Jawahir-ul-Quran - Yaseen : 59
وَ امْتَازُوا الْیَوْمَ اَیُّهَا الْمُجْرِمُوْنَ
وَامْتَازُوا : اور الگ ہوجاؤ تم الْيَوْمَ : آج اَيُّهَا : اے الْمُجْرِمُوْنَ : مجرمو (جمع)
اور تم الگ ہوجاؤ آج36 اے گناہ گارو
36:۔ وامتازو الخ :۔ یہ اہل جنت کے مقابلے میں اہل جہنم کا ذکر ہے اور تخویف اخروی ہے۔ میدان حشر میں کفار و مشرکین کو علی رؤوس الخلائق حکم ہوگا اے مجرمو ! نیک لوگوں سے الگ ہوجاؤ اور ایک طرف اپنی صفیں بنا لو۔ الم اعہد الخ، کفار و مشرکین کی حسرت و ندامت میں اضافہ کرنے کے لیے ان سے کہا جائے گا۔ اے اولادِ آدم ! کیا میں نے اپنے پیغمبروں کی وساطت سے تمہیں یہ پیغام نہیں دیا تھا کہ شیطان کی پیروی نہ کرنا اور اس کے فریب میں آ کر میرے ساتھ شرک نہ کرنا۔ کیونکہ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے اور صرف میری ہی عبادت کرنا اور میری عبادت اور پکار میں کسی کو شریک نہ کرنا اور کسی کو میرے یہاں شفیع غالب نہ سمجھنا۔ اعبدونی وحدونی واطیعونی (مدارک ج 4 ص 9) ۔ ھذا صراط مستقیم، یعنی شیطان کے اغوا میں آ کر غیر اللہ کی عبادت نہ کرنا اور صرف اللہ کی عبادت کرنا یہی صراط مستقیم (سیدھی راہ) ہے جس پر تمام انبیاء (علیہم السلام) کو گامزن رہنے کا حکم دیا گیا۔ ای عبادتہ تعالیی اذا لم تنفرو عن عبادۃ غیرہ سبحانہ لا تسمی صراطا مستقیما (روح جلد 23 ص 40) ۔
Top