Maarif-ul-Quran - Al-Kahf : 54
وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا فِیْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لِلنَّاسِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍ١ؕ وَ كَانَ الْاِنْسَانُ اَكْثَرَ شَیْءٍ جَدَلًا
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا : اور البتہ ہم نے پھیر پھیر کر بیان کیا فِيْ : میں هٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے مِنْ : سے كُلِّ مَثَلٍ : ہر (طرح) کی مثالیں وَكَانَ : اور ہے الْاِنْسَانُ : انسان اَكْثَرَ شَيْءٍ : ہر شے سے زیادہ جَدَلًا : جگھڑنے والا
، اور بیشک پھیر پھیر کر سمجھائی ہم نے اس قرآن میں لوگوں کو ہر ایک مثل، اور ہے انسان سب چیز سے زیادہ جھگڑالو،
(آیت) وَكَانَ الْاِنْسَانُ اَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا ساری مخلوقات میں سب سے زیادہ جھگڑالو انسان واقع ہوا ہے اس کی شہادت میں ایک حدیث حضرت انس سے منقول ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے روز ایک شخص کفار میں سے پیش کیا جائے گا اس سے سوال ہوگا کہ ہم نے جو رسول بھیجا تھا ان کے متعلق تمہارا کیا عمل رہا ؟ وہ کہے گا کہ اے میرے پروردگار میں تو آپ پر بھی ایمان لایا آپ کے رسول پر بھی اور عمل میں ان کی اطاعت کی اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ یہ تیرا اعمال نامہ سامنے رکھا ہے اس میں تو کچھ بھی نہیں یہ شخص کہے گا کہ میں تو اس اعمال نامہ کو نہیں مانتا اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ یہ ہمارے فرشتے تو تمہاری نگرانی کرتے تھے وہ تیرے خلاف گواہی دیتے ہیں یہ کہے گا کہ میں ان کی شہادت کو بھی نہیں مانتا اور نہ ان کو پہچانتا ہوں نہ میں نے ان کو اپنے عمل کے وقت دیکھا ہے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تو یہ لوح محفوظ سامنے ہے اس میں بھی تیرا حال لکھا ہے وہ کہے گا کہ میرے پروردگار آپ نے مجھے ظلم سے پناہ دی ہے یا نہیں اللہ تعالیٰ فرمائیں گے بیشک ظلم سے تو ہماری پناہ میں ہے تو اب وہ کہے گا کہ میرے پروردگار میں ایسی غیبی شہادتوں کو کیسے مانوں جو میری دیکھی بھالی نہیں میں ایسی شہادت کو مان سکتا ہوں جو میرے نفس کی طرف سے ہو اس وقت اس کے منہ پر مہر لگا دی جائے گی اور اس کے ہاتھ پاؤں اس کے کفر و شرک پر گواہی دیں گے اس کے بعد اس کو آزاد کردیا جائے گا اور جہنم میں ڈال دیا جائے گا (اس روایت کا مضمون صحیح مسلم میں حضرت انس سے منقول ہے قرطبی)
Top