Tafseer-e-Madani - An-Noor : 50
اَفِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ اَمِ ارْتَابُوْۤا اَمْ یَخَافُوْنَ اَنْ یَّحِیْفَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ وَ رَسُوْلُهٗ١ؕ بَلْ اُولٰٓئِكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ۠   ۧ
اَفِيْ قُلُوْبِهِمْ : کیا ان کے دلوں میں مَّرَضٌ : کوئی روگ اَمِ : یا ارْتَابُوْٓا : وہ شک میں پڑے ہیں اَمْ : یا يَخَافُوْنَ : وہ ڈرتے ہیں اَنْ : کہ يَّحِيْفَ اللّٰهُ : ظلم کرے گا اللہ عَلَيْهِمْ : ان پر وَرَسُوْلُهٗ : اور اس کا رسول بَلْ : بلکہ اُولٰٓئِكَ : وہ هُمُ : وہی الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
کیا ان لوگوں کے دلوں میں روگ ہے کفر و نفاق کا ؟ یا یہ لوگ شک میں پڑے ہوئے ہیں ؟ یا ان کو اس بات کا خوف و اندیشہ لاحق ہے کہ کہیں ظلم اور بےانصافی کر دے گا ان پر اللہ پاک اور اس کا رسول ؟ نہیں ان میں سے کچھ بھی نہیں بلکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ ہیں ہی ظالم اور بےانصاف لوگ
109 ایسے لوگ ظالم ہیں ۔ والعیاذ باللہ -: سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ایسے لوگ ظالم ہیں "۔ سو حق سے منہ موڑنا ظلم اور بےانصافی ہے۔ حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کے حق میں کہ انہوں نے اس کے بندے ہونے کے باوجود اس کے احکام صدق ترجمان سے منہ موڑا۔ حالانکہ حقِّ عبدیت و بندگی کا تقاضا یہ تھا اور یہ ہے کہ بندہ صدق دل سے اپنے خالق ومالک کے آگے جھک جائے۔ نیز یہ ظلم ہے اس کے رسول صدق و صفا کے حق میں کہ انہوں نے اس کی اطاعت و اتباع سے منہ موڑا جو کہ اس رسول صادق و امین کا حق ہے اس کی امت کے ہر فرد پر کہ وہ سچے دل سے اس کی اطاعت و اتباع کرے۔ نیز یہ ظلم ہے خود انسان کے اپنے حق میں کہ اس طرح اس نے اپنے آپ کو عذاب الیم و شدید کا مستحق بنادیا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ نیز یہ ظلم ہے اس پوری کائنات کے حق میں کہ اپنے خالق ومالک کی اس کائنات میں رہنے بسنے کے باوجود یہ اس کے اوامرو ارشادات سے منہ موڑتا ہے اور اس کی طرح طرح کی اور بےحد و حساب نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کے باوصف اس نے بغاوت و سرکشی کی راہ کو اپنایا۔ اور اس طرح وہ اس کے دمار و خراب اور تباہی و فساد کا سبب بنا ۔ وَالعیاذ باللّٰہِ العظیم مِنْ کُلِّ شَائِبَۃِ مِنْ شَوَائِبِ الظُّلْمِ وَالْاِنْکَارِ-
Top