Kashf-ur-Rahman - Al-Ankaboot : 13
وَ لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ۚ وَ اِلَى اللّٰهِ الْمَصِیْرُ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَ : اور اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف الْمَصِيْرُ : لوٹ کر جانا
اور ہاں یہ ضرور ہوگا کہ یہ کافر اپنے بوجھ اٹھائیں گے اور اپنے بوجھ کے ساتھ کچھ اور بوجھ بھی اٹھائیں گے اور جو جو افترا پر دازیاں یہ لوگ کرتے رہے ہیں ان سب کی قیامت میں ان سے باز پرس کی جائے گی
13۔ اور ہاں یہ ضرور ہوگا کہ یہ دین حق کے منکر اپنے بوجھ کو اٹھائیں گے اور اپنے بوجھ کے ساتھ کچھ اور بوجھ بھی اٹھائیں گے یہ لوگ جو افترا پردازیاں کرتے رہتے ہیں ان سب کی قیامت کے دن ان سے باز پرس کی جائیگی ۔ یعنی اپنی گمراہی اور کفر کا بوجھ اور دوسروں کو بہکانے اور گمراہ کرنے کا بوجم ان پر لدا ہوا ہوگا اور جو ان کے کہنے سے گمراہ ہوئے ان کا بوجھ ہلکا نہ ہوگا یعنی وہ تو سبکدوش نہ ہوئے اور ان پر ان کے گناہوں کے ساتھ ساتھ گمراہ کرنے کا بوجھ اور لاد دیا گیا یہ منکر جو افترا پردازیاں کیا کرتے ہیں ان سب کی قیامت میں ان سے باز پرس ہوگی اور ان سب سے سوال کیا جائیگا ۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں کوئی چاہے کہ رفاقت کر کے کسی کے گناہ اپنے اوپر لے لے یہ ہوتا نہیں مگر جس کو گمراہ کیا اور اس کے بہکانے سے اس نے گناہ کیا وہ گناہ اس پر بھی اور اس پر بھی ۔ 12 حضرت شاہ صاحب (رح) کی تقریر کے بعد تعارض کا کوئی شبہ باقی نہ رہا ۔ واللہ ورہ ٗ
Top