Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 263
قَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ وَّ مَغْفِرَةٌ خَیْرٌ مِّنْ صَدَقَةٍ یَّتْبَعُهَاۤ اَذًى١ؕ وَ اللّٰهُ غَنِیٌّ حَلِیْمٌ
قَوْلٌ : بات مَّعْرُوْفٌ : اچھی وَّمَغْفِرَةٌ : اور در گزر خَيْرٌ : بہتر مِّنْ : سے صَدَقَةٍ : خیرات يَّتْبَعُهَآ : اس کے بعد ہو اَذًى : ایذا دینا (ستانا) وَاللّٰهُ : اور اللہ غَنِىٌّ : بےنیاز حَلِيْمٌ : برد بار
جواب دینا نرم اور درگزر کرنا بہتر ہے اس خیرات سے جس کے پیچھے ہو ستانا521 اور اللہ بےپرواہ نہایت تحمل والا
521 قول معروف سے مراد ہے سائل کو نرمی سے ٹال دینا اور مغفرۃ سے مراد یہ ہے کہ اگر سائل درشتی سے پیش آئے تو اس سے درگذر کیا جائے اور ناشائستہ الفاظ استعمال نہ کیے جائیں۔ ای کلام جمیل یرد بہ السائل مثلا یرحمک اللہ ویرزقکم اللہ انشاء اللہ تعالیٰ اعطیک بعد ھذا ومغفۃ ای ستر لما وقع من السائل من الالحاف فی المسئلۃ وغیرہ مما یثقل علی المسئول وصفح عنہ (روح ص 34 ج 3) وَاللّٰهُ غَنِىٌّ حَلِيْمٌ۔ یعنی اللہ تعالیٰ کو تمہارے صدقات کی ضرورت نہیں ہے۔ اس سے تمہاری ہی اصلاح مقصود ہے اور وہ برد با رہے۔ گناہوں پر فوراً گرفت نہیں کرتا۔
Top