Tafseer-Ibne-Abbas - An-Noor : 48
وَ اِذَا دُعُوْۤا اِلَى اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ لِیَحْكُمَ بَیْنَهُمْ اِذَا فَرِیْقٌ مِّنْهُمْ مُّعْرِضُوْنَ
وَاِذَا : اور جب دُعُوْٓا : جب وہ بلائے جاتے ہیں اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول لِيَحْكُمَ : تاکہ وہ فیصلہ کردیں بَيْنَهُمْ : تاکہ وہ فیصلہ کردیں اِذَا : ناگہاں فَرِيْقٌ : ایک فریق مِّنْهُمْ : ان میں سے مُّعْرِضُوْنَ : منہ پھیر لیتا ہے
اور جب ان کو خدا اور اس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تاکہ (رسول خدا) ان کا قضیہ چکا دیں تو ان میں سے ایک فرقہ منہ پھیر لیتا ہے
(48) اور جب یہ لوگ اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی طرف اس غرض سے بلائے جاتے ہیں کہ رسول کتاب خداوندی اور حکم خداوندی کے مطابق ان کے درمیان فیصلہ کردیں تو ان میں سے ایک گروہ کتاب اللہ اور رسول اللہ ﷺ کے فیصلہ سے پہلوتہی کرتا ہے۔ شان نزول : (آیت) ”۔ واذا دعوا الی اللہ ورسولہ“۔ (الخ) ابن ابی حاتم ؒ نے حضرت حسن بصری ؒ سے مرسلا روایت کیا ہے کہ جب کسی انسان کا دوسرے شخص سے جھگڑا ہوتا تھا اور وہ رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں بلایا جاتا تھا اور اگر وہ حق پر ہوتا تھا اور کلی طور پر اسے اس بات کا یقین ہوتا تھا کہ فیصلہ اس کے حق میں ہوگا (تو چلاآتا تھا) اور جس وقت یہ سمجھتا تھا کہ اس نے کسی پر ظلم کیا ہے پھر اس کو رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں بلایا جاتا تھا تو روگردانی کرتا تھا کہ فلاں کے پاس چلو اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔
Top