Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nisaa : 170
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمُ الرَّسُوْلُ بِالْحَقِّ مِنْ رَّبِّكُمْ فَاٰمِنُوْا خَیْرًا لَّكُمْ١ؕ وَ اِنْ تَكْفُرُوْا فَاِنَّ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّاسُ : لوگ قَدْ جَآءَكُمُ : تمہارے پاس آیا الرَّسُوْلُ : رسول بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ مِنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَاٰمِنُوْا : سو ایمان لاؤ خَيْرًا : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے وَاِنْ : اور اگر تَكْفُرُوْا : تم نہ مانو گے فَاِنَّ : تو بیشک لِلّٰهِ : اللہ کے لیے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلِيْمًا : جاننے والا حَكِيْمًا : حکمت والا
لوگو ! خدا کے پیغمبر تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے حق بات لے کر آئے ہیں تو (ان پر) ایمان لاؤ۔ (یہی) تمہارے حق میں بہتر ہے اور اگر کفر کرو گے تو (جان رکھو کہ) جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے۔ اور خدا سب کچھ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے۔
(170) خصوصا مکہ والو ! رسول اکرم ﷺ تمہارے لئے توحید اور قرآن پاک لے کر آئے ہیں، تمہاری پچھلی حالت جاہلیت کی گمراہی کے مقابلے میں سے آپ کی اور قرآن کی ہدایت کی تصدیق کرنا تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر تم حضور اکرم ﷺ اور قرآن کریم کا انکار کر بھی دو تو یاد رکھو ! یہ سب رسول اللہ ﷺ اور اہل ایمان اللہ تعالیٰ کے حکم کے غلام ہیں، وہ رب کریم ایماندار اور غیر ایماندار سے بخوبی واقف ہیں اور اس بات کا حکم دینے میں کہ اس کے علاوہ کسی اور کی عباد نہ کی جائے وہ از حد حکیم ہیں۔
Top