Kashf-ur-Rahman - Yaseen : 61
وَّ اَنِ اعْبُدُوْنِیْ١ؔؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
وَّ اَنِ : اور یہ کہ اعْبُدُوْنِيْ ڼ : تم میری عبادت کرنا ھٰذَا : یہی صِرَاطٌ : راستہ مُّسْتَقِيْمٌ : سیدھا
اور یہ کہ تم میری ہی عبادت کرنا یہ میری عبادت کرنا ہی سیدھا راستہ ہے۔
(61) اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا یہی سیدھی راہ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ہر پیغمبر کی معرفت شیطان کی آشکارا اور کھلی عداوت سے آگاہ کیا گیا تھا اور اس کی اطاعت سے روکا گیا تھا اور اپنی عبادت کو عام دعوت دی گئی تھی اور اسی کو سیدھا راستہ بنایا گیا تھا۔ اعہد کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی عہد نامہ مرتب کیا گیا تھا بلکہ اللہ تعالیٰ جو حکم دیتا ہے اور انبیاء جو بات فرماتے ہیں وہ ہر فرد انسانی کے لئے واجب التعمیل ہوتی ہے اور یہی وہ عہد ہے۔
Top