Jawahir-ul-Quran - Yaseen : 55
اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فٰكِهُوْنَۚ
اِنَّ : بیشک اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ : اہل جنت الْيَوْمَ : آج فِيْ شُغُلٍ : ایک شغل میں فٰكِهُوْنَ : باتیں (خوش طبعی کرتے)
تحقیق بہشت کے لوگ35 آج ایک مشغلہ میں ہیں باتیں کرتے
35:۔ ان اصحاب الخ :۔ یہ بشارت اخروی ہے۔ اہل جنت، جنت کی پرسکون فضا میں عیش و طرب کی مصروفیتوں میں خوش وخرم ہوں گے۔ وہ اپنی بیویوں کے ساتھ ٹھنڈی چھاؤں میں عالیشان تختوں پر تکیہ لگائے آرام کریں گے۔ اور جنت میں انہیں نہ صرف ہر میوہ ملے گا بلکہ ہر وہ چیز جس کی وہ تمنا کریں گے اور جو چیز وہ طلب کریں گے، انہیں ملے گی۔ سلم قولا من رب رحیم۔ سلام خبر مقدم محذوف کا مبتدا ہے ای لہم اور قولا فعل مقدر کا مفعول مطلق ہے اور یہ جملہ سلام کی صفت ہے۔ اہل جنت کا یہ سب سے بڑا اعزاز ہوگا کہ باری تعالیٰ خود انہیں سلام فرمائیگا ای سلام یقال لہم قولا من جہۃ رب رحیم ای بسلام علہم من جہتہ تعالیٰ بلا واسطۃ تعظیما لہم (روح ج 23 ص 38) ۔
Top