Tafseer-Ibne-Abbas - Yunus : 101
قُلِ انْظُرُوْا مَا ذَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ مَا تُغْنِی الْاٰیٰتُ وَ النُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لَّا یُؤْمِنُوْنَ
قُلِ : آپ کہ دیں انْظُرُوْا : دیکھو مَاذَا : کیا ہے فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : زمین وَمَا تُغْنِي : اور نہیں فائدہ دیتیں الْاٰيٰتُ : نشانیاں وَالنُّذُرُ : اور ڈرانے والے عَنْ : سے قَوْمٍ : لوگ لَّا يُؤْمِنُوْنَ : وہ نہیں مانتے
(ان کفار سے) کہو کہ دیکھو تو آسمانوں اور زمین میں کیا کیا کچھ ہے۔ مگر جو لوگ ایمان نہیں رکھتے ان کے نشانیاں اور ڈراوے کچھ کام نہیں آتے۔
(101) اے محمد ﷺ آپ ان سے کہہ دیجیے کہ تم چاند، سورج، اور ستاروں کو دیکھو اور غور کرو کہ کیا کیا چیزیں زمین میں ہیں درخت، جانور، پہاڑ، دریا ان میں غور وفکر کرنے سے تمہارے لیے توحید پر دلیل عقلی قائم ہوگی اور علم ازلی میں جو لوگ ایمان لانے والے نہیں ان کو رسولوں کی دھمکیاں اور دلائل کچھ فائدہ نہیں دے سکتے۔
Top