Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - An-Nisaa : 44
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ اُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْكِتٰبِ یَشْتَرُوْنَ الضَّلٰلَةَ وَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِیْلَؕ
اَلَمْ تَرَ
: کیا تم نے نہیں دیکھا
اِلَى
: طرف
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
اُوْتُوْا
: دیا گیا
نَصِيْبًا
: ایک حصہ
مِّنَ
: سے
الْكِتٰبِ
: کتاب
يَشْتَرُوْنَ
: مول لیتے ہیں
الضَّلٰلَةَ
: گمراہی
وَيُرِيْدُوْنَ
: اور وہ چاہتے ہیں
اَنْ
: کہ
تَضِلُّوا
: بھٹک جاؤ
السَّبِيْلَ
: راستہ
بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو کتاب سے حصہ دیا گیا تھا کہ وہ گمراہی کو خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستے سے بھٹک جاؤ
ذکر بعض قبائح یہود۔ قال تعالی۔ الم ترالی الذین۔۔۔۔ الی۔۔۔۔ الاقلیلا۔ آیت۔ ربط) یہاں تک مواقع تقوی اور حدود اللہ سے ان تعدیوں کا بیان تھا جن کا تعلق مسلمانوں سے تھا اب آئندہ آیات میں اہل کتاب کی تعدی کو بیان فرماتے ہیں اور مسلمانوں کو متنبہ کرنے کے لیے یہود کی بعض قبائح اور ان کے مکروفریب اور ان کی پرانی اور جبلی شرارتوں کا ذکر کرتے ہیں کہ یہود ہمیشہ اس کوشش میں رہتے ہیں کہ مسلمانوں کو دین سے پھیر دیں اور توریت میں تحریف کرتے ہیں اور دین اسلام پر طرح طرح کے طعن اور اعتراضات کرتے ہیں تاکہ لوگ شک میں پڑجائیں اور جب نبی ﷺ کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں تو نہایت گستاخانہ اور تمسخر آمیز ہوتی ہے مال و دولت کے نشہ نے اور تکبر اور غرور نے ان کو اندھا بنا رکھا ہے یہود کے ان شنائع اور قبائح کے بیان کر سے مقصود یہ ہے کہ مسلمان ان کے مکروفریب پر مطلع ہوجائیں تاکہ ان سے علیحدہ رہیں چناچہ فرماتے ہیں اور اے نبی کیا آپ نے ان لوگوں کو دیکھا نہیں جن کو کتاب یعنی توریت کے علم سے بہرور کیا گیا ہے اور اس کے علم سے ان کو ایک حصہ دیا گیا ہے یعنی کیا آپ کو ان کی گمراہی اور شرارت کا حال معلوم نہیں کہ وہ کیسے سخت گمراہ اور شریر ہیں کہ وہ لوگ ہدایت کو دے کر گمراہی خرید کر لاتے ہیں یعنی یہود نبی ﷺ کی تکذیب کرکے ہدایت کے بدلے میں گمراہی خریدتے ہیں اور خود تو گمراہی کے خریدار بنے ہی اور مزید برآں چاہتے یہ ہیں کہ تم بھی سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ لہذا تم ان سے احتیاط رکھنا کیونکہ یہ تمہارے دشمن ہیں اور شاہد تم کو ان کی دشمنی کا علم نہ ہو مگر اللہ تعالیٰ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے یعنی تمہیں ان کی عداوت کا حال معلوم نہیں مگر اللہ تعالیٰ کو خوب معلوم ہے کہ ان کے سینے تمہاری عداوت سے لبریز ہیں اللہ نے تم کو بتلا دیا کہ تم انکواپنا دشمن سمجھو اور ان سے بچتے رہو اور ان کی باتوں میں نہ آؤ اور ان کی دشمنی کا حال سن کر پریشان بھی نہ ہونا کیونکہ اللہ تعالیٰ تمہارا