Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Kashf-ur-Rahman - An-Nisaa : 43
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوةَ وَ اَنْتُمْ سُكٰرٰى حَتّٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَ لَا جُنُبًا اِلَّا عَابِرِیْ سَبِیْلٍ حَتّٰى تَغْتَسِلُوْا١ؕ وَ اِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰۤى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَآئِطِ اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَ اَیْدِیْكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
اٰمَنُوْا
: ایمان لائے
لَا تَقْرَبُوا
: نہ نزدیک جاؤ
الصَّلٰوةَ
: نماز
وَاَنْتُمْ
: جبکہ تم
سُكٰرٰى
: نشہ
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
تَعْلَمُوْا
: سمجھنے لگو
مَا
: جو
تَقُوْلُوْنَ
: تم کہتے ہو
وَلَا
: اور نہ
جُنُبًا
: غسل کی حالت میں
اِلَّا
: سوائے
عَابِرِيْ سَبِيْلٍ
: حالتِ سفر
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
تَغْتَسِلُوْا
: تم غسل کرلو
وَاِنْ
: اور اگر
كُنْتُمْ
: تم ہو
مَّرْضٰٓى
: مریض
اَوْ
: یا
عَلٰي
: پر۔ میں
سَفَرٍ
: سفر
اَوْ جَآءَ
: یا آئے
اَحَدٌ
: کوئی
مِّنْكُمْ
: تم میں
مِّنَ
: سے
الْغَآئِطِ
: جائے حاجت
اَوْ
: یا
لٰمَسْتُمُ
: تم پاس گئے
النِّسَآءَ
: عورتیں
فَلَمْ تَجِدُوْا
: پھر تم نے نہ پایا
مَآءً
: پانی
فَتَيَمَّمُوْا
: تو تیمم کرو
صَعِيْدًا
: مٹی
طَيِّبًا
: پاک
فَامْسَحُوْا
: مسح کرلو
بِوُجُوْهِكُمْ
: اپنے منہ
وَاَيْدِيْكُمْ
: اور اپنے ہاتھ
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
كَانَ
: ہے
عَفُوًّا
: معاف کرنیوالا
غَفُوْرًا
: بخشنے والا
اے ایمان والو جب تم نشے کی حالت میں ہو تو اس وقت تک کہ جب تک تم زبان سے جو کچھ کہتے ہو اسے سمجھنے نہ لگو نماز ک قریب نہ جائو اور اسی طرح جنابت کی حالت میں بھی نماز پڑھو جب تک کہ غسل نہ کرلو الایہ کہ تم مسافر ہو اور اگر کبھی تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص جائے ضرورت سے فارغ ہو کر آئے یا تم عورتوں سے ملے ہو اور پھر تم پانی پر قدرت نہ پائو تو ایسی حالت میں تم پاک زمین کا قصد کرو اور اپنے چہروں پر اور ہاتھوں پر مسخ کرلو یعنی تمیم کرلیا کرو بیشک اللہ تعالیٰ بڑا درگزر کرنے والا اور بڑا بخشش کرنیوالا ہے
2
2
