Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Haqqani - Al-Baqara : 187
اُحِلَّ لَكُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰى نِسَآئِكُمْ١ؕ هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَ اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ١ؕ عَلِمَ اللّٰهُ اَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَیْكُمْ وَ عَفَا عَنْكُمْ١ۚ فَالْئٰنَ بَاشِرُوْهُنَّ وَ ابْتَغُوْا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ١۪ وَ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰى یَتَبَیَّنَ لَكُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ١۪ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَى الَّیْلِ١ۚ وَ لَا تُبَاشِرُوْهُنَّ وَ اَنْتُمْ عٰكِفُوْنَ١ۙ فِی الْمَسٰجِدِ١ؕ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ فَلَا تَقْرَبُوْهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ
اُحِلَّ
: جائز کردیا گیا
لَكُمْ
: تمہارے لیے
لَيْلَةَ
: رات
الصِّيَامِ
: روزہ
الرَّفَثُ
: بےپردہ ہونا
اِلٰى
: طرف (سے)
نِسَآئِكُمْ
: اپنی عورتوں سے بےپردہ ہونا
ھُنَّ
: وہ
لِبَاسٌ
: لباس
لَّكُمْ
: تمہارے لیے
وَاَنْتُمْ
: اور تم
لِبَاسٌ
: لباس
لَّهُنَّ
: ان کے لیے
عَلِمَ
: جان لیا
اللّٰهُ
: اللہ
اَنَّكُمْ
: کہ تم
كُنْتُمْ
: تم تھے
تَخْتَانُوْنَ
: خیانت کرتے
اَنْفُسَكُمْ
: اپنے تئیں
فَتَابَ
: سو معاف کردیا
عَلَيْكُمْ
: تم کو
وَعَفَا
: اور در گزر کی
عَنْكُمْ
: تم سے
فَالْئٰنَ
: پس اب
بَاشِرُوْھُنَّ
: ان سے ملو
وَابْتَغُوْا
: اور طلب کرو
مَا كَتَبَ
: جو لکھ دیا
اللّٰهُ
: اللہ
لَكُمْ
: تمہارے لیے
وَكُلُوْا
: اور کھاؤ
وَاشْرَبُوْا
: اور پیو
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
يَتَبَيَّنَ
: واضح ہوجائے
لَكُمُ
: تمہارے لیے
الْخَيْطُ
: دھاری
الْاَبْيَضُ
: سفید
مِنَ
: سے
لْخَيْطِ
: دھاری
الْاَسْوَدِ
: سیاہ
مِنَ
: سے
الْفَجْرِ
: فجر
ثُمَّ
: پھر
اَتِمُّوا
: تم پورا کرو
الصِّيَامَ
: روزہ
اِلَى
: تک
الَّيْلِ
: رات
وَلَا
: اور نہ
تُبَاشِرُوْھُنَّ
: ان سے ملو
وَاَنْتُمْ
: جبکہ تم
عٰكِفُوْنَ
: اعتکاف کرنیوالے
فِي الْمَسٰجِدِ
: مسجدوں میں
تِلْكَ
: یہ
حُدُوْدُ
: حدیں
اللّٰهِ
: اللہ
فَلَا
: پس نہ
تَقْرَبُوْھَا
: اس کے قریب جاؤ
كَذٰلِكَ
: اسی طرح
يُبَيِّنُ
: واضح کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
اٰيٰتِهٖ
: اپنے حکم
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
لَعَلَّهُمْ
: تاکہ وہ
يَتَّقُوْنَ
: پرہیزگار ہوجائیں
