Kashf-ur-Rahman - Yaseen : 75
لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَهُمْ١ۙ وَ هُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُّحْضَرُوْنَ
لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ نہیں کرسکتے نَصْرَهُمْ ۙ : ان کی مدد وَهُمْ : اور وہ لَهُمْ : ان کے لیے جُنْدٌ : لشکر مُّحْضَرُوْنَ : حاضر کیے جائیں گے
یہ مفروضہ معبود ان مشرکوں کی کچھ مدد نہیں گ کرسکتے اور یہ مشرک ان معبودان باطلہ کی ایک فوج بن کر حاضر کئے جائیں گے۔
(75) یہ مفروضہ معبود ان کی کچھ مدد نہیں کرسکتے اور یہ مشرک ان معبودان باطلہ کی ایک فوج بن کر حاضر کئے جائیں گے۔ آیت کا مطلب کئی طرح بیان کیا گیا ہے۔ قیامت میں یہ مشرک ان معبودوں کے ہمراہ گرفتار کر کے لائے جائیں گے یا یہ کہ وہ بت ان مشرکوں کا لشکر ہوں گے جو قیامت کے دن گرفتار کر کے حاضر کئے جائیں گے یا یہ کہ قیامت میں وہ معبودان باطلہ ان مشرکوں کے حریف اور مقابل ہوں گے جو بجائے مدد کرنے کے ان کی مخالفت کرتے ہوں گے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دنیا کی حالت بتائی گئی ہو کہ مشرک ان بتوں کے لشکر ہیں یعنی ان کے مددگار اور خادم ہیں جوان کی مکھیاں اڑاتے رہتے ہیں اور ان کو جھاڑتے اور صاف کرتے رہتے ہیں اور اس خدمت کے لئے ان کے پاس حاضر ہوتے رہتے ہیں اور جو معبود خود ہی مدد کے محتاج ہیں وہ ان کی کیا مدد کرسکتے ہیں۔ (واللہ اعلم) اور اگر قیامت کی حاضری ہے تب تو مذکورہ بالا اقوال سے بات سمجھ میں آگئی ہوگی۔ آگے نبی کریم ﷺ کو بطور تسلی فرماتے ہیں۔
Top