسی وقت بھی ان کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہ تھی۔ یہاں تک کہ حضرت نبی ﷺ اور مسلمانوں کی ہجرت کے بعد بھی وہ اسلحہ بند رہتے تھے۔ ربیع ابن انس نے اس آیت کے بارے میں ابو العالیہ سے نقل کیا ہے کہ حضور اکرم ﷺ اور آپ ﷺ کے ساتھی مکہ میں دس سال سے زیادہ عرصہ صرف ایک خدا کی طرف دعوت دیتے رہے ‘ صرف اللہ وحدہ کی عبادت کی طرف بلاتے رہے اور ہر قسم کے شرک سے ممانعت کرتے رہے۔ یہ دعوت وہ چھپ کردیتے تھے ان کو ہر وقت خوف لاحق رہتا تھا۔ مسلمانوں کو جنگ کرنے کی ممانعت تھی۔ ہجرت کے بعد مدینہ میں ان کو لڑنے کی اجازت دی گئی تو مدینہ میں بھی وہ اکثر حالت خوف میں رہتے تھے۔ وہ صبح و شام اسلحہ بندرہتے تھے۔ اس قسم کی زندگی پر انہوں نے طویل عرصہ تک صبر کیا۔ صحابہ کرام میں سے ایک شخص نے کہا ‘ اے رسول اللہ ﷺ ‘ کیا ہم ہمیشہ اسی طرح خائف رہیں گے ؟ کیا ایسا دورنہ آئے گا کہ ہم اس میں اپنے اسلحہ کو رکھ دیں اور امن وامان سے رہیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ذرا تھوڑا سا اور صبر کرو ‘ تم میں سے ایک شخص ایک عظیم مجمع میں ہوگا اور کسی کے پاس ایک چھوٹا سا لوہا بھی نہ ہوگا “۔ اس موقعہ پر اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ نبی ﷺ کو جزیرۃ العرب پر غلبہ نصیب ہوا تو وہ ایمان لائے اور اسلحہ رکھ دیا۔ اس کے بعد اللہ نے نبی ﷺ کو اٹھا لیا تو مسلمان حضرت ابوبکر ؓ ‘ حضرت عمر ؓ اور حضرت عثمان ؓ کی امارت میں امن سے رہے۔ اس کے بعد وہ ان واقعات میں پڑگئے جن میں پڑگئے تو اللہ نے پھر ان کو خوف میں مبتلا کردیا تو انہوں نے دے ‘ شرطے وغیرہ اپنالیے۔ وہ بدل گئے تو اللہ نے بھی ان کو بدل دیا۔ ومن کفر بعد ذلک فائولئک ھم الفسقون (24 : 55) ” اور اس کے بعد جو کفر کرے تو ایسے لوگ ہی فاسق ہیں “۔ یہ لوگ اللہ کی شرائط کے ترک کرنے والے ہیں اور اسللہ سے کیے ہوئے عہد و پیمان کو توڑنے والے ہیں۔ اللہ کا وعدہ ایک بار پورا ہوگیا اور یہ قائم رہا اس وقت تک جب مسلمان اللہ کی شرائط کو پورا کرتے رہے یعنی یعبدوننی لا یشرکون بی شیئا (24 : 55) ” وہ میری بندگی کریں گے اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے “۔ نہ ان کی خواہشات نفسانیہ ان کے لیے الہ ہوں گی۔ وہ شرک نہ کریں گے اور اللہ کی بندگی پر قائم رہیں گے۔ اللہ کا یہ وعدہ اب بھی ہر گروہ مومن کے لیے قائم ہے اور قیامت تک قائم رہے گا۔ کسی بھی وقت جب گروہ مومن اللہ کا خلیفہ نہیں ہوتا ‘ متمکن فی الارض نہیں ہوتا اور امن سے نہیں ہوتا تو وہ اس لیے کہ وہ اس وعدے اور اس پیمان کی وسیع تر شرائط کو پورا نہیں کررہا ہوتا۔ ایمان اور عہد الہی کے تقاضے وہ پورے نہیں کررہا ہوتا۔ لیکن جب امت آزمائش میں کامیاب ہوجاتی ہے اور امتحان پاس کرلیتی ہے یا خوف میں مبتلا ہوتی ہے تو اللہ سے امن طلب کرتی ہے۔ وہ ذلیل ہوتی ہے تو اللہ سے عزت طلب کرتی ہے۔ وہ پسماندہ رہ جاتی ہے تو خلافت فی الارض کی طلبگار ہوتی ہے ۔ یہ کام وہ ان وسائل کے ساتھ کرتی ہے جو اللہ نے تجویز کیے ہیں اور ان شرائط کے ساتھ کرتی ہے جو اللہ نے مقرر کی ہیں تو پھر اس وقت اللہ کا وہ وعدہ متحقق ہوتا ہے جو اٹل ہوتا ہے۔ پھر امت مسلمہ کی راہ میں دنیا کی کوئی قوت نہیں ٹھہر سکتی۔ یہی وجہ ہے کہ اس وعدے کے بعد حکم دیا جاتا ہے۔ نماز قائم کرو ‘ زکوۃ دو اور اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کرو۔ اور مومن اور رسول اللہ ﷺ ان کفار سے ہر گز مرعوب نہ ہوں جو اللہ ‘ رسول اللہ اور دین اسلام کے خلاف جنگ کررہے ہیں۔
Top