Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Kahf : 51
مَاۤ اَشْهَدْتُّهُمْ خَلْقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ لَا خَلْقَ اَنْفُسِهِمْ١۪ وَ مَا كُنْتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّیْنَ عَضُدًا
مَآ : نہیں اَشْهَدْتُّهُمْ : حاضر کیا میں نے انہیں خَلْقَ : پیدا کرنا السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَلَا خَلْقَ : نہ پیدا کرنا اَنْفُسِهِمْ : ان کی جانیں (خود وہ) وَمَا كُنْتُ : اور میں نہیں مُتَّخِذَ : بنانے والا الْمُضِلِّيْنَ : گمراہ کرنے والے عَضُدًا : بازو
میں نے ان کو نہ تو آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے کے وقت بلایا تھا اور نہ خود ان کے پیدا کرنے کے وقت اور میں ایسا نہ تھا کہ گمراہ کرنے والوں کو مددگار بناتا
(51) حالانکہ ان فرشتوں اور شیطان کو میں نے نہ تو آسمان و زمین کے پیدا کرنے کے وقت بلایا، یا یہ کہ نہ تو میں نے زمین و آسمان کی پیدایش کے وقت ان سے مدد طلب کی اور نہ خود ان ہی کے پیدا کرنے کے موقع پر ان سے مدد چاہی اور میں ایسا عاجز نہیں کہ ان کافروں اور ان یہود و نصاری اور ان بتوں کے پجاریوں کو اپنا دست وبازو بناتا۔
Top