Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 44
خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
خَلَقَ اللّٰهُ : پیدا کیا اللہ نے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
اللہ نے بنائے آسمان اور زمین35 جیسے چاہئیں اس میں نشانی ہے یقین لانے والوں کے لیے
35:۔ یہ مرکزی دعوی توحید پر پہلی عقلی دلیل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان اور ساری کائنات کو پیدا ہی اظہار حق کے لیے فرمایا ہے کائنات کا ذرہ ذرہ اس کی قدرت کاملہ اور اس کی وحدانیت پر دلالت کرتا ہے (بالحق) ای للحق و اظہار الحق (معالم و خازن ص 161 ج 5) ۔ انہا مع اشتمالہا علی جمیع ما یتعلق بہ معاشہم شواھد دالۃ علی شئونہ تعالیٰ المتعلقۃ بذاتہ و صفاتہ (ابو السعود ج 6 ص 696) ۔ ایمان والوں کے لیے اس میں بہت بڑی دلیل ہے۔ مومنوں کی تخصیص اس لیے کی گئی کہ اس سے استفادہ صرف وہی کرتے ہیں ویسے تو ہر غور و فکر کرنے والے کا ذہن اس سے اللہ کی وحدانیت اور اس کی عظیم قدرت تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔
Top