Jawahir-ul-Quran - Yaseen : 41
وَ اٰیَةٌ لَّهُمْ اَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَهُمْ فِی الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِۙ
وَاٰيَةٌ : اور ایک نشانی لَّهُمْ : ان کے لیے اَنَّا : کہ ہم حَمَلْنَا : ہم نے سوار کیا ذُرِّيَّتَهُمْ : ان کی اولاد فِي الْفُلْكِ : کشتی میں الْمَشْحُوْنِ : بھری ہوئی
اور ایک نشانی ہے ان کے واسطے28 کہ ہم نے اٹھا لیا ان کی نسل کو اس بھری ہوئی کشتی میں
28:۔ وایۃ لہم انا الخ :۔ یہ چوتھی عقلی دلیل ہے۔ یہ بھی اللہ کی وحدانیت اور قدرت کاملہ کی دلیل ہے کہ ہم ان کو آدمیوں سے بھرپور کشتیوں میں سوار کر کے دریاؤں اور سمندروں سے صحیح سلامت پار اتارتے ہیں اور کشتیوں کے مانند اور بھی کئی چیزیں ہم نے ان کی سواری کیلئے پیدا کی ہیں اگر ہم چاہیں تو ان کو غرق کردیں اس وقت ان کے مزعومہ کارساز ان کی فریاد رسی نہ کرسکیں اور نہ انہیں غرق ہونے سے بچا سکیں مگر یہ کہ ہم خود ہی اپنی مہربانی سے ان کو بچا لیں اور ایک معین وقت (وقت موت) تک انہیں دنیوی نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کی مہلت دیدیں۔ من مثلہ ما یرکبون سے مراد اونٹ ہیں جو خشکی میں سواری کے لیے پیدا کیے۔ روی عن ابن عباس ان معنی من مثلہ للابل خلقہا لہم للرکوب فی البر مثل السفن المرکوبۃ فی البحر (قرطبی ج 15 ص 35) ۔ حضرت شیخ (رح) فرماتے ہیں سیاق آیت کی روشنی میں ممکن ہے کہ من مثلہ سے ٹلے (تلے) مراد ہوں۔ یعنی سرکنڈوں کے گٹھے جنہیں رسیوں سے مضبوط باندھ لیا جاتا ہے اور ان کے ذریعے سے تیر کر دریا کو عبور کرلیا جاتا ہے۔
Top