Kashf-ur-Rahman - Yaseen : 29
اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَیْحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَا هُمْ خٰمِدُوْنَ
اِنْ كَانَتْ : نہ تھی اِلَّا : مگر صَيْحَةً : چنگھاڑ وَّاحِدَةً : ایک فَاِذَا : پس اچانک هُمْ : وہ خٰمِدُوْنَ : بجھ کر رہ گئے
ان کی سزا تو صرف ایک ہولناک آواز تھی سو وہ سب اسی وقت بجھ کر رہ گئے۔
(29) ان کی سزا تو صرف ایک ہولناک آواز تھی سو وہ یکایک بجھی ہوئی آگ کی طرح ہو کر رہ گئے۔ یعنی حضرت جبرئیل (علیہ السلام) نے یا کسی اور فرشتے نے ایک چیخ ماری اور ایک ہی چیخ میں اس طرح بجھ کر رہ گئے جس طرح آگ جلتی ہوئی بجھ کر رہ جاتی ہے آگے بندوں کے طرز عمل پر افسوس کا اظہار ہے۔
Top