Tafseer-e-Madani - An-Noor : 17
یَعِظُكُمُ اللّٰهُ اَنْ تَعُوْدُوْا لِمِثْلِهٖۤ اَبَدًا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَۚ
يَعِظُكُمُ : تمہیں نصیحت کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ : کہ تَعُوْدُوْا : تم پھر کرو لِمِثْلِهٖٓ : ایسا کام اَبَدًا : کبھی بھی اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ تم پھر کبھی ایسا نہ کرنا اگر تم ایماندار ہو
28 حضرت عائشہ کو برا کہنے والا مرتد واجب القتل ۔ والعیاذ باللہ -: سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ تم لوگوں کو نصیحت کرتا ہے کہ پھر تم سے ایسی کوئی حرکت سرزد نہ ہونے پائے۔ سو ایمانداری کا تقاضا یہ ہے کہ انسان ایسے امور سے ہمیشہ بچ کر رہے کہ ایمان صادق کا تقاضا یہی ہے کہ اس طرح کے ہولناک طوفان و بہتان سے ہمیشہ اور ہر طرح سے بچا جائے اور جو ایمان والا نہیں اس کا معاملہ الگ ہے۔ سو اس سے معلوم ہوا کہ اس کے بعد بھی جو شخص ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ۔ ؓ ۔ کو تہمت لگائے اور برا کہے وہ مومن نہیں کافر ہے۔ چناچہ حضرت امام مالک ۔ (رح) ۔ سے مروی ہے کہ جو کوئی حضرت ابوبکر ؓ و عمر ؓ کو برا کہے اس کی تادیب کی جائے گی۔ اور جو کوئی حضرت عائشہ ؓ کو برا کہے اس کو قتل کیا جائے گا کہ وہ اس آیت کا منکر اور مرتد واجب القتل ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ (ابن جریر (رح) ، ابن کثیر (رح) ، قرطبی (رح) ، التحریر والتنویر لابن عاشور (رح) اور المعارف وغیرہ) ۔ تو پھر وہ لوگ کس طرح مومن قرار پاسکتے ہیں جو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ پر طرح طرح سے زبان درازی کرتے اور آپ کی شان اقدس میں ایسی مغلظات بکتے ہیں جو ایک سچا مسلمان زبان پر بھی نہیں لاسکتا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو حضرت امام مالک جیسے اساطین امت کے اس فتنے کی روشنی میں ایسے لوگ اپنے بارے میں خود سوچ اور دیکھ لیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ ظالموں کو ہدایت بخشے یا پھر ان کا بیڑا غرق کر دے۔
Top