Kashf-ur-Rahman - Al-Kahf : 16
وَ اِذِ اعْتَزَلْتُمُوْهُمْ وَ مَا یَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ فَاْوٗۤا اِلَى الْكَهْفِ یَنْشُرْ لَكُمْ رَبُّكُمْ مِّنْ رَّحْمَتِهٖ وَ یُهَیِّئْ لَكُمْ مِّنْ اَمْرِكُمْ مِّرْفَقًا
وَاِذِ : اور جب اعْتَزَلْتُمُوْهُمْ : تم نے ان سے کنارہ کرلیا وَ : اور مَا يَعْبُدُوْنَ : جو وہ پوجتے ہیں اِلَّا اللّٰهَ : اللہ کے سوا فَاْوٗٓا : تو پناہ لو اِلَى : طرف میں الْكَهْفِ : غار يَنْشُرْ لَكُمْ : پھیلادے گا تمہیں رَبُّكُمْ : تمہارا رب مِّنْ : سے رَّحْمَتِهٖ : اپنی رحمت وَيُهَيِّئْ : مہیا کرے گا لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنْ : سے اَمْرِكُمْ : تمہارے کام مِّرْفَقًا : سہولت
اور جب تم اپنی قوم سے اور قوم کے ان معبودوں سے جن کو وہ خدا کے سواپوجتی ہے کنارہ کش ہوگئے تو اب تم پہاڑ کی کھوہ میں چل بیٹھ جہاں تمہارا رب تم پر اپنی رحمت پھیلا دے گا اور تمہارے اس کام میں تمہارے لئے سہولت کا سامان مہیا کر دے گا
- 16 اور اس جواب کے بعد ان نوجوانوں نے آپس میں کہا کہ جب تم ان لوگوں سے عقیدے اور دین میں جدا ہی ہوگئے اور سوائے اللہ تعالیٰ کے ان کے تمام معبودوں سے بھی الگ ہوگئے اور کنارہ کشی اختیار کرچکے تو اب تم پہاڑ کے کسی غار میں چل بیٹھو جہاں تم پر تمہارا پروردگار اپنی رحمت پھیلا دے گا اور تمہارے اس کام میں تمہارے لئے آرام و سہولت مہیا کر دے گا۔ یعنی جب تم اپنی قوم کی بد عقیدگی اور ان کے جھوٹے معبودوں سے کنارہ کش ہی ہوگئے تو اب تم اپنی فکر کرو اور کسی پہاڑ کی کھوہ میں چل بیٹھو وہاں تم پر تمہارا پروردگار اپنی رحمت اور مہربانی پھیلائے گا اور تمہارے کام میں بھی سہولت و آسانی مہیا فرما دے گا۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں فرماتے ہیں اس شہر سے نکل کر پاس ایک پہاڑ میں کھوہ تھی آپس میں مشورت کر کر وہاں جا بیٹھے ، نیند غالب ہوئی سو گئے کسی کو معلوم نہ ہوا اب تک سوتے ہیں بیچ میں ایک بار اللہ تعالیٰ نے جگایا تھا جس سے لوگوں پر خبر کھلی پھر سو رہے۔
Top