Jawahir-ul-Quran - Al-Kahf : 33
كِلْتَا الْجَنَّتَیْنِ اٰتَتْ اُكُلَهَا وَ لَمْ تَظْلِمْ مِّنْهُ شَیْئًا١ۙ وَّ فَجَّرْنَا خِلٰلَهُمَا نَهَرًاۙ
كِلْتَا الْجَنَّتَيْنِ : دونوں باغ اٰتَتْ : لائے اُكُلَهَا : اپنے پھل وَلَمْ تَظْلِمْ : اور کم نہ کرتے تھے مِّنْهُ : اس سے شَيْئًا : کچھ وَّفَجَّرْنَا : اور ہم نے جاری کردی خِلٰلَهُمَا : دونوں کے درمیان نَهَرًا : ایک نہر
دونوں باغ لاتے ہیں اپنا میوہ اور نہیں گھٹاتے اس میں سے کچھ42 اور بہادی ہم نے ان دونوں کے بیچ نہر
42:۔ یہاں طلم کے معنی کم کرنے کے ہیں، ولم تظلم منہ شیئا ای لم تنقص (مفردات ص 318) ان باغوں کا معاملہ دوسرے باغوں سے بالکل جدا گانہ تھا عام طور پر پھلدار درخت ایک سال زیادہ پھل دیتے ہیں اور ایک سال کم، مگر قطروس کے باغوں کے درخت اور پودے ہر سال بکثرت پھل اور میوے پیدا کرتے تھے (روح ج 15 ص 274) ۔
Top