Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nisaa : 26
یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُبَیِّنَ لَكُمْ وَ یَهْدِیَكُمْ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ یَتُوْبَ عَلَیْكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُبَيِّنَ : تاکہ بیان کردے لَكُمْ : تمہارے لیے وَيَهْدِيَكُمْ : اور تمہیں ہدایت دے سُنَنَ : طریقے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے وَيَتُوْبَ : اور توجہ کرے عَلَيْكُمْ : تم پر وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
خدا چاہتا ہے کہ (اپنی آیتیں) تم سے کھول کھول کر بیان فرمائے اور تم کو (اگلے لوگوں کے طریقے بتائے) اور تم پر مہربانی کرے اور خدا جاننے والا (اور) حکمت والا ہے
(26۔ 27) یعنی جو چیزیں تمہارے لیے حلال کردی ہیں اور یہ کہ باندیوں سے نکاح نہ کرنا تمہارے لیے بہتر ہے، اور اس کے ساتھ زمانہ جاہلیت میں جو چیزیں مروج ہوگئیں تھیں ان کو معاف فرمانے والا ہے اور تمہاری بےقراری سے وہ بخوبی واقف ہے، اس لیے اس نے خاص شرائط کے تحت تمہیں ضرورت کے وقت باندیوں سے شادی کرنے کی اجازت دے دی۔ اور جس وقت اس نے تم پر زنا کو اور باپ شریک بہنوں سے شادی کرنے کو حرام کیا وہ پچھلی غلطیوں کو معاف فرمانے والا ہے۔ اور یہود جو کہ باپ شریک بہنوں اور زنا کو اپنی کتاب میں حلال بنا کر اس گناہ کا ارتکاب کرتے ہیں تو تم خدانخواستہ ان کی اتباع میں مبتلا ہوگے تو بہت بڑی غلطی میں پڑجاؤ گے۔
Top