Jawahir-ul-Quran - An-Nisaa : 174
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمْ بُرْهَانٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكُمْ نُوْرًا مُّبِیْنًا
يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ : اے لوگو ! قَدْ جَآءَكُمْ : تمہارے پاس آچکی بُرْهَانٌ : روشن دلیل مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب وَاَنْزَلْنَآ : اور ہم نے نازل کیا اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف نُوْرًا : روشنی مُّبِيْنًا : واضح
اے لوگوں تمہارے پاس پہنچ چکی تمہارے رب کی طرف سے سند114 اور اتاری ہم نے تم پر روشنی واضح
114 یہاں سے آنحضرت ﷺ اور قرآن پر ایمان لانے کی ترغیب ہے۔ اور پھر فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللہِ وَ اعْتَصمُوْا سے ایمان لانے والوں کے لیے اخروی بشارت ہے۔ برھانٌ سے آنحضرت ﷺ اور نور سے قرآن مجید مراد ہے ای رسولہ یبھر المنکر بالاعجاز (وَاَنْزَلْنَا اِلَیْکُمْ نُوْراً مُّبِیْناً ) قراٰنا یستضاء بہ فی ظلمات الحیرۃ (مدارک ج 1 ص 207) یعنی برہان سے آنحضرت ﷺ مراد ہیں جو بذریعہ معجزات منکرین پر غالب آئے اور نور مبین سے مراد قرآن ہے جس کے ذریعے شکوک و شبہات اور حیرت کے اندھیروں میں روشنی حاصل کی جاتی ہے اسی طرح امام ثوری اور حسن سے منقول ہے (بُرْھَانٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ ) یعنی محمد ﷺ والنور المنزل ھو القراٰن (قرطبی ج 6 ص 27) علی ہذا۔ حضرت ابن عباس، مجاہد، قتادہ، سدی سے بھی یہی منقول ہے (روح ج 6 ص 42)
Top