Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nisaa : 29
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْكُمْ١۫ وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَنْفُسَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِیْمًا
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) لَا تَاْكُلُوْٓا : نہ کھاؤ اَمْوَالَكُمْ : اپنے مال بَيْنَكُمْ : آپس میں بِالْبَاطِلِ : ناحق اِلَّآ : مگر اَنْ تَكُوْنَ : یہ کہ ہو تِجَارَةً : کوئی تجارت عَنْ تَرَاضٍ : آپس کی خوشی سے مِّنْكُمْ : تم سے َلَا تَقْتُلُوْٓا : اور نہ قتل کرو اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفس (ایکدوسرے) اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے بِكُمْ : تم پر رَحِيْمًا : بہت مہربان
مومنو ! ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ ہاں اگر آپس کی رضامندی سے تجارت کا لین دین ہو (اور اس سے مالی فائدہ ہوجائے تو وہ جائز ہے) اور اپنے آپ کو ہلاک نہ کرو۔ کچھ شک نہیں کہ خدا تم پر مہربان ہے
(29۔ 30) یعنی ظلم وغضب جھوٹی گواہی قسمیں کھا کر ایسا مت کرو۔ البتہ باہم رضا مندی کے ساتھ کوئی تجارتی معاملہ ہو اس میں بائع یا مشتری کوئی اعانت دے تو یہ اور بات ہے۔ اور ایک دوسرے کو ناحق مت قتل کرو اللہ تعالیٰ بڑا مہربان ہے کہ اس نے اس کام کو حرام کردیا اور جو شخص کسی کو ظلما قتل کرے یا اس کے مال کو حلال سمجھے تو ہم اسے آخرت میں جہنم میں داخل کریں گے اور یہ عذاب میں مبتلا کرنا اور جہنم میں داخل کرنا ہمارے لیے بہت آسان ہے۔
Top