Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 169
اِلَّا طَرِیْقَ جَهَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ وَ كَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرًا
اِلَّا : مگر طَرِيْقَ : راستہ جَهَنَّمَ : جہنم خٰلِدِيْنَ : رہیں گے فِيْهَآ : اس میں اَبَدًا : ہمیشہ وَكَانَ : اور ہے ذٰلِكَ : یہ عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر يَسِيْرًا : آسان
بجز اس دوزخ کی راہ کے جس میں ان کو رہنا ہوگا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے، اور یہ اللہ کے لئے کوئی مشکل نہیں،
438 دوزخیوں کو دوزخ میں ڈالنا بھی عدل و انصاف کا تقاضا ہے : کہ باغیوں اور سرکشوں کو سزا دینا اس کے عدل و انصاف کا تقاضا ہے اور اس کے لئے اس نے اپنی مخلوق کو پوری طرح خبردار بھی کردیا، تاکہ کل کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ مجھے پتہ نہیں تھا۔ سو انذار و تبلیغِ حق سے اعراض و انکار کرنے والوں کو دوزخ میں ڈالنا بھی حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کے عدل و انصاف کا تقاضا ہے تاکہ ہر کسی کو اپنے کیے کرائے کا پورا صلہ اور بدلہ ملے۔
Top