روزوں کی راتوں میں اپنی بییبوں سے اختلاط کرنا تمہارے لیے حلال کردیا گیا ہے۔ وہ تمہاری پوشش اور تم ان کی پوشش ہو۔ خدا کو معلوم ہے کہ تم آپس میں مخفی طور سے ملتے تھے سو تمہارا قصور معاف کردیا اور تم سے درگزر کی۔ پس (اب رات میں) ان سے ہم بستر ہو لیا کرو اور جو کچھ تمہارے لئے (اس ہم بستری سے) خدا نے مقدر کر رکھا ہے (اولاد) اس کو حاصل کرو اور جب تک کہ صبح کی سفید دھاری رات کی سیاہ دھاری سے ممیز نہ ہو اس وقت تک کھا پی لیا کرو۔ پھر روزہ کو رات تک پورا کرو اور جب تم مسجدوں میں اعتکاف کے لیے بیٹھے ہوا کرو تو اپنی بیویوں سے اختلاط نہ کرو (یعنی رات میں بھی اختلاط نہ کرو) یہ خدا کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں سو ان کے پاس بھی نہ جانا یوں تو خدا تمہارے لیے اپنے احکام کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم پرہیز گار ہوجائو۔
ترکیب : احل فعل مجہول الرفث الخ مفعول مالم یسم فاعلہ لیلۃ الصیام ظرف ہے الرفث کا اور بعض کہتے ہیں احل کا۔ وفیہ نظر چونکہ رفث میں افضی کے معنی ملحوظ ہیں اس لیے اس کے صلہ میں الی ایاب نہیں آئی۔ علم فعل اللہ فاعل انکم الخ جملہ مفعول باشروا امر ضمیر انتم اس کا فاعل ھن مفعول اور پھر وابتغوا اور کلوا واشربوا جملہ اس پر معطوف الآن ان سب کا ظرف من الفجر الخیط کا بیان ہے۔ وانتم عاکفون الخ حال ہے لاتباشروھن سے۔ تفسیر : یہ آیت احکام صیام کا تتمہ ہے۔ اکثر مفسرین یہ کہتے ہیں کہ ابتدائِ اسلام میں روزہ دار کو افطار کے بعد جب تک کہ عشا نہ پڑھے اور نہ سوئے کھانا پینا جماع کرنا درست تھا اور جب وہ عشا پڑھ چکے یا افطار کرکے سو جاوے تو پھر اس کے لیے یہ چیزیں ممنوع ہوجاتی تھیں جس طرح کہ اب صبح صادق سے ممنوع ہوجاتی ہیں۔ چناچہ اس آیت کی شان نزول میں مروی ہے کہ ایک انصاری (کہ جس کے نام میں اختلاف ہے معاذ کہتے ہیں ابو صرمہ اور براء کہتے ہیں قیس بن صرمہ) دن کے کام سے ہارا تھکا شام کو گھر میں آیا۔ افطار کرکے کھانا مانگا۔ کھانے میں کچھ دیر تھی سو گیا پھر اس کو بیدار کیا تو اس نے اس لیے کہ بعد خواب کے کھانا منع تھا نہ کھایا اسی طرح روزہ پر روزہ رکھ لیا جس سے اگلے روز ضعف کے مارے اس کا حال تباہ ہوا۔ جناب رسول اللہ ﷺ کو خبر دی گئی اور اس عرصہ میں حضرت عمر ؓ نے بھی عرض کیا کہ یا حضرت میں نے عشاء کے بعد اپنی بیوی سے صحبت کی۔ اسی طرح اور لوگوں نے بھی ایسے ایسے واقعات بیان کئے تب یہ آیت نازل ہوئی (تفسیر کبیر) اس آیت میں خدا نے وسعت دے کر صبح صادق تک کھانے پینے ٗ جماع کرنے کی اجازت دے دی۔ خواہ نماز عشاء پڑھ کر یا سو کر ان چیزوں کو استعمال میں لا وے۔ اس آیت میں خدا فرماتا ہے کہ روزہ کی شب میں تمہارے لیے اپنی بیویوں کے پاس جانا مباح ہے کس لیے کہ ان سے تم سے باہم نہایت رغبت طبعی ہے اور ہم کو اپنے علم ازلی سے یہ بات معلوم تھی کہ تم سے صبر نہ ہو سکے گا۔ پس ہم نے تم کو اجازت دے دی کہ تم ان سے صبح صادق تک مباشرت کرسکتے اور کھا پی سکتے ہو مگر جب اعتکاف کرنے کے لیے مسجدوں میں بیٹھو تب ان سے رات میں بھی مباشرت نہ کرو۔ رفث لغت میں فحش باتوں کو کہتے ہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے لارفث ولا فسوق فی الحج پھر اس سے مراد وہ باتیں ہیں جو بوقت جماع کی جاتی ہیں اور یہاں جماع مراد ہے ھن لباس لکم عورت کو مرد کا اور مرد کو عورت کا لباس کہا۔ اس وجہ سے کہ یہ باہم اس طرح لپٹتے اور چمٹتے ہیں کہ جس طرح لباس بدن سے لپٹا ہوتا ہے یا اس وجہ سے کہ ایک دوسرے کو ناجائز باتوں کے روکنے میں لباس کی طرح ستر ہوجاتا ہے یا اس لیے کہ جس طرح لباس مخصوص ہوتا ہے اسی طرح ان میں خصوصیت ہوتی ہے یا اس لیے کہ لباس کی طرف انسان کو رغبت طبعی ہوتی ہے اور وہ باعث زیب وزینت ہوتا ہے۔ ایسا ہی معاملہ مرد عورت کا ہے۔ انکم کنتم تختانون خیانت سے مراد وہ افعال ہیں کہ جو اس آیت کے نازل ہونے سے پیشتر بعض صحابہ سے ظہور میں آئے کہ کسی نے رات کو جماع کیا ٗ کسی نے کھایا پیا۔ واتبعوا الخ سے بعض نے یہ مراد لی ہے کہ جماع سے غرض اولاد ہے۔ سو اس کو طلب کرو محض قضائے شہوت مقصود نہ رکھو۔ بعض کہتے ہیں اس سے مراد ہے کہ جو چیز جماع میں تمہارے لیے جائز کی گئی وہ لو یعنی دبر سے جماع نہ کرو اور خاص بیوی یا لونڈی سے یہ نفع لو۔ معاذ بن حبل وابن عباس ؓ وغیرہ فرماتے ہیں کہ اس سے مراد یہ ہے کہ اسی فعل میں شب کو تیر نہ کرو بلکہ بقدر ضرورت فارغ ہو کر لیلۃ القدر کو تلاش کرو۔ والخیط 1 ؎ الابیض اور الخیط الاسود سے مراد رات اور صبح صادق صبح صادق سے پہلے سفید ستون سا آسمان کے کنارہ سے مشرق کی جانب نمودار ہوتا ہے۔ اس کے بعد سیاہی چھا جاتی ہے۔ اس کو صبح کاذب کہتے ہیں۔ اس وقت تک کھانا پینا سب درست ہے۔ اس کے بعد اسی سیاہی میں سے ایک سفید دھاری الٹ کر اوپر تک پھیل جاتی ہے یہاں تک کہ پھر آفتاب طلوع کر آتا ہے۔ اس سفید دھاری کو صبح صادق کہتے ہیں۔ پس جب یہ دونوں دھاریاں باہم ممتاز ہوجائیں جب سے کھانا پینا ٗ جماع ممنوع ہے کیونکہ صبح صادق سے دن شمار ہوتا ہے اور یہ ممانعت بموجب اتموا الصیام الی اللیل غروب آفتاب تک ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ جب تک سرخی غائب نہ ہوجائے تب تک بعض کہتے ہیں ستاروں کے برآمد ہونے تک ممانعت ہے۔ جیسا کہ شیعہ کہتے ہیں مگر جبکہ لیل عرف عرب میں غروب آفتاب سے گنی جاتی ہے اور نیز احادیث صحیحہ میں بھی بعد غروب کے متصلاً آنحضرت ﷺ کا افطار کرنا ثابت ہوگیا ہے تو پھر دیر کرنا تکلیفِ بےفائدہ ہے۔ ولاتبا شروھن وانتم عاکفون فی المساجد اعتکاف لغت میں کسی شے پر اپنے آپ کو مقید کرنا خواہ بھلی ہو یا بری بات۔ جیسا کہ یعکفون علی اصنام لہم میں وارد ہے لیکن شرع میں اعتکاف مسجد میں بہ نیت تقرب الٰہی بیٹھنے کا نام ہے، امام ابوحنیفہ (رح) اس میں دو قیدیں ٹھہراتے ہیں۔ ایک یہ کہ مسجد میں روزہ کے ساتھ بیٹھنا دوسری یہ کہ کم سے کم پورے ایک دن تک بیٹھے پس بغیر روزے کے مسجد میں بیٹھنا اسی طرح روزہ بھی ہو تو دن بھر سے کم بیٹھنا اعتکاف شرعی نہ سمجھا جائے گا کس لیے کہ احادیث اور فعل صحابہ سے اعتکاف اسی طور سے پایا گیا ہے مگر امام شافعی (رح) ان دونوں قیدوں کو شرط نہیں خیال کرتے کہ ان بغیر اعتکاف نہ سمجھا جائے گا۔ ہاں جو ان قیود کو مرعی رکھے تو اولیٰ ہے۔ دلائل فریقین کی ان کتابوں میں مذکور ہیں اعتکاف میں بھی اپنی بیوی سے جماع کرنا درست نہیں بغیر شہوت کے اگر ہاتھ لگ جاوے تو کچھ مضائقہ نہیں۔ معتکف سوائے حاجت ضروری پیشاب پاخانہ یا نماز جمعہ کے مسجد سے باہر نہ نکلے۔ رمضان کے اخیر عشرہ میں اعتکاف کرنا مسنون ہے۔ ابو مسلم اس آیت کے معنی میں یہ کہتے ہیں کہ ابتدائِ اسلام میں روزہ کی کوئی تشریح نہ تھی کہ کب تک کھاوے پیوے اور یہود بلکہ عیسائی اس سبب سے ( کہ جہاں کہیں ان کی کتابوں میں روزہ کا حکم ہے وہاں دن رات کا روزہ سمجھا جاتا ہے) دن رات کا روزہ رکھتے تھے۔ ان کے رویہ سے مسلمان بھی یہی کرنے لگے تھے کہ رات کو بھی کچھ کھاتے پیتے نہ تھے مگر اس میں مشقت تھی اور نیز وہ آسانی کہ جو اس شریعت میں رکھی گئی ہے اس کے بھی منافی تھا۔ اس لیے خدا تعالیٰ نے صریح اجازت دے دی کہ صبح صادق تک شوق سے کھائو پیو یعنی رات کا روزہ نہیں۔ سو یہ سمجھنا کہ یہ آیت پہلے حکم کے لیے ناسخ ہے ٗ غلط ہے۔ درحقیقت روزہ روح کی تازگی اور جسم کی پژمردگی کے لیے ایک عجیب نسخہ ہے اور نیز مشقت کشی کے عادی ہونے کے لیے اور تنقیہ جسمیہ کے لیے بھی اس کے فوائد بیشمار ہیں اور اس لیے ہر ملت و مذہب میں اس کا دستور قدیم ہے اور ریاضت جسمانی کا مسئلہ اسلام میں ایک مہذب طریقہ پر ملحوظ رکھا گیا ہے کیونکہ خدا نے اخیر نبی (علیہ السلام) کو متوسط طریق پر مبعوث کیا ہے اس لیے سحر تک کھانے پینے سے جسم کو پژمردگی مفرد محفوظ رکھا۔ کس لیے کہ افراط میں آکر بالکل جسم کو ہلاک کرنا روح ] 1 ؎ جب یہ آیت نازل ہوئی تو عدی بن حاتم ؓ نے ڈورے سیاہ اور سفید لے کر اپنے تکیہ کے نیچے رکھ چھوڑے۔ پس جب تک ان میں فرق نہ معلوم ہوتا تب تک کھاتے پیتے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک روز آنحضرت ﷺ سے اطلاع کی آپ ہنسے اور فرمایا تیرے پاس بڑے لمبے چوڑے ڈورے ہیں۔ اے صاحب ان سے مراد رات دن کے ڈورے ہیں۔ ہکذا فی صحیح البخاری۔ 12 منہ[ کو اس کے کمالات حاصل کرنے سے محروم کردینا ہے اور لیکن پہلی امتوں کے نفوس چونکہ زیادہ سرکش تھے اور ان کے قورئے بہیمیہ بھی تیز تھے اس لیے بقاعدہ دوا بقدر مرض ان کو دن رات کے روزے کی ضرورت تھی۔ اسی طرح شتر بےمہار ہو کر ہر طرح کی لذات میں مستغرق رہنے سے بھی منع کردیا۔ اسی لیے اسلام میں سحری کھانا مسنون قرار پایا۔ تسحر وا فان فی السحور برکۃ کہ سحری کھائو اس میں برکت ہے۔
Top