Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 167
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ قَدْ ضَلُّوْا ضَلٰلًۢا بَعِیْدًا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا وَصَدُّوْا : اور انہوں نے روکا عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ قَدْ ضَلُّوْا : تحقیق وہ گمراہی میں پڑے ضَلٰلًۢا : گمراہی بَعِيْدًا : دور
بیشک جن لوگوں نے کفر کیا، اور (مزید یہ کہ) انہوں نے روکا اللہ کی راہ سے، وہ یقینا (راہ حق و صواب سے) بھٹک کر جا پڑے دور کی گمراہی میں،
436 ضلال واضلال کے مرتکب دور کی گمراہی میں ہیں : کہ انہوں نے ضلال اور اضلال یعنی گمراہ ہونے اور گمراہ کرنے کے ڈبل جرم کا ارتکاب کیا ہے اور وہ نور حق و ہدایت سے خود بھی محروم ہوئے اور دوسروں کو بھی محروم کیا۔ اور پھر اپنے کئے پر نہ وہ نادم ہوئے اور نہ انکو توبہ اور رجوع الی الحق کی توفیق وسعادت نصیب ہوئی۔ سو ایسے لوگ شیطان کی راہ پر چل کر ایسے سیاہ باطن اور راہ حق و ہدایت سے اتنے دور ہوگئے کہ راہ ِحق کی طرف رجوع کی توفیق ہی ان سے سلب ہوگئی اور قدرت کا دستور اور قانون یہی ہے کہ جو گمراہ اپنے آپ کو گمراہ سمجھنے کی بجائے حق پر سمجھے وہ گمراہی کی دلدل سے کبھی نہیں نکل سکتا۔ (المراغی وغیرہ) ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top