Maarif-ul-Quran - At-Talaaq : 10
اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا١ۙ فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ١ۛۖۚ۬ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۛ۫ؕ قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ اِلَیْكُمْ ذِكْرًاۙ
اَعَدَّ اللّٰهُ : تیار کیا اللہ نے لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابًا شَدِيْدًا : شدید عذاب فَاتَّقُوا : پس ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے يٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ جو ایمان لائے ہو قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ : تحقیق نازل کیا اللہ نے اِلَيْكُمْ ذِكْرًا : تمہاری طرف ایک ذکر کو
تیار رکھا ہے اللہ نے واسطے ان کے سخت عذاب سو ڈرتے رہو اللہ سے اے عقل والوں جن کو یقین ہے بیشک اللہ نے اتاری ہے تم پر نصیحت
(آیت) قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ اِلَيْكُمْ ذِكْرًا، رسولاً اس آیت کی آسان توجیہ یہ ہے کہ یہاں لفظ ارسل محذوف مانا جائے تو معنے یہ ہوں گے کہ نازل کیا ذکر یعنی قرآن کو اور بھیجا رسول کو خلاصہ تفسیر میں اسی کو اختیار کر کے تفسیر کی گئی ہے حضرات مفسرین نے دوسری توجیہات بھی کلھی ہیں مثلاً یہ کہ ذکر سے مراد خود رسول ہوں کہ ذکر اللہ کی کثرت کے سبب ان کا وجود گویا خود ذکر اللہ بن گیا وغیرہ ذلک (روح)
Top