Siraj-ul-Bayan - An-Noor : 46
وَ الَّذِیْنَ یُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَ یَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا١ۖۚ وَّصِیَّةً لِّاَزْوَاجِهِمْ مَّتَاعًا اِلَى الْحَوْلِ غَیْرَ اِخْرَاجٍ١ۚ فَاِنْ خَرَجْنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ فِیْ مَا فَعَلْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَّعْرُوْفٍ١ؕ وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُتَوَفَّوْنَ : وفات پاجائیں مِنْكُمْ : تم میں سے وَيَذَرُوْنَ : اور چھوڑ جائیں اَزْوَاجًا : بیویاں وَّصِيَّةً : وصیت لِّاَزْوَاجِهِمْ : اپنی بیویوں کے لیے مَّتَاعًا : نان نفقہ اِلَى : تک الْحَوْلِ : ایک سال غَيْرَ : بغیر اِخْرَاجٍ : نکالے فَاِنْ : پھر اگر خَرَجْنَ : وہ نکل جائیں فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر فِيْ : میں مَا فَعَلْنَ : جو وہ کریں فِيْٓ : میں اَنْفُسِهِنَّ : اپنے تئیں مِنْ : سے مَّعْرُوْفٍ : دستور وَاللّٰهُ : اور اللہ عَزِيْزٌ : غالب حَكِيْمٌ : حکمت والا
ہم نے کھلی نشانیاں نازل کیں ، اور اللہ جسے چاہے سیدھی راہ پر چلائے ۔ (ف 1) ۔
1) مقصد یہ ہے کہ قرآن میں رشد وہدایت کی واضح اور نمایاں نشانیاں موجود ہیں ، اس میں تمام انواع وقدرت و حکمت کی تشریح ہے اور اخلاق ومعاشرت کی توضیح ، اس میں فطرت کی باریکیوں سے عقائد کی مشکلات تک سب کو واضح کیا ہے ، غرض بحیثیت مجموعی یہ ایک ایسی کتاب ہے جس سے ہر قسم کے ذہن کا انسان ہر طرح کا استفادہ کرسکتا ہے مگر استفادہ کی توفیق اللہ کے ہاتھ میں ہے جو لوگ دلوں میں بعض وعناد کے بیج بوتے ہیں ، اس کی برکات سے تمتع نہیں ہوسکتے کیونکہ ان لوگوں سے توفیق اور استعداد چھن جاتی ہے ۔
Top