Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 196
وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِ١ؕ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِ١ۚ وَ لَا تَحْلِقُوْا رُءُوْسَكُمْ حَتّٰى یَبْلُغَ الْهَدْیُ مَحِلَّهٗ١ؕ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِیْضًا اَوْ بِهٖۤ اَذًى مِّنْ رَّاْسِهٖ فَفِدْیَةٌ مِّنْ صِیَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ١ۚ فَاِذَاۤ اَمِنْتُمْ١ٙ فَمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ اِلَى الْحَجِّ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِ١ۚ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَةِ اَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَ سَبْعَةٍ اِذَا رَجَعْتُمْ١ؕ تِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ١ؕ ذٰلِكَ لِمَنْ لَّمْ یَكُنْ اَهْلُهٗ حَاضِرِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ۠ ۧ
وَاَتِمُّوا
: اور پورا کرو
الْحَجَّ
: حج
وَالْعُمْرَةَ
: اور عمرہ
لِلّٰهِ
: اللہ کے لیے
فَاِنْ
: پھر اگر
اُحْصِرْتُمْ
: تم روک دئیے جاؤ
فَمَا
: تو جو
اسْتَيْسَرَ
: میسر آئے
مِنَ
: سے
الْهَدْيِ
: قربانی
وَلَا
: اور نہ
تَحْلِقُوْا
: منڈاؤ
رُءُوْسَكُمْ
: اپنے سر
حَتّٰى
: یہانتک کہ
يَبْلُغَ
: پہنچ جائے
الْهَدْيُ
: قربانی
مَحِلَّهٗ
: اپنی جگہ
فَمَنْ
: پس جو
كَانَ
: ہو
مِنْكُمْ
: تم میں سے
مَّرِيْضًا
: بیمار
اَوْ
: یا
بِهٖٓ
: اسکے
اَذًى
: تکلیف
مِّنْ
: سے
رَّاْسِهٖ
: اس کا سر
فَفِدْيَةٌ
: تو بدلہ
مِّنْ
: سے
صِيَامٍ
: روزہ
اَوْ
: یا
صَدَقَةٍ
: صدقہ
اَوْ
: یا
نُسُكٍ
: قربانی
فَاِذَآ
: پھر جب
اَمِنْتُمْ
: تم امن میں ہو
فَمَنْ
: تو جو
تَمَتَّعَ
: فائدہ اٹھائے
بِالْعُمْرَةِ
: ساتھ۔ عمرہ
اِلَى
: تک
الْحَجِّ
: حج
فَمَا
: تو جو
اسْتَيْسَرَ
: میسر آئے
مِنَ الْهَدْيِ
: سے۔ قربانی
فَمَنْ
: پھر جو
لَّمْ يَجِدْ
: نہ پائے
فَصِيَامُ
: تو روزہ رکھے
ثَلٰثَةِ
: تین
اَيَّامٍ
: دن
فِي الْحَجِّ
: حج میں
وَسَبْعَةٍ
: اور سات
اِذَا رَجَعْتُمْ
: جب تم واپس جاؤ
تِلْكَ
: یہ
عَشَرَةٌ
: دس
كَامِلَةٌ
: پورے
ذٰلِكَ
: یہ
لِمَنْ
: لیے۔ جو
لَّمْ يَكُنْ
: نہ ہوں
اَھْلُهٗ
: اس کے گھر والے
حَاضِرِي
: موجود
الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ
: مسجد حرام
وَاتَّقُوا
: اور تم ڈرو
اللّٰهَ
: اللہ
وَ
: اور
اعْلَمُوْٓا
: جان لو
اَنَّ
: کہ
اللّٰهَ
: اللہ
شَدِيْدُ
: سخت
الْعِقَابِ
: عذاب
