Maarif-ul-Quran - At-Talaaq : 5
ذٰلِكَ اَمْرُ اللّٰهِ اَنْزَلَهٗۤ اِلَیْكُمْ١ؕ وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یُكَفِّرْ عَنْهُ سَیِّاٰتِهٖ وَ یُعْظِمْ لَهٗۤ اَجْرًا
ذٰلِكَ اَمْرُ اللّٰهِ : یہ اللہ کا حکم ہے اَنْزَلَهٗٓ : اس نے نازل کیا ہے اس کو اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف وَمَنْ يَّتَّقِ اللّٰهَ : اور جو ڈرے گا اللہ سے يُكَفِّرْ عَنْهُ : وہ دور کردے گا اس سے سَيِّاٰتِهٖ : اس کی برائیاں وَيُعْظِمْ : اور بڑا کردے گا لَهٗٓ : اس کے لیے اَجْرًا : اجر کو
یہ حکم ہے اللہ کا جو اتارا تمہاری طرف اور جو کوئی ڈرتا رہے اللہ سے اتار دے اس پر سے اس کی برائیاں اور بڑا دے اس کو ثواب
اس کے بعد پھر طلاق وع عدت کے احکام مذکورہ کی پابندی کی تاکید ہے ذٰلِكَ اَمْرُ اللّٰهِ اَنْزَلَهٗٓ اِلَيْكم (یہ حکم ہے اللہ کا جو تمہاری طرف نازل کیا گیا ہے اس کے بعد پھر تقویٰ کی ایک اور فضیلت کا بیان ہے ۭ وَمَنْ يَّتَّقِ اللّٰهَ يُكَفِّرْ عَنْهُ سَـيِّاٰتِهٖ وَيُعْظِمْ لَهٗٓ اَجْرًا یعنی جو شخص اللہ سے ڈرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کا کفارہ کردیں گے اور اس کا اجر بڑھا دیں گے۔
تقویٰ کی پانچ برکات۔ آیات مذکورہ میں جو تقویٰ کے فضائل و برکات کا بیان آیا اس کا خلاصہ پانچ چیزیں ہیں ایک یہ کہ اللہ تعالیٰ متقی کے لئے دنیا و آخرت کے مصائب و مشکلات سے نجات کا راستہ نکال دیتے ہیں۔ دوسرے یہ کہ اس کے لئے رزق کے ایسے دروازے کھول دیتے ہیں جن کی طرف اس کا ھیان بھی نہیں جاتا، تیسرے یہ کہ اس کے سب کاموں میں آسانی پیدا فرما دیتے ہیں۔ چوتھے یہ کہ اس کے گناہوں کا کفارہ کردیتے ہیں۔ پانچویں یہ کہ اس کا اجز بڑھا دیتے ہیں اور ایک دوسری جگہ تقوے کی یہ برکت بھی بتلائی گئی ہے کہ اس کی وجہ سے اس کو حق و باطل کی پہچان آسان ہوجاتی ہے (آیت ان تتقوا اللہ یجعل لکم فرقانا) کا یہی مطلب ہے۔
Top