Tafseer-e-Madani - Yaseen : 67
وَ لَوْ نَشَآءُ لَمَسَخْنٰهُمْ عَلٰى مَكَانَتِهِمْ فَمَا اسْتَطَاعُوْا مُضِیًّا وَّ لَا یَرْجِعُوْنَ۠   ۧ
وَلَوْ نَشَآءُ : اور اگر ہم چاہیں لَمَسَخْنٰهُمْ : ہم مسخ کردیں انہیں عَلٰي : پر۔ میں مَكَانَتِهِمْ : اور ان کی جگہیں فَمَا اسْتَطَاعُوْا : پھر نہ کرسکیں مُضِيًّا : چلنا وَّلَا يَرْجِعُوْنَ : اور نہ وہ لوٹیں
اور اگر ہم چاہیں تو ان کو ان کی اپنی جگہ پر ہی اس طرح مسخ کر کے رکھ دیں کہ نہ تو یہ آگے چل سکیں اور نہ پیچھے پلٹ سکیں1
67 منکرین کو مسخ کردینے کی تہدید و تنبیہ ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " اگر ہم چاہیں تو انکو ان کی اپنی جگہ پر ہی مسخ کردیں "۔ یعنی یہ لوگ کسی بھی حال میں اور کسی بھی موقع و مقام پر ہماری گرفت و پکڑ سے باہر نہیں ہوسکتے۔ ہم ان کو جب چاہیں، جہاں چاہیں اور جس طرح چاہیں، پکڑ سکتے ہیں۔ مگر اس کے باوجود ہم نے اپنے کرم اور اپنی رحمت و عنایت سے ان کو ڈھیل دے رکھی ہے۔ سو ان کو اسے غنیمت سمجھتے ہوئے ہماری رضا کے حصول اور اپنی عاقبت کو بنانے کی فکر کرنی چاہیئے قبل اس سے کہ یہ فرصت ان کے ہاتھوں سے نکل جائے ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَہُوَ الْمُسْتَعَانُ ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ ہم اگر چاہیں تو انکو ان کی جگہ پر ہی ایسے مسخ کرکے اور مٹا کر رکھ دیں کہ یہ نہ آگے بڑھ سکیں نہ پیچھے ہٹ سکیں لیکن اس کے باوجود ہم نے انکو اپنے فضل و کرم سے ڈھیل دے رکھی ہے اور ان سے ایسا حشر نہیں کیا تاکہ یہ اگر چاہیں تو سنبھل جائیں اور اپنے خالق ومالک کی بخشی ہوئی صلاحیتوں کی قدر پہچانیں۔ انکو صحیح طور پر استعمال کرکے اس کے شکرگزار بنیں۔ اور اس طرح خود اپنی بہتری اور بھلائی کا سامان کریں تاکہ ابدی خسارے سے بچ سکیں۔ کیونکہ اللہ کی بخشی ہوئی نعمتوں کی ناقدری کا نتیجہ بڑا سنگین اور انتہائی ہولناک ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ -
Top