Dure-Mansoor - An-Noor : 40
اَوْ كَظُلُمٰتٍ فِیْ بَحْرٍ لُّجِّیٍّ یَّغْشٰىهُ مَوْجٌ مِّنْ فَوْقِهٖ مَوْجٌ مِّنْ فَوْقِهٖ سَحَابٌ١ؕ ظُلُمٰتٌۢ بَعْضُهَا فَوْقَ بَعْضٍ١ؕ اِذَاۤ اَخْرَجَ یَدَهٗ لَمْ یَكَدْ یَرٰىهَا١ؕ وَ مَنْ لَّمْ یَجْعَلِ اللّٰهُ لَهٗ نُوْرًا فَمَا لَهٗ مِنْ نُّوْرٍ۠   ۧ
اَوْ كَظُلُمٰتٍ : یا جیسے اندھیرے فِيْ بَحْرٍ : دریا میں لُّجِّيٍّ : گہرا پانی يَّغْشٰىهُ : اسے ڈھانپ لیتی ہے مَوْجٌ : موج مِّنْ فَوْقِهٖ : اس کے اوپر سے مَوْجٌ : ایک (دوسری) موج مِّنْ فَوْقِهٖ : اس کے اوپر سے سَحَابٌ : بادل ظُلُمٰتٌ : اندھیرے بَعْضُهَا : اس کے بعض (ایک) فَوْقَ بَعْضٍ : بعض (دوسرے) کے اوپر اِذَآ : جب اَخْرَجَ : وہ نکالے يَدَهٗ : اپنا ہاتھ لَمْ يَكَدْ : نزدیک نہیں (توقع نہیں) يَرٰىهَا : تو وہ اسے دیکھے وَمَنْ : اور جسے لَّمْ يَجْعَلِ : نہ بنائے (نہ دے) اللّٰهُ : اللہ لَهٗ : اس کے لیے نُوْرًا : نور فَمَا لَهٗ : تو نہیں اس کے لیے مِنْ نُّوْرٍ : کوئی نور
اے مخاطب کیا تو نے نہیں دیکھا کہ وہ سب اللہ کی تسبیح بیان کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور پرندے جو پر پھیلائے ہوئے ہیں ہر ایک نے اپنی نماز اور تسبیح کو جان لیا ہے اور جن کاموں کو لوگ کرتے ہیں انہیں جانتا ہے۔
1۔ ابن ابی شیبہ وعبدبن حمید ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابو الشیخ فی الظمۃ مجاہد (رح) سے آیت ” الم تر ان اللہ یسبح لہ “ سے لے کر آیت ” کل قد علم صلاتہ وتسبیحہ “ تک کے بارے میں روایت کیا کہ نماز انسان کے لیے ہے اور تسبیح اس کے علاوہ دوسری مخلوق کے لیے ہے۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” والیر صفت “ سے مراد ہے اپنے پروں کو پھیلائے ہوئے۔ 3۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” والطیر صفت “ سے مراد ہے اپنے پروں کو پھیلائے ہوئے۔ 4۔ ابو الشیخ فی العظمۃ مسعر (رح) سے آیت ” والطیر صف کل قد علمہ صلاتہ وتسبیحہ “ کے بارے میں فرمایا کہ اسی کو نماز کا نام دیا گیا مگر رکوع اور سجدوں کو ذکر نہیں کیا گیا۔
Top