کافی حمایتی اور اللہ تعالیٰ کافی مددگار ہے تمہارا یعنی ان کی عداوت تم کو نقصان نہیں پہنچا سکتی کیونکہ اللہ تعالیٰ تمہارا حامی ہے اس کی حمایت کے مقابلہ میں سارے عالم کی عداوت ہیچ ہے اور اللہ تمہارا مددگار ہے اس کی نصرت اور حمایت پر بھروسہ رکھو اور ان سے بالکل نہ ڈرو اس کے بعد یہود کی چند عادتیں ذکر فرماتے ہیں تاکہ تم کو یہ بات معلوم ہوجائے کہ وہ کونسی باتیں جن سے وہ گمراہی کو خریدتے ہیں اور خود بھی گمراہ ہوتے ہیں اور اوروں کو بھی گمراہ کرنا چاہتے ہیں چناچہ فرماتے ہیں کہ یہودیوں میں سے کچھ الوگ ایسے ہیں جو کتاب الہی یعنی توریت کے کلمات اور الفاظ کو ان کے موقع اور محل سے لفظا یا معنی پھیر دیتے ہیں اور ہٹا دیتے ہیں یعنی توریت میں جو محمد رسول اللہ ﷺ کے اوصاف مذکور ہیں کبھی تو ان الفاظ ہی کو بدل ڈالتے اور اصل الفاظ کو نکال کر ان کی جگہ دوسرے الفاظ رکھ دیتے ہیں مثلا توریت میں نبی ﷺ کے حلیہ کے بیان میں لفظ ربعہ لکھا ہوا تھا جس کے معنی میانہ قد کے ہیں انہوں نے اس لفظ کو نکال کر اس کی جگہ آدم طویل رکھ دیا اور اسی طرح لفظ رجم کی جگہ لفظ حدود رکھ دیا یہ تو لفظی تحریف ہوئی اور کبھی ایسا کرتے کہ توریت کی آیتوں کے معنی غلط کرتے اور تاویلات باطلہ سے سامعین کو شبہ ڈالتے غرض یہ کہ یہ لوگ لفظی اور معنوی ہر قسم کی تحریف کرتے کبھی الفاظ کی تفسیر غلط کرتے اور کبھی الفاظ ہی کو بدل ڈالتے اگر سمجھتے کہ لفظوں کے بدلنے کی ضرورت نہیں ہمارا کام تاویل باطل ہی سے چل جائے گا تو لفظوں کو نہ بدلتے فقط غلط معنی بیان کرنے پر اکتفا کرتے جیسا کہ اہل بدعت کا طریقہ ہے کہ قرآن اور حدیث میں لفظی تحریف پر تو قادر نہیں اپنی من مانی تاویلیں کرتے ہیں اور اگر جانتے کہ آیت میں ایسے صریح الفاظ ہیں کہ اس میں ہماری تاویل نہیں چل سکتی اور مسلمانوں کو اس سے ہمارے خلاف سند اور حجت ملے گی تو اس کے لفظوں ہی کو بدل ڈالتے جیسا کہ فویل اللذین یکتبون۔۔۔ الی۔۔۔ عنداللہ۔ آیت۔ کی تفسیر میں مفصل گزرا قرآن مجید کی یہ آیت یہود کی تحریف لفظی کا صریح اور واضح ثبوت ہے جس میں تاویل کی کوئی گنجائش نہیں اور اگر دیکھتے کہ اس وقت نہ تحریف لفظی کا موقع ہے اور نہ تحریف معنوی کا تو اس کو چھپالیتے جیسا کہ ولا تلبسو الحق بالباطل وتکموالحق وانتم تعلمون۔ آیت۔ کی تفسیر میں گزرا۔ (ف) ۔ یحرفون الکلم عن مواضعہ۔ میں کلمات اور الفاظ کو اپنے ٹھکانوں سے ہٹانے اور پھیرنے کا مطلب یہ ہے کہ جب انہوں نے ایک کلمہ کو اس کی جگہ سے نکال ڈالا تو گویا تو انہوں نے اس کلمہ کو اپنے اصلی ٹھکانہ سے ہٹا کر بےٹھکانہ کردیا اور اسی طرح جب انہوں نے اس کلمہ کی غلط تفسیر اور غلط تاویل کو تو گویا کہ انہوں نے اس کلمہ کو اس کے اصلی ٹھکانہ سے جو باعتبار معنی کے اس کے لی متعین تھا ہٹا دیا تحریف کی اصل حقیقت ہی یہ ہے کہ حروف کو اپنی جگہ سے منحرف کردیا جائے تحریف کا اصل تعلق حروف سے ہے اور معنی سے بواسطہ حروف کے ہے۔ ایک اطلاع) ۔ توریت اور انجیل میں لفظی تحریف اور بیشمار تغیرات اور اختلافات کی تحقیق اگر درکار ہوتواظہارالحق اور ازالۃ الاوہام اور ازالۃ الشکوک ہر سہ مصنفہ حضرت مولانا رحمتہ اللہ کیرانوی قدس سرہ کی مراجعت کریں یہود اور نصاری کے جن اور انس بھی اگر جمع ہوجائیں تو انشاء اللہ ثم انشاء اللہ ہرگز ہرگز اس کے جواب پر قادر نہ ہوں گے۔ جن لوگوں کا یہ خیال ہے کہ توریت اور انجیل میں لفظی تحریف نہیں ہوئی صرف معنی تحریف ہوئی ہے یہ خیال خام ہے جو بالکل غلط ہے اور جو آیات اور احادیث صریح تحریف لفظی پر شاہد ہیں یہ قول ان میں تحریف کے مرادف اور اب تو تحریف اس درجہ بدیہی ہے کہ علماء یہود ونصاری خود تحریف لفظی کے معترف ہے اور مقر ہیں توریت اور انجیل میں تحریف لفظی کے منکر مدعی سست اور گواہ چست کے مصداق ہیں جس شخص کا یہ گمان ہے کہ توریت وانجیل میں لفظی تحریف نہیں ہوئی تو وہ یہ بتلائے کہ توریت اور انجیل کے نسخوں میں جو ہزارہا اختلاف موجود ہیں وہ کہاں سے آئے اور قرآن کریم میں جو صراحۃ یہ آیا ہے کہ نبی امی کا ذکر توریت وانجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں اور حسب ارشاد باری تعالی، ذالک مثلھم فی التورات ومثلھم فی الانجیل۔ صحابہ کرام کا ذکر بھی توریت اور انجیل میں موجود ہے پس توریت اورا نجیل میں تحریف لفظی کے منکر اگر ان آیات قرآنیہ پر ایمان رکھتے ہیں تو بتلائیں اور دکھلائیں کہ توریت وانجیل میں کس جگہ نبی امی اور آپ کے صحابہ کا ذکر ہے اور پھر تا اویل کریں کیونکہ تاویل تو موجود میں چلتی ہے نہ کہ معدوم میں الحمدللہ ثم الحمدللہ ہم اہل اسلام ببانگ دہل کہتے ہیں کہ قرآن کریم کی شان تو بہت ہی بلند ہے موطا اور بخاری اور مسلم اور ابوداؤد ترمذی وغیرہ کے نسخوں کو ملالیجئے بحمدہ تعالیٰ مشرق اور مغرب اور شمال وجنوب کے نسخوں میں بھی تفاوت نہ ملے گا اور یہود کی ایک عادت بد یہ ہے کہ جب نبی ﷺ کی محفل میں حاضر ہوتے ہیں اور آپ انکو کوئی حکم سناتے ہیں تو یہود جواب میں یہ کہتے سمعنا وعصینا ہم نے آپ کے حکم کو سن لیا اور دل میں یا آہستہ سے یہ کہتے کہ ہم نے نہیں مانا یعنی ہم نے فقط کان سے سن لیا مگر دل سے نہیں مانا مطلب یہ ہے کہ یہ بات ہم کو منظور نہیں اور بعض کہتے ہیں کہ یہ دونوں لفظ ظاہر میں کہتے تھے اور مقصود ان کا نبی کے ساتھ تمسخر تھا لیکن یہ قول ضعیف ہے اس لیے کہ اس میں ان کے نفاق کے کھل جانے کا غالب احتمال ہے اور اثناء گفتگو میں ایک لفظیہ کہتے ہیں اسمع غیر مسمع سن تو، نہ سنایاجائیو اس لفظ کے دو معنی ہوسکتے ہیں اگر یہ معنی لیے جائیں کہ آپ ہماری بات سنیے اور خدا آپ کو کوئی بات بری اور خلاف مزاج نہ سنائے تو اس معنی کو یہ کلمہ دعا اور تعظیم کا ہے اور اگر اس کے یہ معنی ہوں کہ تمہاری کوئی بات نہ سنی جائے یا یہ معنی ہوں کہ کوئی ایسی بات نہ سنو کہ جو تمہاری مرضی اور خوشی کے مطابق ہو تو اس معنی کو یہ کلمہ بددعا اور تحقیر کا ہے غرضیہ کہ شرارت سے پیچدار اور ذو معانی لفظ بولتے تھے کہ سننے