Mazhar-ul-Quran - Al-Kahf : 25
اُولٰٓئِكَ لَهُمْ نَصِیْبٌ مِّمَّا كَسَبُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ سَرِیْعُ الْحِسَابِ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ لَهُمْ : ان کے لیے نَصِيْبٌ : حصہ مِّمَّا : اس سے جو كَسَبُوْا : انہوں نے کمایا وَاللّٰهُ : اور اللہ سَرِيْعُ : جلد الْحِسَابِ : حساب لینے والا
اور اصحاب کہف اپنے غار میں تین سو برس رہے اور نو سو برس اوپر
اس آیت میں فرمایا کہ اصحاب کہف غار میں سو کر پھر جو جاگے، یہ مدت شمسی سال کے حساب سے تو تین سو اور قمری کے حساب سے تین سو نو برس کی ہے اور ان کے دوبارہ سو جانے اور قصے کے قرآن میں نازل ہونے تک کی مدت اللہ خوب جانتا ہے۔ کیونکہ آسمان و زمین کے دیکھنے سننے کی سب غیب کی باتیں اسی کو اچھی طرح معلوم ہیں۔ سوا اس کے اور کسی کا اس میں کچھ دخل نہیں۔
Top