بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Haqqani - Al-Ankaboot : 1
الٓمّٓۚ
الٓمّٓ : الف۔ لام۔ میم
الم (ف)
1 ؎ الم یہ حروف مقطعات مخاطب کو تنبیہ کرنے کے لے لیے شروع کلام میں آتے ہیں جیسا کہ سنو۔ دیکھو تاکہ یہ معلوم ہو کہ اس کے بعد کوئی بڑی بات کہی جائے گی اس لیے بجز تین صورتوں کے اس کلمہ کے بعد کتاب یا تنزیل یا قرآن کا ذکر آیا ہے جو بڑی بھاری بات ہے مگر ان تین سورتوں میں بھی اور دوسری بھاری بات بیان ہوئی کھیعص۔ الم۔ غلبت الروم الم احسب الناس سو یہ بھی ایک بڑی بات تھی کہ لوگ زبان سے آمنا کہنا کافی سمجھتے تھے اور ان حروف میں اور بھی اشارات ہوتے ہیں جیسا کہ یہاں الف ہے اللہ کی طرف اشارہ ہے کہ اللہ ہی نے مجھے سب کو بنایا اور وہی باقی رہے گا علم مبدر آگیا ل سے رسول کہ اس نے دنیا کی رہنمائی کو رسول بھیجے۔ علم بالوسطہ آگیا م سے معاد یعنی دار آخرت اور وہاں کی خوبیاں اس میں علم معاد آگیا اور لطف یہ ہے کہ پہلی اللہ کا حرف اول یسار بیچ میں رسول کا حرف اخیر پر معاد کا حرف اول تاکہ معلوم رہے کہ رسولوں کا بھیجنا ہدایت کا ذریعہ ہے اور مقصد و مبدر معاد ہے اور رسول کا اخیر حرف لینا یہ ہی بتلاتا ہے کہ اب رسولوں کا بھیجنا آخر ہوا۔ 12 منہ
Top