والا اچھے معنی پر محمول کرے اور دل میں برے معنی مراد ہوں اور من جملہ ان کی شرارتوں کے ایک شرارت یہ تھی کہ وہ نبی ﷺ سے خطاب کرتے وقت راعنا کہتے اس کے بھی دو معنی ہوسکتے ہیں ایک تو یہ کہ آپ ہماری رعایت فرمائیے اور ہماری طرف توجہ اور التفات فرمائیں دوسرے معنی اس کے احمق اور مغرو رکے ہیں رعونت سے مشتق ہے یا یہ کہ یہود کی زبان میں اس کے معنی احمق اور شیخی خورے کے ہیں ان کی زبان میں یہ کلمہ تحقیر کا ہے یا زبان کو دبا کر اور عین کو کھینچ کر راعینا کہتے جس کے معنی یہ ہوتے ہیں کہ اے ہمارے چرواہے اور گڈریے یہود کی یہ محض شرارت تھی کہ ذو معانی لفظ بولتے ظاہر یہ کرتے کہ ہم اس کا استعمال اچھے معنی میں کررہے ہیں مگر ان کا مقصود محض تمسخر ہوتا حالانکہ وہ خوب جانتے ہیں تھے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور دیگر انبیاء کرام نے بھی بکریاں چرائی ہیں غرضیہ کہ یہود ان ذومعنی الفاظ کو اپنی زبانیں مروڑکر اور دین اسلام میں طعنہ کی نیت سے کہتے ہیں عموما استہزاء کرنے والوں کا یہ طریقہ ہے کہ الفاظ کے ساتھ اپنی زبانوں کو اینٹھتے اور مروڑتے ہیں اور ایسے انداز سے بولتے ہیں کہ سننے والا الفاظ کو اچھے معنی پر محمول کرلے اور برے معنی کی طرف اس کا خیال بھی نہ جائے اور ان الفاظ سے یہود کا مقصود دین اسلام پر عیب لگانا اور طعنہ دینا تھا یہود اپنے دوستوں سے کہتے کہ ہم باتوں ہی باتوں میں محمد ﷺ کو برا کہہ جاتے ہیں مگر وہ ہماری بات کو نہیں سمجھتا اگر یہ شخص نبی ہوتا تو ہماری بات کو سمجھتا اور ہمارا فریب ضرور معلوم کرلیتا سو اللہ نے ان کے فریب کو کھول کر بیان فرمادیا اور انکے مکر کو سب پر واضح اور آشکار کردیا اور نبی ﷺ تو انکے لب و لہجہ سے انکے نفاق اور باطنی خبث کو جان لیتے تھے کما قال عالی، ولتعرفنھم فی لحن القول۔ آیت۔ مگر حتی الوسع اغماض اور مسامحت فرماتے تھے اور اگر یہ لوگ بجائے ان ذی وجوہ اور ذو معنین الفاظ کے یہ کلمات کہتے یعنی بجائے سمعنا وعصینا کے سمنا واطعنا کہتے جس کے معنی یہ ہیں کہ ہم نے آپ کے حکم کو گوش ہوش سے سنا اور دل وجان سے اس کو مانا اور بجائے اسمع غیر مسمع کے صرف اسمع کہتے جس کے معنی یہ ہیں کہ آپ ہماری بات سن لیجئے اور بجائے راعنا کے انظرنا کہتے جس کے معنی یہ ہیں کہ ہماری طرف نظر التفات فرمائیے تو ان کے حق میں بہتر ہوتا اور نہایت درست ہوتا یعنی یہ لوگ اگر بجائے ان پیچدار اور ذو معانی الفاظ کے یہ کلمات کہتے جو ہم نے تلقین کیے تو وہ ان کے حق میں مفید اور نافع ہوتا اور فی حدذاتہ بات بھی سیدھی اور سچی تھی یعنی حق تھی جس میں کسی قسم کا اینچ پیچ نہ تھا و لیکن اللہ نے ان کو کفر اور عناد کے باعث اپنی رحمت سے دور کردیا اس لیے وہ مفید اور سیدھی بات کو بھی نہیں سمجھتے پس نہیں ایمان لاتے مگر تھوڑے آدمی جیسے عبداللہ بن سلام اور ان کے ساتھی کہ وہ ان خباثتوں اور شرارتوں سے مجتنب رہے اس لیے وہ اللہ کی لعنت سے محفوظ رہے اور مشرف بااسلام ہوئے۔
Top