Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 199
ثُمَّ اَفِیْضُوْا مِنْ حَیْثُ اَفَاضَ النَّاسُ وَ اسْتَغْفِرُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
ثُمَّ : پھر اَفِيْضُوْا : تم لوٹو مِنْ حَيْثُ : سے۔ جہاں اَفَاضَ : لوٹیں النَّاسُ : لوگ وَاسْتَغْفِرُوا : اور مغفرت چاہو اللّٰهَ : اللہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا
پھر جہاں سے اور لوگ واپس ہوں وہیں سے تم بھی واپس ہو اور خدا سے بخشش مانگو بیشک خدا بخشنے والا اور رحمت کرنے والا ہے
(199) وہیں جاکر پھر لوٹو جہاں سے یمن والے لوٹ کر آتے ہیں اور اپنے گناہوں کے لیے بخشش طلب کرو جو شخص توبہ طلب کرے اور توبہ ہی پر اس کا انتقال ہو تو اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی بخشش فرمانے والے ہیں۔ یہ آیت کریمہ اہل حمس کے بارے میں اتری ہے جو اپنے حجوں میں حرم سے میدان عرفات کے علاوہ اور کسی جگہ نہیں جاتے تھے، اللہ تعالیٰ نے انہیں اس چیز سے روکا اور اس بات کا حکم دیا کہ میدان عرفات جاؤ اور اسی مقام سے لوٹ کر آؤ۔
Top