Tafseer-e-Madani - Al-Faatiha : 4
مٰلِكِ یَوْمِ الدِّیْنِؕ
مَالِكِ : مالک يَوْمِ : دن الدِّينِ : بدلہ
جو مالک ہے، بدلے کے دن کا، (مالک ! )2
4 قیامت کے دن اللہ کی بادشاہی کا کمال ظہور : یعنی قیامت کے دن کا۔ کیونکہ ہر کسی کو اپنے کیے کرائے کا پورا بدلہ اپنی اصل اور کامل شکل میں وہیں ملے گا۔ کیونکہ دنیا میں اتنی گنجائش سرے سے ہے ہی نہیں کہ کسی کو اس کے کیے کرائے کا پورا بدلہ اس میں مل سکے۔ تفصیل اپنی مفصل تفسیر میں انشاء اللہ اگر اللہ پاک کو منظور ہوا تو ۔ لفظ " دین " کے کئی معنی آتے ہیں۔ دین کا معنیٰ مذہب و شریعت جیسے۔ { اِنَ الدِّیْنَ عِنْدَ اللَّہ الْا سَلَامُ } ۔ (آل عمران : 19) یا جیسے { اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ } (المائدۃ : 3) وغیرہ وغیرہ۔ اور " دین " بمعنی عبادت و بندگی جیسے { وَادْعُوُْہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ } (الاعراف : 29) یا جیسے ۔ { قُل اللّٰہَ اَعْبُدُ مُخْلِصًا لَّہ دِیْنِیْ } ۔ (الزمر : 14) وغیرہ وغیرہ۔ اور " دین " بمعنی بدلہ و جزاء جیسے ۔ { وَالَّذِیْنَ یُصَدِّقُوْنَ بِیَوْم الدِّیْن } ۔ (المعارج : 26) اور ۔ { وَکُناَّ نُکَذِّبُ بِیَوْم الدِّیْن } ۔ (المدثر : 46) وغیرہ وغیرہ۔ اور جہاں بھی لفظ " الدین " کا مضاف لفظ " یوم " ہوگا وہاں پر دین سے مراد بدلہ اور جزا ہی ہوگی۔ جیسا کہ آیت زیر بحث میں ہے۔ اور ۔ { یَوْمُ الدّیِن } ۔ یعنی بدلے کے دن کے مالک ہونے سے مراد یہ ہے کہ اس روز اس کی ملکیت اور اس کی بادشاہی کا ظہور کامل طور پر اور اسطرح ہوگا کہ وہ تمام عارضی اور فانی مملکتیں اور بادشاہتیں اس روز یکسر ختم ہوچکی ہونگی جو اس سے پہلے اس دنیا میں موجود رہی تھیں۔ اور جنکی بنا پر دنیا کے اس دارالغرُور میں ظاہر بیں نگاہوں اور ظاہر پرست عقلوں کو دھوکہ لگتا تھا۔ اور اس روز یہ سماں ہوگا کہ فرمایا جائیگا ۔ { لِمَن الْمُلْکُ الْیَوْمُ ، لِلّٰہ الْوَاحِد الْقَہّٰار } ۔ " کس کی بادشاہی ہے آج کے دن ؟ اللہ ہی کی جو کہ یکتا اور سب پر غالب ہے " (المومن : 16) نیز جیسا کہ ارشاد فرمایا گیا ۔ { اَلْمُلْکُ یَوْمَئِذٍ لِلّٰہ، یَحْکُمُ بَیْنَہُمْ } ۔ " بادشاہی اس روز اللہ ہی کی ہوگی، وہی فیصلہ فرمائیگا ان کے درمیان " (الحج : 56) نیز جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد فرمایا گیا { یَوْمَ لَا تَمْلِکُ نَفُسُٗ لِنَفْسٍ شَیْئًا، وَّالْاَمْرُیَوْمَئِذٍ لِّلّٰہ } " اس روز کوئی شخص کسی کے کچھ کام نہ آسکے گا اور حکم اس روز اللہ ہی کا ہوگا " (الانفطار :29) ۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہ رَب الْعٰالَمِیْنَ الَّذِیْ لَہُ الْحَمْدُ فِی الاُوْلٰی وَالآخِرَۃ -
Top