Tafseer-e-Madani - Yaseen : 54
فَالْیَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْئًا وَّ لَا تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
فَالْيَوْمَ : پس آج لَا تُظْلَمُ : نہ ظلم کیا جائے گا نَفْسٌ : کسی شخص شَيْئًا : کچھ وَّلَا تُجْزَوْنَ : اور نہ تم بدلہ پاؤ گے اِلَّا : مگر ۔ بس مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : جو تم کرتے تھے
سو آج کسی بھی شخص پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا اور تمہیں تمہارے انہی کاموں کا بدلہ دیا جائے گا جو تم لوگ خود کرتے رہے تھے (اپنی دنیاوی زندگی میں)1
56 قیامت کے روز ہر کسی کو اس کے اپنے اعمال ہی کا بدلہ ملے گا : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " اس روز کہا جائے گا کہ آج کسی شخص پر کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔ تم لوگوں کو تمہارے انہی اعمال کا بدلہ دیا جا رہا ہے جو تم خود کرتے رہے تھے اپنی دنیاوی زندگی میں "۔ سو دوزخ اور اس کا عذاب انسان کو اپنے کئے کرائے کے نتیجے اور بدلے میں ملے گا ۔ والعیاذ باللہ ۔ اسی سے یہ بات نکالی گئی ہے کہ کفار کے چھوٹے بچوں کو دوزخ میں نہیں ڈالا جائے گا کیونکہ انہوں نے کوئی گناہ نہیں کیا کہ گناہ کا زمانہ اور اس کی عمر انہوں نے پائی ہی نہیں۔ بہرکیف حساب اور بدلے کے اس دن میں ہر کسی کو اپنے زندگی بھر کے کیے کرائے کا پورا پورا صلہ اور بدلہ دیا جائے گا تاکہ اس طرح عدل و انصاف کے تقاضے اپنی آخری اور کامل شکل میں پورے ہوں۔ سو اس روز کسی پر کوئی ظلم نہیں ہوگا بلکہ ہر کسی کو اس کی اپنی ہی کمائی اور زندگی بھر کے کیے کرائے کا پھل ملے گا۔ پس ہر کوئی اپنے بارے میں خود دیکھ اور سوچ لے کہ وہ کل کے اس یوم حساب کے لیے کیا آگے بھیج رہا ہے ۔ { وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَّاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ } ۔ ( الحشر : 180) ۔ اللہ تعالیٰ زندگی کا ایک ایک لمحہ اپنی رضا کے حصول اور اپنی آخرت کی تیاری کے لیے صرف کرنے کی توفیق بخشے اور نفس و شیطان کے ہر مکر و فریب سے ہمیشہ اپنے حفظ وامان میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top