Tafseer-Ibne-Abbas - An-Noor : 39
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَعْمَالُهُمْ كَسَرَابٍۭ بِقِیْعَةٍ یَّحْسَبُهُ الظَّمْاٰنُ مَآءً١ؕ حَتّٰۤى اِذَا جَآءَهٗ لَمْ یَجِدْهُ شَیْئًا وَّ وَجَدَ اللّٰهَ عِنْدَهٗ فَوَفّٰىهُ حِسَابَهٗ١ؕ وَ اللّٰهُ سَرِیْعُ الْحِسَابِۙ
وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا : اور جن لوگوں نے کفر کیا اَعْمَالُهُمْ : ان کے عمل كَسَرَابٍ : سراب کی طرح بِقِيْعَةٍ : چٹیل میدان میں يَّحْسَبُهُ : گمان کرتا ہے الظَّمْاٰنُ : پیاسا مَآءً : پانی حَتّيٰٓ : یہانتک کہ اِذَا جَآءَهٗ : جب وہ وہاں آتا ہے لَمْ يَجِدْهُ : اس کو نہیں پاتا شَيْئًا : کچھ بھی وَّ وَجَدَ : اور اس نے پایا اللّٰهَ : اللہ عِنْدَهٗ : اپنے پاس فَوَفّٰىهُ : تو اس (اللہ) نے اسے پورا کردیا حِسَابَهٗ : اس کا حساب وَاللّٰهُ : اور اللہ سَرِيْعُ الْحِسَابِ : جلد حساب کرنے والا
جن لوگوں نے کفر کیا ان کے اعمال (کی مثال ایسی ہے) جیسے میدان میں ریت کہ پیاسا اسے پانی سمجھے یہاں تک کہ جب اسکے پاس آئے تو اسے کچھ نہ پائے اور خدا ہی کو اپنے پاس دیکھے تو وہ اس کا حساب پورا پورا چکا دے اور خدا جلد حساب کرنے والا ہے
(39) اور جن لوگوں نے رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم کے ساتھ کفر کیا تو ان کے اعمال کی آخرت میں یہ حالت ہوگی کہ جیسے ایک چٹیل میدان میں چمکتی ہوئی ریت کہ پیاسا آدمی اس کو دور سے پانی خیال کرتا ہے یہاں تک کہ جب دوڑتا ہوا اس کے پاس اپنے گناہوں کی سزا پائے گا یا یہ کہ اللہ تعالیٰ کو اپنے عذاب کے لیے مستعد پائے گا تو اللہ تعالیٰ نے اس کو پوری پوری سزا دے دی اور اللہ تعالیٰ سخت عذاب دینے والا ہے یا یہ کہ جس کی میعاد آجاتی ہے تو پل بھر میں اس کے حساب کا فیصلہ کردیتا ہے۔
Top