Tafseer-e-Madani - Al-Ankaboot : 6
وَ مَنْ جَاهَدَ فَاِنَّمَا یُجَاهِدُ لِنَفْسِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَغَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ
وَمَنْ : اور جو جَاهَدَ : کوشش کرتا ہے فَاِنَّمَا : تو صرف يُجَاهِدُ : کوشش کرتا ہے لِنَفْسِهٖ : اپنی ذات کے لیے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَغَنِيٌّ : البتہ بےنیاز عَنِ : سے الْعٰلَمِيْنَ : جہان والے
اور واضح رہے کہ جس نے محنت ومشقت کی تو سوائے اس کے نہیں کہ وہ محنت ومشقت اپنے ہی لئے کرتا ہے ورنہ اللہ تو قطعی طور پر اور ہر لحاظ سے بےنیاز ہے سب جہانوں سے
4 ہر کسی کا عمل اس کے اپنے ہی لیے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " جس نے محنت و مشقت کی تو اس نے خود اپنے ہی بھلے کا سامان کیا "۔ کہ اس کا صلہ و بدلہ خود اسی کو ملے گا اور اس کا فائدہ براہ راست اسی کو پہنچے گا ورنہ اللہ پاک۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ تو اس سے ہر لحاظ سے غنی اور بےنیاز ہے۔ اس کو نہ کسی کی اطاعت و عبادت سے کسی طرح کا کوئی فائدہ پہنچ سکتا ہے اور نہ کسی کی معصیت و نافرمانی سے اس کے کسی ضرر و نقصان کا کوئی سوال پیدا ہوتا ہے۔ وہ ہر کسی سے، ہر طرح سے اور ہر اعتبار سے غنی و بےنیاز ہے۔ یہ سب کچھ ہر انسان اپنے ہی لئے کرتا ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِہ وَمَنْ أسَائَ فَعَلَیْہَا } ۔ نیز فرمایا گیا ۔ { اِنْ اَحْسَنْتُمْ اَحْسَنْتُمْ لاَنْفُسٍکُمْ وَاِنْ اَسَأتُمْ فَلَہَا } ۔ پس اپنے بھلے اور فائدے کے لئے جس قدر محنت و مشقت کرسکتے ہو کرو کہ پھر اس کا موقعہ ملنے کا نہیں کہ اس سب کا صلہ و بدلہ خود تمہی لوگوں کو ملے گا۔ اور اس راہ میں محنت کرکے تم لوگ اپنی آخرت سنوارتے اور اپنے ہی گھر کو بناتے ہو۔ کسی پر کوئی احسان نہیں کرتے۔ اس لیے اس کو غنیمت سمجھو ۔ وباللہ التوفیق ۔ سو جس طرح ایک کسان اپنے کھیت میں محنت مشقت کرتا ہے تو اس کا پھل وہی خود پائے گا اور اپنی بیجی ہوئی فصل خود کاٹے گا اور ایک دانے کے بدلے سو دانے حاصل کرے گا اسی طرح جو شخص راہ حق میں مشقتیں اٹھاتا ہے وہ اپنی ہی منزلیں طے کرتا اور خود اپنی ہی آخری اور ابدی منزل کی آبادی کا سامان کرتا ہے۔ خداوند قدوس کے لیے اس سے کسی فائدے کا کوئی سوال نہیں ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید بکل حال من الاحوال وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ -
Top