اے ایمان والو جب تم نشے کی حالت میں ہو تو اس وقت تک کہ جو کچھ تم زبان سے کہتے ہو اس کو سمھنے نہ لگو نماز کے قریب نہ جائو یعنی اس وقت تک کہ دماغ صحیح نہ ہوجائے اور جو منہ سے کہتے ہو اس کو سمجھنے نہ لگو نماز مت پڑھو اور اسی طرح جب تم جنابت کی حالت میں ہو تو بھی اس وقت تک نماز پڑھو جب تک تم غسل نہ کرلو مگر یہ کہ تم مسافر ہو تو مسافر کے غسل کا حکم آگے آتا ہے اور اگر تم کبھی بیمار ہو یا کبھی سفر میں ہو اور غسل کی یا وضو کی ضرورت پیش آجائے اور یا بغیر مرض اور سفر کے تم میں سے کوئی شخص جائے ضرورت سے فارغ ہو کر آئے اور تم کو وضو کی ضرورت پیش آجائے یا تم نے عورتوں سے قربت کی ہو اور ان سے ملے ہو اور تم کو غسل کی ضرورت پیش آجائے پھر تم ان تمام صورتوں میں پانی کے استعمال پر قدرت نہ پائو یعنی اس بنا پر قدرت نہ ہو کہ پانی ملتا نہیں یا ملتا ہے تو اس کا استعمال سخت ضرر رساں ہے یا کوئی درندہ اور کوئی ظالم پانی تک پہنچنے نہیں دیتا یا دور بہت ہے تو ایسی حالت میں تم پاک زمین کا قصد کرو اور اس زمین پر دوبارہ ہاتھ مار کر اپنے چہروں اور اپنے ہاتھوں کا مسح کرلیا کرو یعنی ایک دفعہ زمین پر ہاتھ مار کر منہ پھیر لو اور دوسری دفعہ ہاتھ مار کر کہنیوں تک ہاتھوں پر پھیرلیا کرو بلاشبہ اللہ تعالیٰ بڑا معاف کرنے والا اور بڑا بخشنے والا ہے اسی لئے وہ تم کو ایسے آسان حکم دیتا ہے جن کے بجا لانے میں تم کو کوئی وقت اور دشواری نہ ہو اور ج کام تم پانی سے کرتے ہو معذوری کے وقت خاک سے کرلو۔ (تیسیر) دوسرے پارے میں ہم شراب کے متعلق مفصل عرض کرچکے ہیں اور وہاں ہم نے بتایا تھا کہ یسئلونک عن الخمرو المیسر کی آیت جب نازل ہوئی تو حضرت عمر نے دعا کی یا اللہ اس خمر کے متعلق اور تفصیلی بیان نازل فرما چناچہ اس کے بعد یہ آیت نازل ہوئی اس پر بھی حضرت عمر نے یہی فرمایا کیونکہ اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ اوقات نماز میں شراب نہ پیو کیونکہ نمازتو مئوخر ہو نہیں سکتی اس کو تو اپنے وقت میں ادا کرنا ہوگا اور حالت سکر میں نماز کے قریب جانے کی ممانعت آگئی جب تک سکردو ورنہ ہو اور آدمی اپنے منہ کی کہی بات کو سمجھنے نہ لگے نماز نہ پڑھے اور نہ معلوم نشہ اترنے تک نماز کا وقت فوت ہوجائے لہٰذا اوقات صلوۃ میں شراب نہ پی جائے۔ اس آیت میں بھی چونکہ عام حرمت کا اعلان نہ تھا اس لئے حضرت عمر نے مکرر دعا کی اور اس کے بعد سورة مائدہ کی آیت نازل ہوئی شان نزول سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف کے ہاں دعوت تھی وہاں جب دستور شراب پی گئی اتنے میں مغرب کی نماز کا وقت آگیا حضرت عبدالرحمٰن یا حضرت علی یا کوئی اور صاحب امام بنے قل یا یھا الکافرون نماز میں پڑھی لیکن لا اعبد کی جگہ اعبد پڑھ گئے اور نحن نعبد ماتعبدون پڑھ دیا اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور سکر کی حالت میں نماز پڑھنے سے منع کردیا گیا۔ حضرت انس کی حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص اونکھنے لگے تو اس کو چاہئے کہ جا کر سو رہے یہاں تک کہ وہ سمجھنے لگے کہ وہ کیا پڑھتا ہے مطلب یہ ہے کہ سکر ہو یا نیند کا غلبہ ہو اور آدمی یہ نہ سمجھ سکے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے تو اس وقت نماز نہ پڑھے اور جس طرح سکر یا نیند کی حالت میں نماز کا پڑھنا اس وقت تک ممنوع ہے جب تک آدمی اپنے منہ کی بات نہ سمجھ لے ۔ اسی طرح جس پر غسل واجب ہو وہ بھی اس وقت تک نماز نہیں پڑھ سکتا جب تک غسل نہ کرلے۔ لہٰذا اس مسئلے کو بھی اسی کے ساتھ ذکر فرمایا اور چونکہ مریض اور مسافر کو جنابت اور وضو میں تمیم کی رعایت دینی تھی اس لئے اس رعایت کا بھی اعلان فرمایا، ہم نے تیسیر میں لفظی ترجمہ کا کافی خلاصہ کردیا ہے آیت زیر بحث میں چونکہ عایری سبیل اور علی سفر دو مرتبہ آ گای ہے اس لئے لوگوں کو ترجمہ میں اشکال ہوتا ہے حالانکہ بات صرف اتنی ہے کہ چونکہ آگے میرض اور مسافر کو پانی نہ ملنے کی صورت میں تمیم تعلیم کرنا تھا اس لئے جنب کے ساتھ عابری … استثنا فرما دیا تاکہ جنابت کے غسل اور مریض مسافر کے تمیم میں کسی کو شبہ نہ ہوجائے لہٰذا مطلب یہ ہے کہ مسلمانو ! نشے کی حالت میں ہو تو اس وقت تک نماز نہ پڑھو جب تک منہ کہی بات سمجھنے نہ لگو اور جنابت کی حالت میں ہو تو اس وقت تک نماز نہ پڑھو جب تک غسل نہ کرلو مگر مسافر کا حکم اس سے مستثنیٰ ہے کیونکہ وہ ہم آگے بیان کریں گے۔ اب آگے فرمایا اور اگر تم بیمار ہو یا مسافر ہو یعنی وہ مسافر جس کو ہم مستثنیٰ کرچکے ہیں اور یہ مریض اور مسافر پانی کے استعمال پر قدرت نہ رکھتے ہوں۔ مریض تو بیماری کی وجہ سے اور مسافر اپنے سفر کی وجہ سے کہ پانی بہت دور ہے یا تم میں مریض اور مسافر نہ ہو بلکہ ویسے ہی تم میں سے کسی کا وضو ٹوٹ جائے یا نہانے کی حاجت ہوجائے۔ وضو ٹوٹنے کی صورت یہ ہے کہ پیشاب اور پاخانہ وغیرہ سے فارغ ہوا ہو اور نہانے کی حاجت کی صورت یہ کہ بیوی سے قربت کی ہو۔ بہرحال ! مسافر کو پانی نہ ملے تب اور بیمار کو پانی ضرر رساں ہو تب اور تندرستی کی حالت میں گھر بیٹھے ہو اور وضو یا غسل کی ضرورت ہو اور پانی میسر نہ آئے تب ان سب حالتوں میں پاک زمین سے تمیم کرلیا کرو جس کی صورت یہ ہے کہ دو بار زمین پر ہاتھ مار کر ایک دفعہ منہ پھیرلیا کرو اور دوسری دفعہ کہنیوں تک ہاتھوں پر پھیرلیا کرو یہ اللہ تعالیٰ کی معافی اور بخشش ہے کہ وہ تم پر آسان احکام جاری کرتا ہے غالباً اس تفصیل کے بعد آیت کا مطلب سمجھ لینے میں کوئی اشکال نہ رہا ہوگا۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں اس آیت میں ذکر ہے تمیم کا پہلے جو مذکور ہوا کہ کافر آخرت میں آرزو کریں گے کہ خاک میں مل جاویں خاک انسانوں کی پیدائش ہے اور اپنی پیدائش کی طرف جانا گناہوں سے بچائو ہے اس واسطے مٹی ملنے سے بھی طہارت فرمائی۔ (فائدہ) پہلے حکم فرمایا کہ نشہ میں نماز کے پاس نہ جائو ۔ یہ حکم جب تھا کہ نشہ حرام نہ ہوا تھا لیکن نماز سے مانع ٹھہرا تھا اور اگر اب نیند سے بےہوش ہو یا مرض سے کہ اپنے منہ کا لفظ نہ سمجھے تو اس حالت کی نماز درست نہیں پھر قضا کرے۔ (فائدہ) پھر فرمایا کہ جنابت میں نماز ک پاس نہ جائو جب تک غسل نہ کرو مگر راہ چلتے یعنی سفر میں کہ اس حکا حکم آگے ہے پھر فرمایا اگر پانی کا عذر ہو اور طہارت ضرور ہو تو زمین سے تمیم کرو پانی کا عذر تین صورت سے بتایا اور طہارت کا ضرور ہونا دو صورت سے ایک صورت پانی کے عذر کی یہ کہ مریض ہو یا پانی ضرر کرتا ہو دوسری یہ ہے کہ سفر درپیش ہے پانی پینے کو رکھا ہے آگے دور تک نہ ملے گا تیسری یہ کہ پانی موجود نہیں اس تیسری کے ساتھ دو صورتیں طہارت کی ضرورت کی فرمائیں ایک یہ کہ شخص جائے ضرور سے آیا وضو کی حاجت ہے۔ دوسرے یہ کہ عورت سے لگا غسل کی حاجت ہے۔ (فائدہ) اب تمیم کا طریق یہ کہ پاک زمین پر دونوں ہاتھ مارے پھر منہ کوئل لیا تمام پھر دونوں ہاتھ مارے پھر ہاتھوں کو مل لیا کہنی تک (موضح القرآن) حضرت شاہ صاحب نے چند مسائل ک ذکر بھی کیا ہے اس سلسلے میں ہم انشاء اللہ بشرط زندگی سورة مائدہ میں عرض کریں گے۔ اصل آیت جو تمیم کے بارے میں نازل ہوئی ہے وہی ہے اور یہاں تو تمیم کا ذکر شاید اسلح کے بارے میں آیا ہے کیونکہ اسلح کو ایک دن غسل کی حاجت ہوگئی اور موسم سردی کا تھا رات بہت ٹھنڈی تھی یہ اسلع حضرت کے خادم تھے جب آپ نے اسلع کو آواز دی تو انہوں نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ مجھے غسل کی ضرورت ہے اور سردی ایسی ہے کہ اگر میں غسل کروں تو شاید مر جائوں یا بیمار ہو جائوں۔ اس پر حضرت جبرئیل (علیہ السلام) یہ آیتیں لائے تو اس آیت کا نزول سرد راتوں میں جبکہ اندیشہ ہو مرض یا ہلاکت کا تمیم کی رخصت کے لئے تھا۔ اس واقعہ کو طبرانی نے حضرت اسلع سے نقل کیا ہے بہرحال ! اس آیت سے جو مسائل مستنبط ہوتے ہیں ان میں باہم ائمہ کا اختلاف ہے جو فقہ کی کتابوں سے معلوم کیا جاسکتا ہے ہم نے جو کچھ عرض کیا ہے وہ فقہ حنفیہ کے موافق عرض کیا ہے۔ یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ تمیم میں نیت فرض ہے اور غسل کا اور وضو کا تمیم ایک ہی طرح ہے ۔ غسل کے تمیم میں غسل کی اور وضو کے تمیم میں وضو کی نیت کرنی چاہئے۔ زمین سے تمیم کرنا چاہئے لیکن جو چیز زمین کی جنس سے ہو اس سے بھی تمیم ہوسکتا ہے۔ تمیم میں حنفیہ کے نزدیک دو ضربیں ہیں جیسا کہ ہم عرض کرچکے ہیں۔ اوپر کی آیت میں ویکتمون ما اتھم اللہ من فضلہ سے اہل کتاب کا نبی آخر الزماں کی نعت کے کتمان کی طرف اشارہ فرمایا تھا اب ان ہی اہل کتاب کی بعض اور شرارتوں کا اور ان کی مذموم حرکات کا ذکر فرماتے ہیں اور یہ سلسلہ دور تک چلا گیا ہے کہیں کہیں کسی خاص مناسبت سے دوسرے مسائل کا تذکرہ آگیا ہے۔ ورنہ تقریباً تین رکوع تک اہل کتاب اور بالخصوص یہود کا ہی بیان ہے۔ چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔ (تسہیل)
Top