اور پورا کرو تم حج وعمرہ کو اللہ کیلئے پھر اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو اسے اس کی بارگاہ اقدس میں پیش کردو اور اپنے سر منڈاؤ تم لوگ یہاں تک کہ پہنچ جائے وہ قربانی اپنی جگہ پھر1 اگر تم میں سے کوئی بیمار ہوجائے یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو جس کی بناء پر اسکو وقت سے پہلے ہی سر منڈوانا پڑھ جائے تو اس کے ذمے فدیہ و بدلہ ہے روزوں یا صدقہ یا قربانی کی صورت میں تمہیں امن و سکون کی دولت نصیب ہوجائے تو جو کوئی فائدہ اٹھانا چاہے عمرے کو حج کے ساتھ ملا کر تو وہ ان دونوں عبادتوں کے جمع کرنے کے شکرانے کے طور پر جو قربانی اس سے ہو سکے ادا کرے مگر جس کو قربانی میسر نہ آئے تو وہ روزے رکھے تین حج کے دوران اور سات جب کہ تم لوٹ آؤ اپنے گھروں کو یہ پورے دس دن ہوگئے2 یہ رعایت و اجازت صرف ایسے لوگوں کے لئے ہے جو مسجد حرام کے آس پاس اور اس کے قرب وجوار کے رہنے والے نہ ہوں3 اور اللہ سے ڈرتے رہو ہر حال میں اور یقین جانو کہ اللہ بڑا ہی سخت عذاب دینے والا ہے
540 حج اور عمرے کے اتمام کا حکم وارشاد : سو ارشاد فرمایا گیا اور اللہ ہی کیلئے پورا کرو تم لوگ حج اور عمرہ کو : یعنی ان دونوں کے احکام و افعال کو مکمل کروا اور ان کی ادائیگی اور تکمیل سے صرف اس کی رضا مقصود ہو۔ ریاء و نمود اور نمائش و دکھلاوے وغیرہ کا کوئی شائبہ بھی اس میں شامل نہ ہو۔ حج وعمرہ کی عبادت چونکہ ایک عظیم الشان اور منفرد نوعیت کی عبادت ہے اور اس میں خاص مظاہر اور اعمال بھی پائے جاتے ہیں، جن کی بناء پر اس میں ریاء و نمود کا خطرہ و خدشہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے، اس لئے اس میں خاص طور پر اس بات کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ اس میں ریاکاری اور نمود و نمائش کی آمیزش نہ ہوجائے اور وہ ایسے جملہ شوائب سے پاک و صاف اور محفوظ ہو، تاکہ حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کے یہاں شرف قبولیت پاکر انسان کیلئے دارین کی سعادت و سرخروئی کا ذریعہ بن سکے ۔ اللہ پاک اس کی توفیق و عنایت نصیب فرمائے۔ آمین۔ 541 " اِحصار " کا معنیٰ و مفہوم اور اسکا حکم ؟ : " اِحصار " کے معنی گھیرنے اور گھیر لیے جانے کے ہیں۔ یعنی اگر تمہیں گھیر لیا جائے کسی بیماری یا دشمن وغیرہ کی وجہ سے، جس کو فقہ کی اصطلاح میں " اِحصار " کہا جاتا ہے اور جس کے خاص احکام و مسائل ہیں۔ سو اگر ایسا کوئی موقع پیش آجائے اور ایسے کسی عذر اور مانع کی وجہ سے تم اپنا حج یا عمرہ پورا نہ کرسکو اور تمہیں اس سے پہلے ہی احرام کھولنا پڑجائے، تو اس کیلئے تم کوئی قربانی پیش کرو خواہ اونٹ ہو یا گائے بکری وغیرہ۔ اور بعد میں موقع میسر آنے پر اس فوت شدہ " نسک " کی قضاء کرلو۔ سو جب تم کو " اِحصار " کی ایسی کوئی صورت پیش آجائے اور اس کی بناء پر تمہارے لیے بیت اللہ تک پہنچنا ممکن نہ رہے تو تمہیں جو قربانی میسر آئے وہ وہیں پیش کردو، جہاں تم گھر جاؤ۔ چناچہ حضور ﷺ نے اسی ہدایت کے مطابق " حدیبیہ " ہی میں قربانی پیش کرکے احرام کھول دیا تھا، اور اس کو دیکھ کر آپ کی سب صحابہ کرام نے بھی ایسے ہی کیا تھا۔ سو آنحضرت ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کے اس عمل سے بھی احصار کا یہ حکم واضح ہوجاتا ہے۔ 542 " ھَدْی " یعنی قربانی کے ذبح کی جگہ حرم : یعنی وہ حرم میں پہنچ جائے کہ اس کی ذبح کی جگہ حرم ہی ہے، جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا گیا ۔ { ثُمَّ مُحِلُّہَا اِلَی الْبَیْت الْعَتِِیْق } ۔ (الحج : 23) ۔ نیز فرمایا گیا { ہَدْیًا بَالِغَ الْکَعْبِۃ } الاٰیۃ (المائدۃ۔ 95) ۔ سو اس " ھدی " " قربانی " کے اپنے موقع یعنی حرم میں پہنچنے سے پہلے تمہارے لئے احرام کھولنا جائز نہیں۔ لہذا اس کے لیے اس بات کا انتظام کرو کہ وہ اپنے مقام پر پہنچ کر ذبح ہوجائے اس کے بعد تم اپنا احرام کھولو (معارف للکاندھوی (رح) ) ۔ سو جب وہ حرم میں پہنچ کر ذبح ہوجائے تو تم حلق یا قصر کر کے اپنا احرام کھول دو اور احرام کی پابندیوں سے فارغ ہوجاؤ۔ 543 امن ملنے پرــ " مناسک " بجالانے کا حکم : سو جب تم کو امن نصیب ہوجائے تو تم حسب معمول تمام مناسک بجا لاؤ یعنی عارض رفع ہوجائے، خطرہ ٹل جائے اور احصار ختم ہوجائے۔ یا شروع سے ہی تم لوگ امن وامان میں ہو اور احصار وغیرہ کی کوئی صورت پیش ہی نہ آئی ہو، تو ان دونوں صورتوں میں حکم یہی ہے جو آگے بیان ہو رہا ہے، کہ حج اور عمرہ دونوں کی ادائیگی میں وہ " دم تمتع " ادا کرے۔ یہ دراصل آفاقی حاجیوں یعنی عازمین حج کیلئے ایک رخصت بیان فرمائی گئی ہے، جو حدود حرم سے باہر سے آتے ہیں۔ زمانہ جاہلیت میں ایک ہی سفر میں حج اور عمرہ دونوں کو ادا کرنا گناہ سمجھا جاتا تھا۔ یہ بات حدود حرم کے اندر رہنے والے لوگوں کیلئے ٹھیک تھی اس لیے کہ ان کیلئے حج اور عمرہ کیلئے الگ الگ سفر کرنا کچھ مشکل نہ تھا، لیکن دور سے آنے والے حجاج کیلئے اس میں زحمت تھی۔ اس لیے شریعت مطہرہ نے انکو یہ رخصت مرحمت فرمائی کہ وہ ایک ہی سفر میں حج اور عمرہ دونوں ادا کرسکتے ہیں۔ البتہ ایسی صورت میں ان کیلئے قربانی کرنا ضروری ہے اور اگر قربانی میسر نہ ہو تو دس روزے رکھیں جیسا کہ آگے آرہا ہے، اور یہ قربانی دـم شکر کہلاتی ہے۔ یعنی اس بات کا شکر کہ ایک ہی سفر میں دونوں عبادتوں کی سعادت نصیب ہوگئی کہ اللہ تعالیٰ کی توفیق و عنایت کے بغیر ازخود بندہ کچھ بھی نہیں کرسکتا۔ 544 دمِ " تمتع " کے وجوب کا بیان : پس جو کوئی تمتع کرنا چاہے اور یہ دونوں عبادتیں وہ ایک ہی سفر میں ادا کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہے خواہ وہ عمرہ اور حج کے ان دونوں نسکوں کو ایک ہی احرام میں ادا کرے، جیسے " قرآن " میں ہوتا ہے یا الگ الگ احرام میں، جیسا کہ حج تمتّع میں ہوتا ہے۔ دونوں صورتوں میں اپنے خالق ومالک کے حضور قربانی پیش کرے اور یہ قربانی وہ اس کے شکر میں پیش کرے کہ اس کی توفیق و عنایت سے ایسے شخص کو حج وعمرہ کی یہ دونوں عظیم الشان عبادتیں ایک ہی سفر میں ادا کرنے کی توفیق وسعادت نصیب ہوئی۔ اس لیے اس کو دم تمتع اور دم شکر کہا جاتا ہے اور اس کا گوشت وہ خود بھی کھاسکتا ہے، جیسے قربانی کا گوشت کھاتا ہے۔ سو " فمن تمتع " سے مراد اس کا لغوی معنی ہے، جو کہ اصطلاحی تمتع اور قرآن دونوں کو شامل ہے۔ یعنی حج تمتّع کرے یا قرآن کرنا چاہے۔ اس کی ذمے " ہدی " یعنی قربانی واجب ہے، جو کہ اصل میں " دم شکر " ہے۔ یعنی اس بات کا شکر کہ ایک ہی سفر میں ان دونوں عبادتوں کی ادائیگی کی سعادت نصیب ہوگئی ۔ والحمد للہ جل وعلا - 545 قربانی حسب توفیق و تیسیر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جو قربانی اس کو میسر ہو ادا کرے۔ یعنی اونٹ، گائے، بیل اور بھیڑ بکری وغیرہ میں سے جو بھی میسر آئے وہ اس کی قربانی کرے، جس کو دم تمتع یا دم قرآن کہا جاتا ہے۔ سو حج کی تین قسموں میں سے دو میں قربانی کرنا لازم ہے۔ یعنی " حج تمتّع " اور " قرآن " میں۔ جبکہ تیسری قسم یعنی " حج افراد " میں قربانی کرنا ضروری نہیں۔ کیونکہ اس قربانی کی اصل حیثیت جیسا کہ ابھی اوپر کے حاشیے میں بھی گزرا دم شکر کی ہے، کہ جب انسان ایک ہی سفر میں حج اور عمرہ دونوں عبادتوں کو بجا لانے کی سعادت حاصل کرتا ہے تو اس کے شکر میں وہ اپنے رب کے حضور شکرانے کے طور پر قربانی پیش کرتا ہے۔ اور حج افراد میں چونکہ یہ صورت ہوتی نہیں کہ وہاں عمرہ نہیں ہوتا بلکہ صرف حج ہی ہوتا ہے اس لئے اس میں قربانی کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ اسی طرح صرف عمرے کی ادائیگی پر بھی دم تمتع کی یہ قربانی واجب نہیں کہ وہاں دو عبادتیں جمع نہیں ہوتیں۔ 546 " ہدی " کے بجائے روزوں کی اجازت : سو " ہدی " میسر نہ آنے کی صورت میں ایسا شخص تین روزے رکھے اور اس طور پر کہ ان کا آخری دن نویں ذی الحجہ ہو۔ لیکن اگر اس سے پہلے ہی پورے کرلے تو یہ بھی بالاجماع جائز ہے۔ (بیان القرآن، معارف القرآن للکاندہلوی (رح) وغیرہ) ۔ بہرکیف جسکو " ھدی " یعنی قربانی کا جانور میسر نہ ہو خواہ اس بناء پر کہ جانور موجود ہی نہ ہو یا اس بناء پر کہ جانور خریدنے کیلئے اس کے پاس مال نہیں تو ایسی صورت میں وہ اس کے بدلے دس روزے رکھے۔ تین حج کے دوران یعنی یوم نحر سے پہلے اور سات واپس گھر لوٹ کر۔ خواہ گھر پہنچ کر یا اس سے پہلے رجوع کے دوران ہی۔ (تفسیر المراغی وغیرہ) ۔ بہرکیف " حج تمتّع " اور " حج قرآن " میں سے جو بھی حج کوئی کرے، اس پر قربانی واجب ہے۔ جو کہ در اصل دـم شکر ہے جو بندہ اپنے رب کے حضور شکر کے طور پر ادا کرتا ہے یعنی اس بات کا شکر کہ اللہ تعالیٰ کی توفیق و عنایت سے اس نے ایک ہی سفر میں حج اور عمرہ کی دونوں عبادتوں کو یکجا ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اور اگر قربانی میسر نہ ہو سکے تو اس کی جگہ دس روزے رکھے۔ تین سفر حج کے دوران ہی، یوم نحر سے پہلے اور سات وطن واپس لوٹ کر۔ سو یہ پورے دس روزے ہوگئے جیسا کہ ارشاد فرمایا گیا ۔ { تِلْکَ عَشَرَۃٌ کَامِلَۃ ٌ } ۔ سو جس کو قربانی میسر ہو وہ قربانی کرے۔ اور جس کو یہ میسر نہ ہو تو وہ دس دن کے روزے رکھے۔ پس دین حنیف میں محرومی کسی کے لیے بھی نہیں ۔ فالحمد للہ رب العالمین - 547 " تمتّع " و " قرآن " کی اجازت اہل حرم کے سوا دوسروں کیلئے : یعنی " تمتع " اور " قرآن " کی سعادت حاصل کرنے کی یہ رعایت و اجازت صرف ان لوگوں کیلئے ہے جو حدود حرم سے باہر کے رہنے والے ہوں، حرم مکہ کی حدود کے اندر رہنے والوں کیلئے نہیں ۔ { فَمَنْ تَمَتَّعَ } ۔ کے لفظ سے یہاں پر اس کے اصطلاحی معنی مراد نہیں، بلکہ لغوی معنی مراد ہیں، جو کہ " تمتع " اور " قرآن " دونوں کو شامل ہیں (معارف القرآن وغیرہ) ۔ اور وجہ اس کی ظاہر ہے کہ باہر والوں کیلئے حج اور عمرہ کیلئے الگ الگ سفر کرنا مشکل ہے۔ اس لیے انکو یہ اجازت دی گئی کہ وہ حج اور عمرہ کی یہ دونوں عبادتیں ایک ہی سفر میں ادا کرسکتے ہیں، بخلاف اہل مکہ کے کہ انکو اس کیلئے کسی سفر کی ضرورت نہیں پڑتی ہے وہ جب چاہیں عمرہ کرسکتے ہیں۔ اس لیے ان کو ایک ہی سفر میں یعنی ایام حج میں " تمتع " اور " قرآن " کی اجازت نہیں، تاکہ ان دنوں میں آفاقی حجاج کے لئے آسانی اور سہولت ہوـ۔ سو حدود حرم کے اندر رہنے والے ان دنوں میں صرف حج افراد کرسکتے ہیں نہ کہ قرآن و تمتع۔ ( معارف وغیرہ ) ۔ 548 تقویٰ کا حکم وارشاد : سو ہدایت فرمائی گئی کہ اللہ کے خوف اور اس کے تقویٰ کو ہمیشہ اور ہر حال میں اپنائے رکھو اور یہ کہ یقین جانو کہ اللہ بڑا ہی سخت عذاب دینے والا ہے۔ پس تم لوگ ہمیشہ اسی کی رضاء و خوشنودی کو اپنے پیش نظر رکھو، اور اسی کی کوشش کرو، کہ اس سے ہمارا معاملہ صحیح ہو، کہ وہ راضی ہوگیا تو سب کام بن گیا۔ اور اس کے بغیر مخلوق کی رضا کیلئے کوشش کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔ مگر افسوس کہ آج دنیا کی اکثریت کا حال اس کے برعکس یہ ہے کہ وہ اپنے خالق ومالک کی رضا کے اس اصل اور اہم مقصود کو بھول کر، مخلوق کی رضا کے حصول ہی کو اپنا مقصد بنائے ہوئے ہے، جس کے نتیجے میں نہ خدا راضی کہ اس کی ان کو فکر ہی نہیں، اور نہ ہی مخلوق راضی، کہ مخلوق کے دل تو اسی خالق ومالک کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہیں۔ تو اس کی رضا کے بغیر مخلوق کی رضا کیونکر ممکن ہوسکتی ہے ؟ اسی لئے آج انسان طرح طرح کی الجھنوں میں مبتلاء اور قسما قسم کی پریشانیوں کا شکار ہے، اور آرام و راحت کے تمام تر اسباب و وسائل مہیا ہونے کے باوجود وہ سکون اور اطمینان قلب کی دولت سے محروم ہے۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ جَلَّ وَعَلَا ۔ سو تقویٰ کلید ہے فوز و فلاح کی، وباللہ التوفیق۔
Top