Kashf-ur-Rahman - Al-Kahf : 34
وَّ كَانَ لَهٗ ثَمَرٌ١ۚ فَقَالَ لِصَاحِبِهٖ وَ هُوَ یُحَاوِرُهٗۤ اَنَا اَكْثَرُ مِنْكَ مَالًا وَّ اَعَزُّ نَفَرًا
وَّكَانَ : اور تھا لَهٗ : اس کے لیے ثَمَرٌ : پھل فَقَالَ : تو وہ بولا لِصَاحِبِهٖ : اپنے ساتھی سے وَهُوَ : اور وہ يُحَاوِرُهٗٓ : اس سے باتیں کرتے ہوئے اَنَا اَكْثَرُ : زیادہ تر مِنْكَ : تجھ سے مَالًا : مال میں وَّاَعَزُّ : اور زیادہ باعزت نَفَرًا : آدمیوں کے لحاظ سے
اور اس شخص کے پاس اور بھی بہت سے پھل تھے پھر اس شخص نے اپنے ایک ساتھی سے باتیں کرتے کرتے کہا کہ میں تجھ سے مال میں بھی زیادہ ہوں اور بلحاظ جتھے کے بھی تجھ سے زیادہ عزت دار ہوں۔
-34 اور اس کے پاس اور بھی بہت سے پھل تھے پھر اس مالدار مگر بد دین نے اپنے دوسرے ساتھی سیب اتیں کرتے کہا میں تجھ سے مال میں بھی بڑھا ہوا ہوں۔ میں تجھ سے مال میں بھی زیادہ ہوں اور جتھے کے اعتبار سے بھی میں تجھ سے زیادہ عزت دار اور غلبہ والا ہوں۔ یعنی ان باغوں میں علاوہ کھجور اور انگور کے اور پھل بھی تھے یا یہ مطلب کہ پھلوں کے علاوہ آمدنی کے اور بھی ذرائع تھے اور اقسام مال میں سے اور بھی انواع مال اس کے پاس تھے۔ بہرحال دوران گفتگو میں اس اپنے دین دار ساتھی سے کہنے لگا کہ تو میرے طریقے کو ناپسند کرتا ہے اور اپنے طریقہ کو اچھا کہتا ہے لیکن دیکھ اگر تیرا طریقہ اچھا ہوتا تو تیری حالت اچھی ہوتی اور میرا طریقہ برا ہوتا تو میرے ساتھ برا سلوک ہوتا حالانکہ میں مال کے لحاظ سے بھی اور ساتھیوں کے اعتبار سے بھی تجھ سے بہت زیادہ اور بڑی عزت اور غلبہ کا مالک ہوں۔
Top