Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Kahf : 30
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اِنَّا لَا نُضِیْعُ اَجْرَ مَنْ اَحْسَنَ عَمَلًاۚ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور نہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک اِنَّا : یقیناً ہم لَا نُضِيْعُ : ہم ضائع نہیں کریں گے اَجْرَ : اجر مَنْ : جو۔ جس اَحْسَنَ : اچھا کیا عَمَلًا : عمل
(اور) جو ایمان لائے اور کام بھی نیک کرتے رہے تو ہم نیک کام کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے
(30۔ 31) البتہ جو حضرات رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان لائے اور انہوں نے خداوندی کی بجاآوری کی تو جو خلوص کے ساتھ نیک اعمال کرے ہم ایسے لوگوں کے اجر وثواب کو ضائع نہ کریں گے ایسے حضرات کے لیے رحمن کی طرف سے محلات ہیں کہ ان محلات اور درختوں کے نیچے سے دودھ، شہد، پانی، اور شراب کی نہریں بہتی ہوں گی، ان لوگوں کو جنت میں سونے کے ہار پہنائے جائیں گے اور سبز رنگ کے کپڑے باریک اور موٹے ریشم کے پہنیں گے اور جنت میں مسہریوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے جنت کیا ہی اچھا صلہ ہے اور کیا ہی اچھا ٹھکانا ہے یعنی بہترین جگہ ان کے رفقاء یعنی انبیاء اور صالحین کی جگہ ہے۔
Top