Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 16
وَ اِبْرٰهِیْمَ اِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ اتَّقُوْهُ١ؕ ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَاِبْرٰهِيْمَ : اور ابراہیم اِذْ قَالَ : جب اس نے کہا لِقَوْمِهِ : اپنی قوم کو اعْبُدُوا : اتم عبادت کرو اللّٰهَ : اللہ وَاتَّقُوْهُ : اور اس سے ڈرو ذٰلِكُمْ : یہ خَيْرٌ لَّكُمْ : بہتر تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے ہو
اور ابراہیم کو جب کہا اس نے اپنی قوم14 کو بندگی کرو اللہ کی اور ڈرتے رہو اس سے یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم سمجھ رکھتے ہو
14:۔ یہ دوسرا قصہ ہے اور پہلے دعوے سے متعلق ہے۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنی قوم کے سامنے دعوت توحید پیش کی لیکن اس کی وجہ سے وقت کے بادشاہ نمرود، اپنی قوم اور خود اپنے باپ کے مسلسل مصائب و مشکلات کا نشانہ بنے۔ من دون اللہ اوثانا، اوثانا، تعبدون کا مفعول اور ذو الحال موخر ہے اور من دون اللہ حال مقدم ہے۔ اے میری قوم ! صرف اللہ کی عبادت کرو اور حاجات میں غائبانہ صرف اسی کو پکارو اور شرک کرنے میں اللہ سے ڈرو۔ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ ٹھاکر ہی تو ہیں وہ کب الوہیت کے سزاوار ہیں تم انہیں کارساز سمجھ کر ایک صریح غلط اور جھوٹا نظریہ پیش کرتے ہو۔ ای تکذبون کذبا حیث تسمونہا الہۃ و تدعون انہا شفعاء کم عند اللہ سبحانہ (روح ج 20 ص 144) ۔
Top